ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا اندازہ ہے کہ 2020 میں ہی ہندوستان میں 8.30 لاکھ لوگ کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔دی رپورٹرز کلیکٹو کے ایک تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ ان اندازوں کو حقائق سے پرے قرار دے کر مسترد کرنے کے لیے مرکزی حکومت نے جن اعداد وشمار کا استعمال کیا ، ان کی صداقت مشتبہ ہے۔
رجسٹرار جنرل آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سال 2020 میں رجسٹرڈ کل اموات میں سے تقریباً 1.3 فیصد لوگوں کو ایلوپیتھی یا دیگر طبی شعبوں کے اہل پیشہ ور افراد سے طبی سہولیات ملی تھیں۔ مرنے والوں میں سے 45 فیصد کو ان کی موت کے وقت کوئی طبی سہولت نہیں مل پائی تھی۔ 2019 میں طبی سہولیات کے فقدان میں مرنے والوں کی تعداد 35.5 فیصد تھی۔
ہندوستان نے ڈبلیو ایچ او کی جانب سے مصدقہ اعداد و شمار کی دستیابی کے باوجود کورونا وائرس کی وبا سے متعلق اموات کی اعلیٰ شرح کے تخمینے کو پیش کرنے کے لیے ریاضیاتی ماڈل کے استعمال پر شدید اعتراض کیا ہے اور کہا ہے کہ اس ماڈل اور ڈیٹا اکٹھا کرنے کا طریقہ کارمشکوک ہے۔
اتر پردیش کے مرزا پور ضلع کے رہنے والے صحافی پون جیسوال منہ کے کینسر میں مبتلا تھے۔ اگست 2019 میں ضلع کے ایک سرکاری اسکول میں بچوں کو دوپہر کے کھانے میں ‘نمک روٹی’ دیے جانے کے معاملے کو اجاگر کرنے کے بعد وہ سرخیوں میں آئے تھے۔ حالاں کہ اس خبر کے سامنے آنے کے بعد ضلع انتظامیہ نے ان کے خلاف ہی ایف آئی آر درج کرا دی تھی۔
ویڈیو: نریندر مودی حکومت نے ڈیجیٹل انڈیا کی شروعات کی تھی، لیکن کورونا وائرس کے دوران اتر پردیش کے اناؤ ضلع کے اجگین گاؤں کے ایک اسکول میں آن لائن ایجوکیشن کی سہولت کا فائدہ بچے نہیں اٹھا سکے۔ یہ اسکول صوبے کی راجدھانی لکھنؤ سے محض 47 کیلو میٹر دور ہے، جہاں کسی بھی بچے کے پاس موبائل فون اور انٹرنیٹ نہیں ہے۔ اتنا ہی نہیں مڈ ڈے میل بنانے والی خاتون کو پچھلے سال جون سے تنخواہ نہیں ملی ہے۔
وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے بتایا کہ یہ اسکیم پانچ ورشوں 2021-22 سے 2025-26 تک کے لیے ہے، جس پر 1.31 لاکھ کروڑ روپے خرچ آئےگا۔ اس میں پری اسکول سے لےکر پرائمری اسکول کی سطح کےطلبا کو کور کیا جائےگا۔
پچھلے سال مارچ میں دہلی کا نظام الدین مرکز کو رونا ہاٹ اسپاٹ بن کر ابھرا تھا۔ تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت کرنے والے کئی لوگوں کے کورونا وائرس سے متاثر پائے جانے کے بعد 31 مارچ 2020 سے ہی یہ بند ہے۔
معاملہ بہار کے ڈپٹی سی ایم تارکشور پرساد کے آبائی ضلع کٹیہار کا ہے، جہاں کے سرکاری ٹیچر محمد تمیزالدین ایک وائرل ویڈیو میں مڈڈے میل کی بوریاں بیچتے دکھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک سرکاری آرڈر کے بعد انہیں ایسا کرنا پڑا تھا۔
ویڈیو:گزشتہ سال نظام الدین مرکز کورونا وائرس کا ہاٹ اسپاٹ بن کر ابھرا تھا۔ یہاں تبلیغی جماعت کےاجتماع میں دنیا بھر سے لوگ شامل ہوئے تھے، جن کے خلاف انفیکشن پھیلانے کو لے کر کیس درج کیا گیا تھا۔ ملزمین میں شامل کئی غیر ملکی شہری آج بھی اپنے گھر لوٹنے کے لیےجد وجہد کر رہے ہیں۔
پچھلے سال مارچ میں دہلی کا نظام الدین مرکز کو رونا ہاٹ اسپاٹ بن کر ابھرا تھا۔ تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت کرنے والے کئی لوگوں کے کورونا وائرس سے متاثر پائے جانے کے بعد 31 مارچ 2020 سے ہی یہ بند ہے۔
کرناٹک میں مڈ ڈے میل اسکیم کے لگ بھگ 40 لاکھ بچوں میں سے تقریباً10فیصد کو اکشے پاتر فاؤنڈیشن نام کی تنظیم کھانامہیا کراتی ہے۔حال ہی میں اس تنظیم میں دھاندلی کے الزام لگے ہیں۔ ساتھ ہی یہ تنظیم انڈے جیسےمقوی غذا کو بھی اس اسکیم سے جوڑ نے کے خلاف رہی ہے۔
معاملہ نیو میرٹھ ہاسپٹل کا ہے، جہاں کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے۔ اس میں پیسے لےکر کورونا کی نگیٹو رپورٹ تیار کرنے کی بات کہی جا رہی ہے۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے ہاسپٹل کو سیل کر دیا گیا ہے۔
معاملہ آسام کے نگاؤں ضلع کا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق، ضلع کے ڈھینگ اسمبلی حلقہ سے اےآئی یوڈی ایف پارٹی کے ایم ایل اے کےوالد87 سالہ امیر شریعت خیرالاسلام کے جنازے میں تقریباً 10 ہزار افراد شامل ہوئے تھے۔ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کو لےکر دو معاملے درج کیے گئے ہیں۔
گزشتہ مارچ مہینے میں ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹرجنرل نے کہا تھا کہ اگر ہمیں پتہ ہی نہیں ہوگا کہ کون متاثر ہے تو ہم اس وبا کو نہیں روک سکتے۔ انہوں نے کورونا وائرس سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کرنے کی ضرورت پرزوردیا تھا، لیکن اس وقت ہندوستان میں ڈبلیو ایچ او کی اس صلاح کے برعکس ہوتا دکھ رہا ہے۔
اڑیسہ کے لیے ایک ڈیجیٹل ریلی کو خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ‘ایک راشٹر، ایک جن اور ایک من’ کے ساتھ کووڈ 19 کے خلاف لڑائی کو آگے بڑھایا جس کی وجہ سے آج ہندوستان ، دنیا میں اچھی حالت میں ہے۔
تبلیغی جماعت کے امیر مولاناسعد کا ایک آڈیو کلپ گزشتہ مہینے سوشل میڈیا پر وائرل ہواتھا۔ الزام ہے کہ اس کلپ میں مولاناسعد جماعت کے لوگوں سے لاک ڈاؤن اور سماجی دوری کے ضابطوں پر عمل نہیں کرنے کو کہہ رہے ہیں۔
الہ آبادیونیورسٹی کےشعبہ سیاسیات کے 55 سالہ پروفیسر کو ضلع انتظامیہ کی اجازت کے بنا غیرقانونی طور پرغیر ملکیوں کے ٹھہرنے کا انتظام کرنے سمیت مختلف الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے۔
مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر نے کہا کہ کچھ ایئرلائنوں نے خود سے ہی چار مئی سے بکنگ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس بارے میں انہوں نے سول ایوی ایشن منسٹرہردیپ سنگھ پوری سے بات کی ہے، جنہوں نے صاف کیا کہ سرکار نے ابھی ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
گورنمنٹ ایوی ایشن کمپنی ایئر انڈیا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چار مئی سے چنندہ گھریلو اڑانوں کے لیے اور غیر ملکی اڑانوں کے لیے ایک جون سےخدمات دی جائیں گی۔
تبلیغی جماعت کے امیر مولاناسعد کاندھلوی نے دہلی پولیس کی کرائم برانچ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ اپنے خلاف جانچ میں تعاون کرنا چاہتے ہیں اور انہیں ملے نوٹسوں کا جواب دےکر وہ پہلے سے ہی اس جانچ کا حصہ بن چکے ہیں۔
لاک ڈاؤن ضابطوں کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے کرناٹک کے رام نگر ضلع کے بی جے پی صدر نے کہا کہ اب تک رام نگر کو رونا وائرس کے انفیکشن سےمحفوظ ہے۔ اگر ضلع میں یہ وائرس پھیلتا ہے تو اس کی پوری ذمہ داری دیو گوڑا فیملی کی ہوگی۔جنتادل سیکولر نے الزامات کی تردیدکی ہے۔
پلازما تکنیک میں کو رونا وائرس کے انفیکشن سے نکل چکے شخص کے خون کی اینٹی باڈی کا استعمال کو رونا وائرس سے شدید طور پر متاثر مریضوں کے علاج کے لیے کیا جاتا ہے۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کو رونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کی اسکریننگ کے دوران اگر کسی پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچایا جاتا ہے تو اس کے لیے ذمہ دار لوگوں سے اس کی بھرپائی کرائی جائے اور اگر وہ ایسا نہیں کر پاتے ہیں […]
مولانا سعد کاندھلوی کے خلاف غیر ارادتاًقتل کا بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا تھا کہ تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شامل ہوئے لوگوں میں سے کچھ کی کو رونا وائرس سے موت ہو جانے کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
کمیشن نے اپنے خط میں دہلی پولیس کی توجہ اس طرف دلائی ہے کہ دہلی کے بعض علاقوں میں پولیس گوشت کی دکانیں بند کرا رہی ہے۔ کمیشن نے کہا کہ اگر ایسی کوئی پالیسی بنائی گئی ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران گوشت کی دکانیں بند رہیں گی تو اس پالیسی کی کاپی کمیشن کو مہیا کی جائے اور اگر ایسی کوئی پالیسی نہیں ہے تو گوشت کی دکانوں کو کھلنے دیا جائے۔
کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہندوستان میں پھنس جانے والے اکتالیس پاکستانی شہری جمعرات کو واہگہ بارڈر کے راستے اپنے وطن پہنچ گئے۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے کہا کہ یہ سمجھنا ہوگا کہ لاک ڈاؤن کسی بھی طرح سے کو رونا وائرس کا حل نہیں ہے۔ جب ہم لاک ڈاؤن سے باہر آئیں گے تو وائرس پھر آ سکتا ہے۔ اس لیے ہمیں جانچ پر زور دینا ہوگا اور یہ حکمت عملی کے تحت کرنا ہوگا۔
پولیس کے مطابق کو رونا وائرس جیسی مہلک بیماری کو قابو کرنے کے لیےسماجی دوری سے متعلق مرکزی حکومت کے احکامات کے بعد بھی مولانا سعد نے پچھلے مہینے نظام الدین مرکز میں اجتماع کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق چودہ اپریل کے بعد آئندہ دو ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن میں توسیع کے دوران ریاستوں کو یہ اختیار دیا جائےگا کہ وہ جس علاقے میں مناسب سمجھیں نرمی کر سکتے ہیں تاکہ معاشی سرگرمیوں کا آغاز ہو سکے۔
اس سے پہلے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر) نے بھی لوگوں سے چبانے والے تمباکو کے مصنوعات کے استعمال سے دور رہنے اور عوامی مقامات پر نہ تھوکنے کی اپیل کی تھی۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ وزرائے اعلیٰ کی ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران مختلف ریاستی حکومتوں نے کو رونا وائرس سے تحفظ کے مدنظر لاک ڈاؤن کی مدت کو بڑھانے کی اپیل کی ہے۔
نیوز براڈکاسٹنگ اسٹینڈرس اتھارٹی(این بی ایس اے)نے صحافیوں اور دوسرے میڈیا اہلکاروں سے اپیل کی ہے کہ ہاسپٹل اور دوسرے مقامات پر آئسولیشن میں رکھے گئے مریضوں کی خبر دکھانے میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے تاکہ مریض یامیڈیکل پیشہ وروں کی پرائیویسی بنی رہے۔
قومی راجدھانی دہلی میں صفدرجنگ ہاسپٹل اور ایمس کے باہر ملک کے کونے کونے سے آئے ایسے سینکڑوں لوگ بے یار ومددگار پھنسے ہوئے ہیں اور کو رونا وائرس کے قہر کے کم ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ یہ کینسر، کڈنی اور دل سے متعلق بیماریوں اور ایسی ہی دوسری خطرناک بیماریوں کے علاج کے لیے آئے تھے۔
معاملہ کرناٹک کے تمکر ضلع کا ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے ایم جئے رام کو سالگرہ کی تصویروں میں سفید رنگ کے دستانے پہن کر کیک کاٹتے دیکھا جا سکتا ہے، لیکن ان کے آس پاس کھڑے لوگوں نے نہ ماسک پہنا ہے اور نہ ہی سوشل ڈسٹنسنگ کے کسی ضابطے پر عمل کیاہے۔
مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں ابھی تک کو رونا وائرس کو لےکر کمیونٹی ٹرانس میشن کے ثبوت نہیں ملے ہیں اور ملک میں انفیکشن کی شرح ابھی بھی دو فیصدی پر بنی ہوئی ہے۔
معاملہ گجرات کے سورت کا ہے۔ لاک ڈاؤن کے بیچ تنخواہ اور گھر واپس لوٹنے کی مانگ کر رہے مہاجر مزدوروں کے ذریعے توڑ پھوڑ اور ٹھیلوں میں آگ لگائے جانے کے بعد پولیس نے ان میں سے تقریباً 80 لوگوں کو حراست میں لے لیا۔
آئندہ 15 اپریل سے ٹرین کی آمد ورفت شروع کرنے کی خبروں کو غلط بتاتے ہوئے وزارت ریل نے کہا ہے کہ میڈیا ایسے وقت میں غیر مصدقہ خبروں کو شائع کرنے سے بچے، کیونکہ اس سے عوام کے ذہن میں غیر ضروری بھرم پیدا ہوتا ہے۔
پنجاب میں کو رونا وائرس کے معاملے 132 تک پہنچ گئے ہیں اور اس سے اب تک 11 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
کو رونا انفیکشن سے نپٹنے کے لیے کام کر رہے ڈاکٹروں اور میڈیکل پیشہ وروں کے تئیں شکریے کے اظہار کے دو ہفتے بعد ملک بھر سے ان کے ساتھ بدسلوکی کے معاملے سامنے آ رہے ہیں۔ بدھ کو دہلی اور بھوپال میں چار ڈاکٹروں پر حملے کے بعد میڈیکل پیشہ وروں کی تنظیم نے مرکزی حکومت سے اس طرح کے تشدد کو روکنے کو کہا ہے۔
دہلی اقلیتی کمیشن کے صدر ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے دہلی حکومت کو خط لکھ کر ڈیلی ہیلتھ بلیٹن میں نظام الدین مرکز سے جڑے اعدادو شمار الگ لکھنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیونٹی کی بنیاد پر بنائے گئے کالم کوجلد سے جلد ہٹایا جائے کیونکہ اس سے اسلاموفوبیا کے ایجنڈہ کو بڑھاوا مل رہا ہے۔