آر ٹی آئی کے تحت ملی جانکاری کے مطابق 40 مرکزی یونیورسٹیوں میں او بی سی ریزرویشن کے تحت تقرر کیے جانے والے پروفیسر اور ایسوسی ایٹ پروفیسر کی تعداد زیرو، اسسٹنٹ پروفیسر کی سطح پر او بی سی طبقے کی نمائندگی تقریباً آدھی۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے غریب اشرافیہ کے لیے ریزرویشن کے مدعے پر دی ہندو کی جرنلسٹ پورنیما جوشی، جے این یو کے پروفیسر وویک کمار اور سپریم کورٹ کی وکیل اونی بنسل سے ارملیش کی بات چیت۔
لوک سبھا میں 10 جنوری کو ہوئی سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں آلوک ورما کو ہٹانے کی سخت مخالفت کرنے والے کانگریسی رہنما ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ جانچ رپورٹ اور میٹنگ کے منٹس عام کیے جائیں تاکہ عوام اپنے نتائج نکال سکے۔
جب وزیر اعظم دفتر پر ہی سوال ہوں، تب وزیر اعظم اس سے جڑے کسی معاملے میں فیصلہ کیسے کر سکتے ہیں؟
ڈی او پی ٹی نے گزشتہ تین سالوں میں اہم ایجنسیوں کے ذریعے بھرتی کے اعداد و شمار اکٹھا کئے ہیں جس سے یہ پتا چلتا ہے کہ سال 2015 میں کل 113524 امیدوار کا انتخاب اور تقرری ہوئی تھی۔ جبکہ 2017 میں یہ اعداد و شمار گرکر 100933 پر آ گیا۔
نریندر مودی حکومت نے گزشتہ سال دسمبر مہینے میں سپریم کورٹ کے سینئر جج اے کے سیکری کو لندن واقع کامن ویلتھ سکریٹر یٹ آربٹرل ٹریبونل میں نامزد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اسی وقت آلوک ورما معاملے کی سماعت چل رہی تھی۔
سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس اے کے پٹنایک نے کہا کہ نریندر مودی کی قیادت والی کمیٹی نے آلوک ورما کو ہٹانے کےلیے بہت جلدبازی میں فیصلہ لیا۔ سی وی سی جو کہتا ہے وہ حتمی نہیں ہو سکتا۔
کورٹ نے سی بی آئی کو استھانہ اور دیویندر کمار کے خلاف 10 ہفتے میں جانچ پوری کرنے کا حکم دیا ہے۔ کورٹ نے راکیش استھانہ کی گرفتاری پر لگی عبوری روک بھی ہٹا دی۔
بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے کہا کہ آزاد انہ کارروائی کے مد نظر آلوک ورما کو سی وی سی رپورٹ پر رد عمل دینے کا موقع دیا جانا چاہیے تھا۔ اگر ایسا کیا جاتا تو ہم سبھی فیصلے کا استقبال کرتے۔
آلوک ورما نے فائر سروسیز کے ڈی جی کا چارج لینے سے انکار کر دیاہے۔انہوں نے ایک بیان جاری کرکے کہا کہ ، نیچرل جسٹس تباہ ہوگیااور پوری کارروائی صرف اس لیے الٹ دی گئی کہ مجھے ڈائریکٹر عہدے سے ہٹانا تھا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں جمعرات کو ہوئی سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں لوک سبھا میں کانگریسی رہنما ملکارجن کھڑگے نے سی بی آئی چیف کو عہدے سے ہٹانے کی مخالفت کی ۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت والی سلیکشن کمیٹی کی ایک طویل میٹنگ کے بعد آلوک ورما کو جمعرات کو سی بی آئی چیف کے عہدے سے ہٹادیا گیا ۔
سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورماوزیر اعظم کی صدارت والی سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ کے بعد اپنے عہدے سے ہٹائے گئے۔
جی ایس ٹی کاؤنسل نے چھوٹے کاروباریوں کو جی ایس ٹی سے راحت دیتے ہوئے چھوٹ کی حد کو 20 لاکھ سے بڑھا کر 40 لاکھ روپے سالانہ کر دیا ہے جبکہ نارتھ ایسٹ ریاستوں کے لیے اس کو بڑھا کر 20 لاکھ روپے کیا گیا ہے۔
ویڈیو: مرکزی حکومت کے ذریعے اقتصادی طور پرکمزور اشرافیہ طبقے کوریزرویشن دیے جانے کے فیصلے پر دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر ستیش پانڈے سے اپوروانند کی بات چیت ۔
گزشتہ منگل کو سپریم کورٹ نے سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک کمار ورما کو ان کے اختیارات سے محروم کر کے چھٹی پر بھیجنے کے حکومت کے فیصلے کو خارج کر دیا اور ورما پر لگے الزامات کو لےکر سلیکشن کمیٹی کے ذریعے ایک ہفتے کے اندر فیصلہ لینے کو کہا تھا۔
حکومت ہند کے سابق سکریٹری پی ایس کرشنن نے کہا کہ اقتصادی طور پر پسماندہ اشرافیہ کو ریزرویشن کی نہیں بلکہ اسکالرشپ، تعلیم کے لئے لون اور دیگر افادی اسکیموں کی ضرورت ہے۔
مودی حکومت کی پالیسیوں کو مزدور مخالف بتاتے ہوئے مرکز سے جڑے تقریباً سبھی مزدور یونین اس بھارت بند کی حمایت کر رہے ہیں۔ ان میں بینک ، بیمہ، ٹیلی کمیونی کیشن وغیرہ سروس سے جڑی تنظیم شامل ہیں۔
اپوزیشن پارٹیوں نے حکومت کے فیصلے پر سوال کھڑے کیے ہیں اور اس کو پالیٹیکل اسٹنٹ قرار دیا ہے۔حالاں کہ اکثر سیاسی پارٹیوں نے حکومت کے اس قدم کی حمایت کی ہے۔
سی بی آئی چیف آلوک ورما کی بحالی کے فیصلے پر سپریم کورٹ کے وکیل پرشانت بھوشن نے کہا کہ جب عدالت یہ مانتا ہے کہ آلوک ورما کو چھٹی پر بھیجنا قانون کے خلاف تھا،تو ان کو بحالی کے ساتھ تمام اختیارات بھی دینا چاہیے۔کمیٹی کے فیصلے تک پالیسی سے متعلق فیصلہ لینے سے روکنے کا کوئی اہتمام نہیں ہے۔
10 مرکزی لیبر یونین کے ذریعے بلائی گئی اس ملک گیر ہڑتال میں 20 کروڑ مزدوروں کے شامل ہونے کا امکان۔ ہڑتال کرنے والی یونین کا کہنا ہے کہ حکومت نے مزدوروں کے مدعوں پر اس کی 12 فارمولائی مانگوں پر کوئی دھیان نہیں دیا۔ ستمبر 2015 کے بعد مرکزی حکومت نے یونین سے ایک بار بھی بات نہیں کی۔
ڈی او پی ٹی اور سی وی سی کے ذریعے ورما کو ان کے اختیارات سے محروم کر کے چھٹی پر بھیجنے کے حکم کو خارج کرتے ہوئے عدالت نے سی وی سی کی اعلیٰ اختیار والی کمیٹی سے ایک ہفتے کے اندر فیصلہ لینے کو کہا ہے۔
بی ایس پی سپریمو نے کہا،’لوک سبھا انتخابات سے پہلے لیا گیا یہ فیصلہ ہمیں صحیح نیت سے لیا گیا فیصلہ نہیں بلکہ پالیٹیکل اسٹنٹ لگتا ہے۔ سیاسی چھلاوہ لگتا ہے۔‘
بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے کہا کہ ،آلوک ورما جیسے ایماندار افسر کو اس طرح بے عزت کرنا شرمناک تھا ۔یہ فیصلہ حکومت کےلیے کرارا جھٹکا ہےکیوں کہ ورما کو چھٹی پر بھیجے جانے کا فیصلہ حکومت کا تھا ۔
اس فیصلے کو نافذ کرنے کے لیے آئین کی وفعہ 15 اور 16میں ترمیم کے لیےایک بل پارلیامنٹ میں پیش کیا جائے گا۔
غور طلب ہے کہ وزارت خزانہ کے ایک سینئر افسر نے جمعرات کو کہا تھاکہ 2000 کے نوٹوں کی چھپائی ریزرو بینک آف انڈیا نے’ کم سے کم‘ کر دی ہے۔
مودی حکومت نے 4 نئے انفارمیشن کمشنر کی تقرری کی ہے۔ چاروں لوگ ریٹائر نوکر شاہ ہیں۔ ان چار انفارمیشن کمشنر کی تقرری کے بعد ابھی بھی سینٹرل انفارمیشن کمیشن میں چار عہدے خالی ہیں۔
جی ایس ٹی ریٹ ایک ٹیکس سے شروع ہوتا ہے اور بعد میں کئی ٹیکس آ جاتے ہیں یا بڑھنے لگتے ہیں۔ یا پھر کئی ٹیکس سے شروع ہوکر ایک ٹیکس کی طرف جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ایک ٹیکس کو لےکر کوئی ٹھوس سمجھ نہیں ہے۔ شاید عوام کا موڈ دیکھکر ٹیکس سے متعلق سمجھداری آتی ہے۔
بی جے پی سے استعفیٰ دینے والی ساوتری بائی پھولے نے کہا کہ نہ کھاؤںگا اور نہ کھانے دوںگا کی بات کرنے والے وزیر اعظم نریندر مودی خود گھوٹالےبازوں کے حصہ دار بن گئے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پارلیامنٹ میں اپنی من کی بات کہنے کی اجازت نہیں ملتی۔
مودی حکومت پبلک سیکٹر کی کمپنی سینٹرل الیکٹرانک لمیٹڈ کی 100 فیصد حصےداری بیچ رہی ہے، جس کی مخالفت میں اس کے ملازم تقریباً 2 مہینے سے دھرنے پر ہیں۔
یونین منسٹر جتیندر سنگھ نے لوک سبھا میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آرٹی آئی قانون، 2005 کے غلط استعمال کی کوئی جانکاری حکومت ہند کے علم میں نہیں ہے۔ غلط استعمال سے بچنے کے لئے آر ٹی آئی قانون میں پہلے سے ہی اہتمام کیا گیا ہے۔
مرکزی حکومت نے راجیہ سبھا میں یہ بھی واضح کیا ہے کہ ملک بھر میں پبلک سیکٹر کے بینکوں کے 50 فیصدی اے ٹی ایم بند کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ساتھ ہی نوٹ بندی کے بعد چھاپے گئے 2000 روپے اور 500 روپے کے نئے نوٹوں کے خراب معیار کو حکومت نے خارج کیا۔
سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما اور اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانہ کے بیچ ٹکراؤ سامنے آنے کے بعد 24 اکتوبر کو ایم ناگیشور راؤ کو سی بی آئی کے عبوری ڈائریکٹر کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔
نوٹ بندی کے دوران نوٹ بدلنے کے لیے بینکوں کی لائن میں لگے لوگوں کی موت کی جانکاری صرف اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے دی ہے۔ بینک نے بتایا کہ اس دوران ایک گاہک اور بینک کے 3ملازموں کی موت ہوئی تھی۔
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا کہ وہ باقاعدگی سے پریس سے بات کرتے تھے اور ہر غیر ملکی سفر کے بعد پریس کانفرنس کرتے تھے۔ سنگھ کے اس بیان کو میڈیا سے بات چیت نہ کرنے کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
سابق سینٹرل انفارمیشن کمشنر شری دھر آچاریہ لو نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو خط لکھکر انفارمیشن کمشنر کی تقرری اورآر ٹی آئی قانون میں ترمیم نہیں کرنے کی مانگ کی ہے۔
سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے کہا کہ مرکز اور ریاست کے انفارمیشن کمیشن میں انفارمیشن کمشنر کے عہدوں کا خالی رہنا جمہوریت کے لئے اچھا نہیں ہے۔ آر ٹی آئی ایکٹ پاس کرنے کااہم مقصد شفافیت متعین کرنا تھا۔
اتر پردیش میں بہرائچ سے بی جے پی رکن پارلیامان ساوتری بائی پھولے نے پارٹی کی ممبرشپ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
سی بی آئی تنازعہ: مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں بدھ کو کہا کہ سی بی آئی کے دو سینئر افسر وں کے بیچ لڑائی سے جانچ ایجنسی کی حالت مضحکہ خیز ہو گئی تھی۔
نیوی چیف ایڈمرل سنیل لانبا نے بتایا کہ انل امبانی کی کمپنی ریلائنس نیول انجینئرنگ لمیٹڈ کے ساتھ گشتی کشتیوں کے ایک معاہدے میں ہوئی دیری کی وجہ سے کارروائی کرتے ہوئے نیوی نے کمپنی کے ذریعے دی گئی بینک گارنٹی کو بھنا لیا ہے۔