کو رونا: 31 مارچ تک سبھی مسافر ٹرینیں اور میٹرو بند، مرکز نے 75 اضلاع کو لاک ڈاؤن کر نے کو کہا
حالانکہ مال گاڑیا ں چلتی رہیں گی۔ 31 مارچ 2020 تک سبھی غیر ضروری بین ریاستی آمد ورفت کو روکنے کا بھی فیصلہ لیا گیا ہے۔
حالانکہ مال گاڑیا ں چلتی رہیں گی۔ 31 مارچ 2020 تک سبھی غیر ضروری بین ریاستی آمد ورفت کو روکنے کا بھی فیصلہ لیا گیا ہے۔
کو رونا وائرس کے بڑھتےانفیکشن کے مد نظر جنتا کرفیو لگانے کی مانگ کا شاہین باغ کے مظاہرین نے حمایت کی ہے۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: کیا ڈین کونٹز کے ناول میں کی گئی پیشن گوئی میں مبینہ طور پر یہ کہا گیا تھا کہ ووہان-400 وائرس چین کی ایجاد ہے۔ کیا معروف فنکار امیتابھ بچن نے کورونا طائرس کی وجہ سے ’سیلف کوارنٹائن‘ کر لیا ہے جس کی اطلاع انہوں نے اپنے ٹوئٹر پر دی تھی؟ کیا پنجاب میں پولیس اور ڈاکٹروں کی ٹیم بیرونی ملک سے آئے شحص کو زبردستی ہسپتال بھیج دیا؟ کیا ڈبلیوایچ او نے حکومت ہند کو دو مہینے لاک ڈاؤن کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ کیا حکومت نے شہریوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ رات میں گھروں کے اندر رہیں کیوں کہ کورونا وائرس کو ختم کرنے کے لئے رات میں آسمان سے کیمیائی بارش کی جائےگی؟
جو حکومت ہمیں خود کا خیال رکھنے کی صلاح بھر دے سکتی ہے، وہ ہمیں اس وباسے کتنا بچا سکتی ہے؟
دسمبر 2019 میں ووہان شہر کے ڈاکٹر لی وین لیانگ نے سب سے پہلے یہ جانکاری دی تھی کہ ان کو سارس جیسے ایک نئے کورونا وائرس کا پتہ چلا ہے، لیکن ان پر افواہ پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے ان کوہراساں کیا گیا تھا۔ فروری میں کورونا سے متاثر لی کی موت ہو گئی تھی۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ 22 مارچ کو جنتا کرفیو کے تحت ریاست میں سبھی میٹرو اور بس خدمات بند رہیں گی۔
کو رونا وائرس کو لےکرملک کے نام خطاب میں وزیر اعظم نریندر مودی عوام سے تعاون کی اپیل ہی کرتے رہے، لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ آخر وائرس کے ٹیسٹ، علاج اور متاثرین کا پتہ لگانے کےچیلنج سے نپٹنے کے لیے ان کی سرکار کاکیامنصوبہ ہے۔
کو رونا وائرس سے متاثرہندی فلموں کی سنگر کنیکا کپور کی پارٹی میں شامل ہونے کے بعد بی جے پی ایم پی دشینت سنگھ، ان کی والدہ اور راجستھان کی سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے نے خود کوالگ کر لیا ہے۔ لکھنؤ پولیس نے لاپرواہی برتنے کو لےکر کنیکا کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
کو رونا وائرس کے بڑھتے انفیکشن کے مدنظر دلی سرکار نے اسکول، ریستوراں کے بعد سبھی مال بند کرنے کی ہدایت دی ۔ جے این یو طلبا کو ہاسٹل خالی کرنے کی ہدایت۔ ممبئی، پونے، پمپری چنچواڑ اور ناگپور میں سبھی آفس بند۔ راجستھان کی سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے نے خود کو آئسولیٹ کیا۔
دہلی میٹرو ریل کارپوریشن نے آٹھ رکنی ایڈوائزری جاری کرکے کہا کہ میٹرو کے اندر بھی مسافروں کو ایک میٹر کی دوری بنانی ہوگی اور ایک سیٹ چھوڑکر بیٹھنا ہوگا۔ ساتھ ہی میٹرو میں سفر کر رہے مسافروں کی رینڈم تھرمل اسکیننگ کی جائےگی۔
پنجاب حکومت نے ایک جگہ لوگوں کے جمع ہونے کی حد 50 سے گھٹاکر 20 کر دی ہے۔ اس سے پہلے ملک میں کورونا وائرس کے انفیکشن سے تین دیگر لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ ملک میں تقریباً 170 لوگوں کے متاثر ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔
ایم ایچ آر ڈی اسکولی طلبا کے لیے سویم پربھاڈی ٹی ایچ چینلوں پر ای کلاسیز شروع کرےگا۔ ملک میں کو رونا وائرس کی وجہ سے اسکول- کالج سمیت سبھی تعلیمی ادارے31 مارچ تک بند ہیں۔
کو رونا وائرس کے مد نظر ایودھیا کے چیف میڈیکل آفیسر نے اتر پردیش حکومت سے رام نومی میلہ کے پروگرام کو رد کرنے کی گزارش کی تھی۔
راجستھان کے جھن جھنو میں ایک ہی گھر کے تین لوگوں میں کو رونا وائرس کا معاملہ پایا گیا۔ تینوں گزشتہ آٹھ مارچ کو اٹلی سے لوٹے تھے۔وزیر اعلیٰ نے مریضوں کے گھر کے ایک کیلومیٹر کے دائرے میں دو دن تک کرفیو لگانے کی ہدایت دی۔
سپریم کورٹ نے ریاستوں اور یونین ٹریٹری کو نوٹس جاری کر پوچھا کہ اسکول بند کئے جانے پر بچوں کو مڈ- ڈے میل کیسے مہیا کرایا جا رہا ہے۔
مرزاپور کے ضلع کلکٹر نے بتایا کہ گزشتہ سوموار کو دوپہر میں کھانا تیار ہونے کے بعد باورچی کسی کام سے باہر تھے،جب کھانا کے لیے جمع بچے کی دھکا-مکی میں ایک بچی گرم سبزی میں گر گئی۔ اسکو ل کے پرنسپل کو برخاست کر دیا گیا ہے اور باورچی کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔
معاملہ مظفر نگر کا ہے جہاں ایک گاؤں کے سرکاری اسکول میں مڈ ڈے میل کے دوران کھانے سے مرا ہوا چوہا ملنے کے بعد ایک استاد اور 8 بچوں کی طبیعت خراب ہو گئی۔ضلع انتظامیہ نے جانچ کے حکم دیے ہیں۔
لوک سبھا میں مڈ ڈے میل اسکیم کو لے کر پوچھے گئے سوال کے جواب میں رمیش پوکھریال نشنک بتایا کہ گزشتہ تین سال میں ملک بھر میں مڈ ڈے میل کھانے کے بعد 931 بچوں کے بیمار پڑنے کی شکایت سامنے آئی ہیں۔
یہ معاملہ سیتا پور کے بچپریاگاؤں کا ہے۔ سوشل میڈیا پر آئے ایک ویڈیو میں گاؤں کے پرائمری اسکول کے بچے ہلدی ملے پانی کے ساتھ چاول کھاتے نظر آ رہے ہیں۔ بیسک ایجوکیشن آفیسر کا کہنا ہےکہ ویڈیو کھانا ختم ہونے کے وقت کا ہے۔ بچوں کو سبزی چاول پروسے گئے تھے۔
معاملہ نوئیڈا سیکٹر 58 کا ہے ، جہاں بدھ کو ایک صحافی گاڑی چیکنگ کے دوران ہوئی پولیس جھڑپ کا ویڈیو بنارہا تھا ۔ ویڈیو بنانے سے ناراض پولیس نے اس کو پیٹا اور رات بھر حوالات میں رکھا۔
اتر پردیش کے اعظم گڑھ میں سرکاری اسکول کے اندر بچوں کے جھاڑو لگانے کا ویڈیو بنانے والے ایک صحافی کو پولیس نے معاملہ درج کرکے گرفتار کر لیا ہے۔ وہیں بجنور میں سرکاری نل سے ایک دلت فیملی کو پانی بھرنے سے دبنگوں کے ذریعے مبینہ طور پر روکے جانے کی وجہ سے ان کے نقل مکانی کی خبر چھاپنے کے بعد پانچ صحافیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
انٹرویو: اتر پردیش کے مرزاپور کے ایک سرکاری اسکول میں مڈ-ڈے میل کے تحت بچوں کو نمک اور روٹی دئے جانے کی خبر کرنے کی وجہ سے صحافی پون جیسوال کے خلاف ضلع انتظامیہ نے مقدمہ درج کرا دیا ہے۔ دی وائر سے خصوصی بات چیت میں پون نے اس معاملے اور اپنی صحافتی زندگی کے بارے میں بتایا۔
اترپردیش کے مرزا پور واقع اسکول میں مڈڈے میل میں نمک روٹی دیے جانے کی رپورٹ کرنے والے صحافی پر ایف آئی آر ہونے کے بعد گاؤں والوں نے کہا کہ جب تک مقدمہ واپس نہیں لیا جاتا ، تب تک اسکول کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔
پریس کونسل آف انڈیانے صحافی پون جیسوال کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنا کام کر رہے ایک صحافی کو اس طرح نشانہ بنانا بالکل غلط ہے۔
مرزاپور کے ضلع مجسٹریٹ انوراگ پٹیل نے ایف آئی آر کو صحیح ٹھہراتے ہوئے کہا کہ کسی اسٹوری کو کرنے کا یہ کوئی طریقہ نہیں ہے۔ اگر وہ پرنٹ صحافی ہیں تو ان کو تصویریں لینی چاہیے تھی، ویڈیو کیوں بنایا۔ اس لئے ہمیں لگتا ہے کہ وہ سازش میں شامل ہے۔
ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ جان بوجھ کر منصوبہ بند طریقے سے اور دھوکے سےویڈیو بنایا گیا اور اس کو وائرل کرتے ہوئے سرکاری کام میں رکاوٹ پیدا کی گئی ہے۔
پرنسپل کا کہنا ہے کہ ، ہوسکتا ہے بچوں نے یہ سب گھر میں سیکھا ہو۔ ہم نے کئی بار ان کو سمجھانے کی کوشش کی کہ سب برابر ہیں لیکن اشرافیہ کے بچے دلت کمیونٹی کے بچوں سے دور رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ایک گارجین نے مقامی صحافی کو بتایا کہ ، یہاں بہت برے حالات ہیں ۔ کئی بار وہ بچوں کو کھانے میں نمک اور روٹیاں دیتے ہیں اور کئی بار نمک اور چاول۔ یہاں کبھی کبھار دودھ آتا ہے جو اکثر تقسیم نہیں کیا جاتا۔ کیلے بھی نہیں دیے جاتے ۔ گزشتہ ایک سال سے ایسا ہی چل رہا ہے۔
وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کو 3 سالوں میں کھانے کا معیار خراب ہونے سے متعلق 15 ریاستوں اور یونین ٹریٹری سے 35 شکایتں ملیں۔
الزام لگایا گیا ہے کہ مرنے والے کے دلت ہونے کی وجہ سے تینوں اساتذہ ان پر ظلم کر رہے تھے
جنگل ان کے تھے، پانی بھی ان کا تھا اور زمین بھی انہی کی تھی، پہلے جنگل سے حق ختم ہوا پھر پانی کو چھینا گیا۔ اب ہفتہ وار بازار میں زمین پر بیٹھنے کےبھی 10 روپے دینے پڑتے ہیں۔