ان گنت ایسے واقعات بتاتے ہیں کہ پولیس اصل ملزمین کو گرفتار کرنے کے بجائے معصوم مسلم نوجوانوں کو قربانی کا بکرا بناتی ہے، اس لیے عدالت کے اس فیصلہ کو تسلیم کرنے میں ہچکچاہٹ ہو رہی ہے۔ پولیس نے الزام لگایا تھا کہ گجرات میں 2002 میں ہونے والے فسادات کا انتقام لینے کے لیے یہ دھماکے کیے گئے تھے۔
اسٹوڈنٹ رائٹس کےلیے کام کرنے والی مہاراشٹر کے چندرپورضلع کی کارکن کنچن نانورے کو ماؤنواز تحریک میں مبینہ شمولیت کے لیے2014 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ سنگین بیماریوں سے جوجھ رہیں کنچن کو ضمانت نہیں دی گئی اور طبیعت بگڑنے پر 16 جنوری کو اسپتال میں بھرتی کیا گیا۔
سال2008 میں مہاراشٹر کے ناسک ضلع کے مالیگاؤں میں ہوئے بم دھماکہ میں چھ لوگوں کی موت ہوئی تھی اور 101 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔ اس معاملے میں بھوپال سے ایم پی پر گیہ سنگھ ٹھاکر، لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت، رمیش اپادھیائے، اجے راہرکر، سدھاکر دھر دویدی، سمیر کلکرنی اور سدھاکر چترویدی ملزم ہیں۔
1993کے بم دھماکو ں کے لیے روبینہ میمن کو صرف اس بنیاد پر سزا ہوتی ہے کہ دھماکوں کے لیے استعمال کی گئی ایک کار اس کے نام پر تھی توسادھوی کو کیوں نہیں سزا مل سکتی؟ مالیگاؤں غصے میں ہے اورغمزدہ بھیمگر مایوس نہیں ہے۔غم اورغصہ اس […]
خصوصی عدالت نے کہا کہ وہ این آئی اے کی یہ دلیل مانتی ہے کہ ملزمین نے ہندو راشٹر بنانے کے مقصدسے بم دھماکے کو انجام دینے کی سازش رچی تھی۔
اصل میں اس قانون کے سخت دفعات جن کا غلط استعمال ہونے کا پورا امکان ہے ہماری فکر کا خاص موضوع ہونا چاہیے۔
این آئیاےکی خصوصی عدالت نے دیا فیصلہ ،آئی پی سی اور یوپی اے کی دفعات کے تحت چلے گا مقدمہ ممبئی: قومی تفتیشی ایجنسی NIAکی تازہ تحقیقات کی بنیاد پر خصوصی سیشن عدالت نے آج مالیگاؤں 2008بم دھماکہ معاملے کے ملزمین شیو نارائن کالسانگرا، شیام لال شاہو اور […]
یوپی کوکا والے معاملوں کی رپورٹنگ میڈیا میں نہیں ہو سکتی اس کے لئے الگ سے جرمانے کا اہتمام ہے۔ یعنی ابھی میڈیا بھلےہی اس قانون کو مافیا اور مجرموں پر حملہ مان رہی ہے یا جان بوجھ کر مشتہر کر رہی ہے لیکن یہ قانون دراصل میڈیا […]
دہشت گردی کے الزام میں گرفتار بے قصور لوگوں کی رہائی کے لئے کام کرنے والی تنظیم رہائی منچ کے مطابق اس قانون سے پولیس کوچھان بین کے لئے محنت نہیں کرنی ہوگی اور وہ ’اقبال جرم ‘کی بنیاد پر بےگناہوں کو سزا دلانے میں کامیاب ہو جا […]
’بے گناہ قیدی‘ کیوں لکھی گئی ؟ اس سوال کا ایک جواب تو یہ ہے کہ اس کے مصنف عوامی عدالت میں اپنا بھی اور اپنے جیل کے ساتھی قیدیوں کا بھی مقدمہ پیش کرنا چاہتے ہیں ۔ وہ یہ بتانا چاہتے ہیں کہ لوگ یہ دیکھ لیں […]