چھتیس گڑھ میں کوئلے کی کانوں کے خلاف آدی واسیوں کی مزاحمت کو روکنے کے لیے اڈانی گروپ نے ان کے ہی علاقے کے لوگوں کو کوآرڈینیٹر بنا دیا ہے۔ وہ گاؤں والوں کے سامنے کمپنی کی بات رکھتے ہیں، گاؤں والوں کو بغیر احتجاج کے معاوضہ قبول کرنے اور مظاہرہ سے دور رہنے کے لیے راضی کرتے ہیں۔ اس حکمت عملی نے قبائلی سماج کو تقسیم کر دیا ہے۔
چھتیس گڑھ بچاؤ آندولن کے کنوینر آلوک شکلا نے کہا کہ نئی حکومت کے آنے کے بعد ہسدیو ارنیہ علاقے میں سرگرمیاں اچانک تیز ہو گئی ہیں۔ دسمبر کے آخری ہفتے میں پولیس کی بھاری تعیناتی کے درمیان بڑے پیمانے پر درخت کاٹے گئے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتیں اڈانی گروپ کو فائدہ پہنچانے کے مقصد سے کام کر رہی ہیں۔
انکم ٹیکس افسروں کے مطابق، غیر قانونی سر گرمیوں سے حاصل کیے گئے پیسے کا استعمال دوسرے کاروبار میں کیا گیا ہے۔ ان میں چینی مل، اسپنگ مل، ہوٹل، انجینئرنگ کالج وغیرہ اہم ہیں۔
دی وائر اردو کے ہفتہ وار ویڈیو شو’ان دنوں‘کے ایپی سوڈ-10 میں دیکھیےچھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر رمن سنگھ کے بے مثال 14سال کی حقیقیت اور ریاست کی مجموعی صورت حال پر وکیل اور سماجی کارکن سدھا بھاردواج کے ساتھ مہتاب عالم کی بات چیت