سپاہیوں،سزا یافتہ اور پرانے زیر سماعت قیدیوں کی فوج نے لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے خوب تواضع کی۔عمران خان نے کپل دیو کی گیندوں پر جب جب چھکے اور چوکے لگائے تھے یا جب سنیل گواسکر کو آؤٹ کیا تھا، اس کی یاد دہانی کرواکے ڈنڈے برس رہے تھے۔
جن گن من کی بات کے اسایپی سوڈ میں سنیے ملک میں بڑھتے ماب لنچنگ کے واقعات اور گورننس میں گڑ بڑی پر ونود دوا کا تبصرہ۔
وزارت داخلہ کی18-2017 کی رپورٹ کے مطابق سال 2016 میں 54723 بچے اغوا ہوئے لیکن صرف 40.4 فیصدی معاملوں میں ہی چارج شیٹ داخل کی گئی ۔
وزارت داخلہ کے آرڈر میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ یہ تنظیمیں دہشت گرد ی سے متعلق سرگرمیوں کے لئے ہندوستان سے نوجوانوں کی بھرتی کر رہی تھیں۔
لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں ریاست کے وزیر داخلہ ہنس راج اہیر نے کہا کہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو ملک میں بھیڑ کے ذریعے اقلیتوں کے قتل کےواقعات سے متعلق مخصوص اعداد و شمار نہیں رکھتا ہے۔
مرکزی وزارت داخلہ نے تمام ریاستی حکومتوں اور یونین ٹیریٹری ریاستوں کو 2009، 2012 اور 2016 میں خط لکھکر خاتون پولس اہلکاروں کی تعداد بڑھا کر 33 فیصد کرنے کی صلاح دی تھی۔
دہلی کی تہاڑ جیل کی مہمان نوازی کا مجھے بھی براہ راست تجربہ ہے۔ جیل کے عملہ کا رویہ بھی فلم کے جیلر سے مختلف نہیں ہے، جس کا مشہور مکالمہ تھا:”ہم انگریزوں کے زمانے کے جیلر ہیں۔ ہم ان لوگوں میں سے نہیں جو قیدیوں کو سدھارنے […]