اقتصادی جرم کے بعد ملک چھوڑکر بھاگنے والوں نے 17900 کروڑ روپے کا فراڈ کیا: مرکز
حکومت نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ ابھی تک 66 معاملوں میں 51 فرار اور مجرم قرار دیے گئے لوگ دیگر ممالک میں بھاگ گئے ہیں۔ سی بی آئی معاملے کی جانچکر رہی ہے۔
حکومت نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ ابھی تک 66 معاملوں میں 51 فرار اور مجرم قرار دیے گئے لوگ دیگر ممالک میں بھاگ گئے ہیں۔ سی بی آئی معاملے کی جانچکر رہی ہے۔
سبھاش چندرا کمپنی کے غیر ایگزیکٹو ڈائریکٹر بنے رہیں گے۔
سی بی آئی نے کہا میہل چوکسی نے اینٹگاکی شہریت لے رکھی ہے تاکہ عدالت کی طرف سے جاری وارنٹ سے بچ سکیں۔
عدالت نے لگاتار تیسری بار نیرو مودی کی ضمانت عرضی خارج کی ۔ اس کے ساتھ ہی معاملے کی اگلی سماعت 24 مئی کو ہوگی ۔
ای ڈی نے گزشتہ سوموار کو اگستا ویسٹ لینڈ وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر گھوٹالہ میں گرفتار مبینہ ڈیفنس ایجنٹ سوشین موہن گپتا کی ضمانت عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے کورٹ سے کہا کہ جیسے 36 بزنس مین ملک سے بھاگ گئے، ویسے ہی یہ بھی بھاگ سکتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیرو مودی معاملے پر پی ایم او خاص نظر بنائے ہوئے ہے اور ای ڈی کے جوائنٹ ڈائریکٹر ستیہ ورت کمار اس معاملے میں سیاسی دخل اندازی کو روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔
نیرو مودی کو گرفتاری کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس کی ضمانت عرضی خارج ہوگئی ۔ اس کے ساتھ ہی معاملے کی شنوائی بھی ملتوی ہوگئی ۔اب چیف مجسٹریٹ کے سامنے 29 مارچ کو اگلی سماعت ہوگی ۔
بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے کہا ، وزارت خزانہ کی وجہ سے نیرو مودی کی گرفتاری میں دیری ہوئی ہے۔ ایک سونے کے بسکٹ ملنے پر وزارت خزانہ نے نیرو مودی کو اپنے ہاتھوں سے جانے دیا۔
منی لانڈرنگ کے ایک معاملے میں ہیرا کاروباری نیرو مودی کی تحویل کو لے کر ای ڈی کی گزارش پر لندن کی ایک عدالت نے گرفتاری وارنٹ جاری کیا ہے۔
برٹن حکومت سے پناہ دینے کی دہائی لگانے کے ساتھ ساتھ صحافیوں کے کئی سوالوں کے جواب میں نیرو مودی نے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔کانگریس نے پوچھا وزیر اعظم بتائیں کہ نیرو مودی کس کے تحفظ میں عیش و آرام کی زندگی گزا ررہا ہے۔
دیپک کلکرنی ہانگ کانگ میں میہل چوکسی کی فرضی کمپنی کاڈائریکٹر تھا ۔ اس کے خلاف سی بی آئی اور ای ڈی نے لک آؤٹ سرکلر جاری کیا ہواتھا۔
راکیش استھانا کے بارے میں آلوک ورما نے سپریم کورٹ سے اپنی فریاد میں کہا ہے کہ یہ آدمی اکثریت کے فیصلے کے خلاف کام کرتا ہے اور کیس کو کمزور کرتا ہے۔
کانگریس لیڈر سچن پائلٹ نے الزام لگایا کہ میہل چوکسی کے بھاگنے کے بعد فرم نے پیسے لوٹائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ کس بنا پر وزیر خزانہ کی بیٹی اور داماد کے لاء فرم کو ہائر کیا گیا تھا۔
50 سال تک انتخاب آپ ہی جیتیںگے۔تمام ہندوستانیوں کو بنگلہ دیشی بتاکر بھی آپ انتخاب نہ جیتے تو یہ ہندوستانیوں کے عقل و دانش کی بے عزتی ہوگی۔
آل انڈیا بینک آفیسرز کنفیڈریشن نے کہا کہ اس سے پہلے ایس بی آئی کے ساتھ پانچ معاون بینکوں کا انضمام ہوا تھا، لیکن کوئی معجزہ نہیں ہوا۔ گجرات بینک ملازم یونین کا کہنا ہے کہ اس سے بےروزگاری بڑھےگی۔
ملک سے فرار ہونے کے بعد پہلی بار اے این آئی کو دیے انٹرویو میں میہل نے کہا،’ مجھ پر ای ڈی کے ذریعے لگائے گئے سبھی الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔
وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کے شروعاتی اصولوں میں امبانی کے جیو انسٹی ٹیوٹ کو مشہور ادارے کا ٹیگ نہیں مل پاتا۔ یہاں تک کہ وزارت خزانہ نے بھی خبردار کیا تھا کہ جس ادارے کا کہیں کوئی وجود نہیں ہے اس کو’ انسٹی ٹیوٹ آف ایمننس ‘ کا درجہ دینا دلیلوں کے خلاف ہے۔
سابق گورنر وائی وی ریڈی نے کہا کہ بینکنگ گھوٹالوں میں ہونے والے نقصان کی بھرپائی ٹیکس دینے والے کرتے ہیں۔ انہوں نے حکومت کی ملکیت والے بینکوں کو اپنا پیسہ سونپا، ان کو حکومت سے اس پر جواب مانگنا چاہیے۔
میڈیا رپورٹس کا دعویٰ ہے کہ نیرو مودی نے برٹن میں سیاسی پناہ مانگی ہے۔ 13 ہزار کروڑ سے زیادہ کے فراڈ کا الزام ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے فنانس بل کو لے پارلیامنٹ میں ہوئے ہنگامہ اور بینکوں کا پیسہ لے کر فرار ہوئے کاروباریوں پر ونود دوا کا تبصرہ
12000 کروڑ روپئے سے زیادہ کے پی این بی گھوٹالے میں مطلوب ہیرا کاروباری نیرو مودی اور میہل چوکسی کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے کے لئے ای ڈی نے انٹرپول کا رخ کیا۔
بی جے پی حامی میڈیا کے ذریعے دی وائر کی ایک ایسی رپورٹ کو خارج کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو اب تک شائع نہیں ہوئی۔
چاہے ہیراکاروبار کا معاملہ ہو یا بنیادی ڈھانچوں کے کچھ بڑے منصوبے، کام کرنے کا طریقہ ایک ہی رہتا ہے-منصوبے کی لاگت کو بڑھاچڑھاکر دکھانا اور بینکوں اور ٹیکس دہندگان کا زیادہ سے زیادہ پیسہ اینٹھنا۔
پبلک سیکٹرکے بینکوں کو نجی ہاتھوں میں دینے سے مسئلہ ختم ہو جائےگا، ایسا سوچنا جہالت کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔
آج جب دنیا میں مختلف قسم کی خرابی اجاگر ہونے کے بعد گلوبلائزیشن کی خراب پالیسیوں پر دوبارہ غور کیا جا رہا ہے، ہمارے یہاں انہی کو گلے لگائے رکھکر سو سو جوتے کھانے اور تماشہ دیکھنے پر زور ہے۔
پچھلی حکومتوں میں سسٹم کو اپنے فائدے کے لئے توڑ نے مروڑنے والے سرمایہ دار مودی حکومت میں بھی پھل پھول رہے ہیں۔
کتنا ہی بڑا شو روم ہوگا، ہمارے میہل بھائی یہاں بیٹھے ہیں لیکن وہ جائےگا اپنے سنار کے پاس ذرا چیک کرو۔