Ministry of Information and Broadcasting

​​عدالت کے یکطرفہ فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے حکومت نے اڈانی کے خلاف 138ویڈیو، 83 انسٹا پوسٹ ہٹانے کو کہا

اطلاعات و نشریات کی مرکزی وزارت نے دو میڈیا اداروں اور متعدد یوٹیوب چینلوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اڈانی گروپ کا ذکر کرنے والے 138ویڈیو اور 83 انسٹاگرام پوسٹ ہٹانے کو کہا ہے۔ یہ احکامات اڈانی انٹرپرائزز کی جانب سے دائر ہتک عزت کے ایک معاملے میں 6 ستمبر کو دہلی ڈسٹرکٹ کورٹ کی طرف سے جاری یکطرفہ فیصلے پر مبنی ہیں۔

گزشتہ پانچ سالوں میں مرکزی حکومت نے اشتہارات پر 3723.38 کروڑ روپے خرچ کیے

راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب میں اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ رواں مالی سال میں اب تک مرکزی حکومت نے اشتہارات پر 154.07 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ منگل کو ٹھاکر نے لوک سبھا میں بتایا تھاکہ 2014 سے مرکز نے پرنٹ اور الکٹرانک میڈیا کے اشتہارات پر 6491.56 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔

گزشتہ تین سالوں میں مرکزی حکومت نے اشتہارات پر 911.17 کروڑ روپے خرچ کیے

اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے راجیہ سبھا کو بتایا کہ حکومت نے 2019-20 میں 5326 اخبارات میں اشتہارات پر 295.05 کروڑ روپے، 2020-21 میں 5210 اخباروں میں اشتہارات پر 197.49 کروڑ روپے، 22-2021 میں 6224اخبارات میں اشتہارات پر 179.042 کروڑ روپے اور جون 2022-23 تک 1529 اخبارات میں اشتہارات پر 19.25 کروڑ روپے خرچ کیےتھے۔

’سیکیورٹی کلیئرنس‘ کا حوالہ دیتے ہوئے وزارت اطلاعات و نشریات نے بنگلہ چینل کو لائسنس کو رد کرنے کی دھمکی دی

مغربی بنگال کا کولکاتہ ٹی وی ایک بنگلہ نیوز چینل ہے۔وزارت اطلاعات و نشریات نے کہا ہے کہ چونکہ وزارت داخلہ نے اسے ‘سیکیورٹی کلیئرنس’دینے سے انکار کیا ہے،اس لیے ان کا لائسنس رد کیا جا سکتا ہے۔یہ چینل مودی حکومت کے بارے میں تنقیدی رپورٹنگ کے لیےمعروف ہے۔

امریکی صحافی کو واپس بھیجنے سے متعلق  پرسار بھارتی کی خبر کو وزارت خارجہ  نے غلط بتایا

ملک کاعوامی نشریاتی ادارہ پرسار بھارتی نے ٹوئٹ کرکے کہا تھا کہ وزارت خارجہ نے امریکہ میں واقع ہندوستانی سفارت خانے سے ہندوستان مخالف رویے کو لے کر وال اسٹریٹ جرنل کے جنوبی ایشیائی ڈپٹی بیورو چیف ایرک بیل مین کو فوری اثر سے واپس بھیجنے کی ایک اپیل کو دیکھنے کے لیے کہا ہے۔ حالانکہ وزارت خارجہ کے ذرائع نے کہا کہ پرسار بھارتی نے غلط جانکاری دی۔

فلمسازوں نے ممبئی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں ’سیاسی سینسرشپ‘ کا الزام لگایا

ممبئی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں شامل نہیں کی گئیں فلموں میں آنندپٹ وردھن کی فلم ‘ وویک/ریزن ‘، صحافی گوری لنکیش پر مبنی فلم ‘آور گوری ‘، جےاین یو کے لاپتہ طالبعلم نجیب احمد کی کہانی بیاں کرتی فلم ‘امی’ اور جنسی استحصال کے تجربات کو لےکر گلوکارہ سونا موہاپاترا پر مبنی ڈاکومنٹری فلم ‘شٹ اپ سونا ‘ شامل ہیں۔

بی جے پی سے پہلے اظہار رائے کی آزادی پر کانگریس نےحملہ کیا

وزیراعظم نریندر مودی 44 سال پہلے یعنی اسی ماہ جون میں لگائی جانے والی ایمرجنسی کے لیے نہرو، اندرا گاندھی اور کانگریس کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔ اب مودی اور امت شاہ کی قیادت والی بی جےپی کو ایسے اندیشوں کو دور کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، جن کے مطابق ایمرجنسی جیسے حالات بنتے جا رہے ہیں۔ اس سے انہیں بنگال میں ممتا کو کنارے کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

پلواما حملے پر پاکستانی فوج کی پریس کانفرنس کی نشریات کو لے کر 2 ٹی وی چینلوں کو نوٹس

وزارت اطلاعات و نشریات کا کہنا ہے کہ 22 فروری کو اے بی پی نیوز اور ترنگا ٹی وی نے پلوامادہشت گردانہ حملے کو لےکر پاکستانی فوج کے ترجمان آصف غفور کی پریس کانفرنس کو نشرکیا تھا، جو پروگرام کوڈ کے اہتماموں کی خلاف ورزی ہے۔

مودی حکومت نے ساڑھے 4سالوں میں اشتہار پر خرچ کئے 5000 کروڑ روپے

مودی حکومت میں اشتہار پر خرچ کی گئی رقم یو پی اے حکومت کے مقابلے میں دوگنی سے بھی زیادہ ہے۔یو پی اے نے 10سال کی مدت میں اشتہار پر اوسطاً 504کروڑروپے سالانہ خرچ کیا تھا، وہیں مودی حکومت میں ہرسال اوسطاً 1202 کروڑ کی رقم خرچ کی گئی ہے۔

نریندر مودی اور امت شاہ کیسے اور کیوں کر رہے ہیں میڈیا کی نگرانی

مانیٹرنگ کےطریقوں پر غور کرنے سے پہلے یہ سمجھ لیں کہ مانیٹرنگ کا چہرہ مودی حکومت کی ہی دین ہے ایسا نہیں ہے،لیکن مودی حکومت کے دور میں مانیٹرنگ کے معنی اور مانیٹرنگ کے ذریعہ میڈیا پر نکیل کسنے کا انداز ہی سب سے اہم ہو گیا ہے۔

اخباروں کی اشاعت سےمتعلق دعوے کی جانچ کرا رہی ہے حکومت : وزیر اطلاعات و نشریات

وزیراطلاعات و نشریات نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ اخباروں کو ان کی اشاعت کی تعداد کے دعوے کی تصدیق کے بعد ہی اشتہارات دیے جاتے ہیں۔ان کی اشاعت کے دعوے کی رجسٹرار آف نیوز پیپرس فار انڈیا( آر این آئی) سے جانچ کرائی ہے۔

میڈیا ’دلت‘لفظ کا استعمال نہ کرے، ہدایت جاری کرنے پر غور کرے حکومت : بامبے  ہائی کورٹ

درخواست گزار نےمنسٹری آف سوشل جسٹس اینڈ امپاورمنٹ کے ذریعے جاری اس سرکلر کا حوالہ دیا تھا جس میں مرکز اور ریاستی حکومتوں کو ‘ دلت ‘ لفظ کا استعمال کرنے سے بچنے کی صلاح دی گئی تھی۔

نیشنل فلم ایوارڈس : 50 سے زیادہ فنکاروں نے کیا تقریب کا بائیکاٹ

فنکاروں کا کہنا تھا کہ صدر جمہوریہ کے ذریعے ایوارڈ دینے کی 65 سال سے چلی آ رہی روایت کو توڑا جا رہا ہے۔ وہیں صدر ہاؤس نے وضاحت دی ہے کہ صدر رام ناتھ کووند تمام ایوارڈ پروگراموں میں زیادہ سے زیادہ ایک گھنٹے رکتے ہیں، اس لئے وہ صرف 11 لوگوں کو ہی انعام دیں‌گے۔