marriages

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

’لو جہاد‘ کی سازشی تھیوری اب عام سماجی تاثر کا حصہ بن چکی ہے

ٹی وی آرٹسٹ تونیشا شرما کی خودکشی کے بعد بحث ذہنی صحت پر ہونی چاہیے تھی کہ اس عمر میں اتنا کام کرنے کا دباؤ کسی کے ساتھ کیا کر سکتا ہے، وہ بھی ایسی دنیا میں جہاں مقابلہ آرائی غیر معمولی ہے۔ لیکن بحث کو ‘لو جہاد’ کا زاویہ دے کر آسان سمت میں موڑ دیا گیا ہے۔

(السٹریشن: پری پلب  چکرورتی)

حکومتیں بین مذہبی رشتوں  کے لیے فکرمند ہیں، تاکہ ’لو جہاد‘ کے پروپیگنڈے کو زندہ رکھ سکیں

لڑکیاں اپنی مرضی سے جینا چاہتی ہیں۔ اپنی مرضی سے رشتے بنانا چاہتی ہیں۔ اس کے لیے انہیں اپنے لوگوں سے بھاگنے کی ضرورت نہ پڑے، ایسا معاشرہ بنانے کی ضرورت ہے۔ جب تک وہ نہ بنے، تب تک ان خواتین کو اگر بچایا جانا ہے تو ان کے خاندانوں سے، بابو بجرنگی جیسے غنڈوں سے اور بجرنگ دل جیسی پرتشدد تنظیموں سے۔ لیکن اب اس فہرست میں شامل کرنا ہوگا کہ انہیں اسٹیٹ سے بھی بچانے کی ضرورت ہے۔

دیویندر فڈنویس ایکناتھ شندے کے ساتھ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

مہاراشٹر: سرکار  نے بین مذہبی اور انٹر کاسٹ شادیوں کی جانکاری جمع کرنے کے لیے کمیٹی بنائی

مہاراشٹر حکومت نے انٹر کاسٹ اور بین مذہبی شادی کرنے والے جوڑوں اور اس طرح کی شادیوں کے بعد اپنے خاندانوں سے الگ ہو نے والی خواتین اور ان کے خاندان کے بارے میں جانکاری اکٹھی کرنے کے لیےکمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کی مخالفت کرتے ہوئے این سی پی نے کہا ہےکہ حکومت کو لوگوں کی نجی زندگی کی جاسوسی کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔