mosques

مہا کمبھ (تصویر: X/@myogioffice)

مہاکمبھ میں موت: کئی جگہوں پر ہوئی تھی بھگدڑ، سرکاری اعدادوشمار  پر اٹھ رہے ہیں سوال

ڈھائی ہزار سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے اور چپے چپے پر سکیورٹی اہلکار کا دعویٰ کرنے والی انتظامیہ بھگدڑ کو روکنے میں کیوں ناکام رہی؟ انتظامیہ کو جھونسی کے علاقے میں ہوئی بھگدڑ کی جانکاری کیوں نہیں تھی؟ اگر جانکاری تھی تو بکھرے کپڑے، چپلوں اور دیگر چیزوں کو بڑے ٹرکوں میں کس کے حکم پر ہٹوایا جا رہا تھا۔

چوک علاقے میں واقع یادگارحسینی انٹر کالج میں عقیدت مند۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

مہاکمبھ اور مسلمان: الہ آبادیت اور انسانیت کا پرچم

کہا جاتا ہے کہ جب کوئی گنگا نہا کر گھر آتا ہے تو اس کے پاؤں میں لگ کر گنگا کی ماٹی بھی ان لوگوں کے لیے چلی آتی ہے جو گنگا تک نہیں جا پائے۔ مہاکمبھ میں بھگدڑ کی رات جب عقیدت مند میلے کے علاقے سے نکل کر شہر میں پھنس گئے تو جن مسلمانوں کو کمبھ میں حصہ لینے سے روکا گیا تھا، کمبھ خود ہی ان کےگھروں اور مسجدوں میں چلا آیا۔

پارلیامنٹ ہاؤس۔ (تصویر بہ شکریہ: PIB/Illustration: Pariplab Chakraborty/The Wire)

عبادت گاہوں کے قانون پر پارلیامنٹ کی بحث نئی سمت دے سکتی ہے

تین دہائی قبل جب یہ عبادت گاہوں کا بل پارلیامنٹ میں پیش کیا گیا تھا تو بی جے پی نے اسے ‘سیاہ ترین ‘ بل قرار دیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیاتھا کہ یہ’مغل اور برطانوی دور حکومت میں ہندو مندروں پر کی جانے والی تمام تجاوزات کو قانونی حیثیت دینے’ کی کوشش کی کرتا ہے۔ جبکہ غیر بی جے پی ارکان پارلیامنٹ نے اس کی حمایت کرتے ہوئے اسے سیکولرازم اور ہم آہنگی کے تحفظ کے لیے ایک ضروری قدم قرار دیا تھا۔

KT-Thumb

ہندوستان میں بڑھتی ہوئی فرقہ پرستی پر بات کرتے ہوئے جذباتی ہوئے سینئر وکیل دشینت دوے

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر اور سینئر وکیل دشینت دوے نے دی وائر کے لیے کرن تھاپر کو دیے ایک انٹرویو میں کہا کہ مسجدوں کے سروے کی اجازت دے کر سابق سی جے آئی جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے ‘آئین اور ملک کے ساتھ بڑی ناانصافی کی’ ہے۔

Baat-Bharat-Ki-thumb

گیان واپی سے اجمیر: کہاں رکے گا مسجدوں میں مندر ہونے کے دعووں کا سلسلہ

ویڈیو: سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے سروے سے لے کر اجمیر میں درگاہ شریف میں مندر ہونے کے دعوے پر نوٹس بھیجے جانےکے پس پردہ عدالتی احکامات ہیں۔ کیا عدالتیں عبادت گاہوں سے متعلق ایکٹ کی خلاف ورزی کر رہی ہیں؟ اس موضوع پر دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل ایم آر شمشاد کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔

نتیش رانے۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@NiteshNRane)

مہاراشٹر: بی جے پی لیڈر کی دھمکی — مسجدوں میں گھس کر مسلمانوں کو ماریں گے، پارٹی نے خود کو  بیان سے الگ کیا

سابق مرکزی وزیر نارائن رانے کے بیٹے اور بی جے پی ایم ایل اے نتیش رانے نے ہندو سنت مہنت رام گیری مہاراج کی حمایت میں منعقد ایک جلسے میں دھمکی دی کہ اگر سنت کو نقصان پہنچایا گیا تو وہ مسجدوں میں گھس کر مسلمانوں کو ماریں گے۔ بی جے پی نے کہا ہے کہ کسی بھی لیڈر کو ایسے بیان نہیں دینے چاہیے۔

 (ویڈیو اسکرین گریب: ایکس)

اتراکھنڈ: ہری دوار کانوڑ رُوٹ پر واقع مسجد اور مزار پر پردہ ڈالا گیا، اعتراض کے بعد ہٹایا گیا

ہری دوار شہر کے جوالاپور میں کانوڑ یاترا کے راستے پر واقع دو مساجد اور ایک مزار کو بڑی-بڑی چادروں سے ڈھانپ دیا گیا تھا۔ کابینہ وزیر ستپال مہاراج نے کہا کہ یہ امن وامان برقرار رکھنے کے لیے کیا گیا۔ وہیں، انتظامیہ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے پردہ لگانے کا کوئی حکم جاری نہیں کیا۔

سنجے نشاد۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

یوپی: یوگی حکومت کے وزیر بولے – ملک میں مندروں کے قریب بنی تمام مساجد کو ہٹا دیا جانا چاہیے

اتر پردیش حکومت میں ماہی پروری کے وزیر سنجے نشاد نے کہا کہ ہندوستان میں مذہبی جنون کا بول بالا ہے اور میں ان لوگوں سے کہنا چاہوں گا کہ جیسے وہ لوگ رام مندر سے اپنے آپ ہٹ گئے، ویسے ہی ملک میں جتنی مسجدیں مندروں کے پاس بنی ہیں، وہاں سے بھی سے ہٹ جائیں۔

(فوٹوبہ شکریہ: Flickr/don’t panic CC BY NC ND 2.0)

آر ایس ایس کے سابق کارکن کا دعویٰ – ناندیڑ بم بلاسٹ میں تھا رائٹ ونگ کے بڑے لیڈروں کا رول

پچیس سال تک راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے کارکن رہے یشونت شندے نے سی بی آئی کی ایک خصوصی عدالت میں داخل کیے گئے ایک حلف نامے میں دعویٰ کیا ہے کہ 2006 کے ناندیڑ دھماکے سے تین سال قبل وی ایچ پی کے ایک سینئر لیڈر نے انہیں دہشت گردی کے تربیتی کیمپ کے بارے میں بتایا تھا، جو ‘ ملک بھر میں بم بلاسٹ کرنے کی نیت سے چلا یا گیا تھا۔’

ہندو یودھا سنگٹھن  کے مہیش مشرا۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

ایودھیا میں فسادات بھڑکانے کی کوشش کرنے والا کلیدی ملزم ہسٹری شیٹر اور اینٹی مسلم رہا ہے

گزشتہ دنوں ‘ہندو یودھا سنگٹھن’ سے وابستہ کچھ لوگوں نے سور کے گوشت کے ٹکڑے، مذہبی صحیفہ کے پھٹے ہوئے صفحات اور مسلمانوں کے خلاف لکھے کچھ خطوط ایودھیا کی کچھ مسجدوں اور مزاروں کے قریب پھینک کر فرقہ وارانہ ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس معاملے میں کلیدی ملزم مہیش مشرا مسلم مخالف رہا ہے۔ اس نے نہ صرف مسلمانوں کو قتل کرنے کی اپیل کی ہے بلکہ ان کے اقتصادی بائیکاٹ کی بھی اپیل کر چکا ہے۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

ایودھیا: مساجد اور مزار کے پاس قابل اعتراض چیزیں پھینکنے کے معاملے میں سات گرفتار

ایودھیا پولیس کے مطابق، کچھ سماج دشمن عناصر نے گوشت کے ٹکڑے، مذہبی صحیفے کے کچھ پھٹے ہوئے صفحات اور مسلمانوں کے لیے توہین آمیز خطوط شہر کی بعض مساجد اور مزار کے پاس پھینک کر فرقہ وارانہ ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے افراد ‘ہندو یودھا سنگٹھن’ سے وابستہ ہیں۔ اس کے ڈائریکٹر ہسٹری شیٹر مہیش مشرا ہیں۔

1304-Kashif-Kakvi.00_25_44_08.Still003-1200x600

’یہ آزاد ہندوستان کی تاریخ کا بدترین دور ہے‘

ویڈیو: گزشتہ چند دنوں میں کئی صوبوں میں فرقہ وارانہ واقعات کے بعد کشیدگی کا ماحول ہے۔ مدھیہ پردیش میں مسلمانوں کے مکان اور دکان توڑے گئے، مساجد کے سامنے غیرمہذب نعرے بازی کی گئی۔ اس سلسلے میں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے مؤرخ رام چندر گہا سے بات چیت کی۔

(فوٹو بہ شکریہ ٹوئٹر/@EaliashRahaman7)

تریپورہ میں وی ایچ پی کی ریلی کے دوران مسجد میں توڑ پھوڑ، دکانوں میں آگ زنی: پولیس

وی ایچ پی نے بنگلہ دیش میں درگا پوجا پنڈالوں میں حال میں ہوئےتشدد کےخلاف ریلی کا انعقاد کیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ شمالی تریپورہ کے پانی ساگرسب ڈویژن کے رووا بازار میں مبینہ طور پر اقلیتی برادری کےتین گھروں اور کچھ دکانوں میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔اس سلسلے میں کیس درج کر لیا گیا ہے اور حساس علاقوں میں سیکیورٹی فورسزتعینات کیے گئے ہیں۔

مغربی دہلی کے بی جے پی رکن پارلیامان پرویش صاحب سنگھ۔ (فوٹو بہ شکریہ : فیس بک)

دہلی: بی جے پی ایم پی نے مبینہ سرکاری زمینوں پر بنی مسجدوں کی لسٹ بناکر کارروائی کی مانگ کی

مغربی دہلی سے بی جے پی رکن پارلیامان پرویش صاحب سنگھ ورما نے دہلی میں مبینہ طور پر سرکاری زمینوں پر غیر قانونی طور سے بنی 50 سے زیادہ مسجدوں، قبرستانوں اور مدرسوں کی لسٹ ایل جی کو سونپی ہے۔