Muslim Women

ترکیہ کا وقف نظام اور ہندوستانی پارلیامنٹ میں اس کا تذکرہ

ایک تحقیق کے مطابق، اگست 2019  تک ترکیہ میں 52000 مضبوط وقف، 5268 نئے وقف، 256 مُلحق وقف، اور 167 اقلیتی وقف رجسٹرڈ تھے۔یہودیوں اور عیسائیوں کے بھی اس ملک میں اپنے وقف ہیں، جن کا وہ اپنی مرضی سے دیکھ بھال کرتے ہیں۔

ہندوستان کا نیا وقف قانون: مسلمانوں کے حقوق پر شب خون

ایسی حکومت، جس کے پاس ایک بھی مسلم رکن پارلیامنٹ نہیں، مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے راگ الاپتی ہے، جبکہ اس کا سیاسی ڈھانچہ نفرت انگیز تقاریر، حاشیے پر ڈالنے والی پالیسیوں اورمسلمانوں کو قانونی جال میں جکڑنے کی مہم چلا رہا ہے۔

مسجد، قبرستان اور یتیم خانہ پر سیاست: وقف کا مستقبل کیا ہے؟

وقف ترمیمی بل کو پارلیامنٹ کی  منظوری مل گئی  ہے، لیکن اپوزیشن جماعتوں اور مسلم کمیونٹی کے نمائندوں کے سوال اب بھی باقی ہیں۔ اس بل پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر ایس کیو آر الیاس اور سینئر صحافی عمر راشد کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔

پارلیامنٹ میں آدھی رات کے بعد بھی بحث، وقف ترمیمی بل راجیہ سبھا سے پاس

راجیہ سبھا نے وقف ترمیمی بل 2025 کو بحث کے بعد منظور کر لیا، اپوزیشن نے اسے مسلم مخالف اور اقلیتوں کے حقوق پر حملہ قرار دیا۔ بی جے پی نے اسے شفافیت میں اضافہ کرنے والا بتایا۔ ڈی ایم کے نے بل کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا ہے۔

وقف ترمیمی بل: اہم تبدیلیاں، تنازعات اور ہندوستانی مسلمانوں پر اس کے اثرات

مرکزی وزیر کرن رجیجو نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں وقف بل  پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل وقف بورڈ کو مضبوط بنانے کے ساتھ  خواتین، بچوں اور پسماندہ طبقات کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ارادےسے بنایا گیا ہے۔ بدھ کی رات دیر گئے لوک سبھا میں بل کے حق میں 288 اور مخالفت میں 232 ووٹ پڑے تھے۔

وقف بل لوک سبھا میں پاس، ’ووٹ بینک کی سیاست‘ کے الزام پر اپوزیشن نے اسے اقلیتوں کا استحصال قرار دیا

وقف بل پر طویل بحث کے بعد آدھی رات کے بعد ایوان میں ووٹنگ کروائی گئی، جہاں اس کے حق میں 288 اور مخالفت میں 232 ووٹ پڑے۔ ایوان میں بحث کے دوران متحدہ اپوزیشن نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے اسے غیر آئینی اور ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش قرار دیا۔

آندھرا پردیش: سی ایم چندر بابو نائیڈو بولے – ریاستی حکومت وقف املاک کے تحفظ کے لیے پابند عہد

این ڈی اے حکومت میں اتحادی چندربابو نائیڈو نے وقف (ترمیمی) بل 2024 کو پیش کرنے کے اقدام کی وسیع تنقید کے درمیان وجئے واڑہ میں ریاستی حکومت کی جانب سے منعقد افطار میں شرکت کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ڈی پی حکومت نے ہمیشہ مسلمانوں کے ساتھ انصاف کیا ہے اورآگے بھی کرتی رہے گی۔

وقف بل کے خلاف مسلم پرسنل لا بورڈ کا احتجاج، اپوزیشن رہنماؤں نے بل کو غیر آئینی کہا

وقف بل کے خلاف دہلی میں ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے احتجاجی مظاہرہ میں اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی، کانگریس ایم پی گورو گگوئی اور ٹی ایم سی کی مہوا موئترا سمیت کئی اپوزیشن لیڈروں نے شرکت کی۔ اویسی نے کہا کہ بل کا مقصد مسلمانوں سے مسجد، قبرستان اور مدارس کو چھیننا ہے۔

معطلی، حراست اور توہین کے درمیان حق احتجاج کے لیے جامعہ کے طلباء کی لڑائی

یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات کے طلباء نے 17 فروری کو معطل طالبعلموں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے یونیورسٹی میں کلاس کا بائیکاٹ کیا۔ تاہم، انتظامیہ معطل طلباء کی حمایت میں کسی بھی طرح کی مزاحمت اور آواز کو دبانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔

طلبہ کے خلاف پولیس زیادتی: جامعہ انتظامیہ اور بھگوا حکومت کی ملی بھگت کا نتیجہ

طلبہ کا کہنا ہے کہ ان کا ‘قصور’ اتنا ہی تھا کہ وہ 15 دسمبر کو یونیورسٹی میں ایک پروگرام منعقد کر کے اس دن کو یومِ مزاحمتِ کے طور پر منانا چاہتے تھے۔ یہ وہی دن ہے جب 2019 میں جامعہ کے طلبہ سی اے اے اور این آر سی جیسے غیر جمہوری قوانین کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے اور اس وقت کی انتظامیہ نے طلبہ کے جمہوری حقوق کا تحفظ کرنے کے بجائے پولیس کو کیمپس میں بلا کر مظاہرین پر لاٹھیاں برسوائی تھیں۔

وقف بل: پارلیامانی کمیٹی نے ترمیمی بل کو منظوری دی، اپوزیشن نے غیر آئینی قرار دیا

اپوزیشن کے تمام 11 ارکان نے وقف (ترمیمی) بل پر اپنے اختلاف کا اظہار کیا اور اسے غیر آئینی قرار دیا۔ اپوزیشن نے الزام لگایا کہ اس سے نئے تنازعات کھلیں گے اور وقف کی جائیدادیں خطرے میں پڑ جائیں گی۔ اپوزیشن ارکان نے جے پی سی کے کام کاج کے طریقے میں خامیوں کی بھی نشاندہی کی۔

وقف بل: جے پی سی میں این ڈی اے کی 14 تجاویز منظور، اپوزیشن کی 44 تجاویز مسترد

وقف (ترمیمی) بل، 2024 کی جانچ کر رہی جوائنٹ پارلیامانی کمیٹی نے اپوزیشن کی تجویز کردہ 44 ترامیم کو مسترد کر دیا ہے اور این ڈی اے خیمہ کی 14 تجاویز کو منظور کر لیا ہے۔ جے پی سی میں دونوں ایوانوں سے 31 ارکان ہیں، جن میں این ڈی اے کے 16 (بی جے پی سے 12)، اپوزیشن جماعتوں کے 13، وائی ایس آر کانگریس سے ایک اور ایک نامزد رکن ہیں۔

وقف بل: اپوزیشن ارکان نے لوک سبھا اسپیکر سے جے پی سی کی مدت میں توسیع کی درخواست کی

وقف (ترمیمی) بل 2024 پر بنی جوائنٹ پارلیامانی کمیٹی میں شامل اپوزیشن پارٹی کے ارکان کا کہنا ہے کہ کئی ریاستی حکومتوں اور مختلف اسٹیک ہولڈرز نے ابھی تک کمیٹی کے سامنے اپنا موقف پیش نہیں کیا ہے، اس لیے مزید وقت دیا جانا چاہیے۔ کمیٹی کو سرمائی اجلاس میں ہی اپنی رپورٹ پیش کرنی تھی۔

وقف بل پر این ڈی اے میں تکرار؛ ایل جے پی اور ٹی ڈی پی کے بعد نتیش کمار کی جے ڈی یو نے بھی اٹھائے سوال

مرکز میں حکمراں این ڈی اے کی اتحادی پارٹی جنتا دل (متحدہ) نے شروع میں وقف ترمیمی بل کی حمایت کی تھی۔ اس کے بعد سے ہی جے ڈی یو کے اندر عدم اطمینان کی بات کہی جا رہی ہے۔ اس سے قبل بی جے پی کی دیگر اتحادی جماعتوں، چراغ پاسوان کی لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندرابابو نائیڈو کی تیلگو دیشم پارٹی نے بھی بل پر سوال اٹھائے تھے۔

لوک سبھا میں وقف بل پر شدید احتجاج، اپوزیشن نے اسے مسلم مخالف اور آئین پر حملہ قرار دیا

جمعرات کو اپوزیشن کی جانب سے لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل کے خلاف شدید احتجاج دیکھنے کو ملا، جس کے بعد اسے جوائنٹ پارلیامانی کمیٹی کے پاس بھیجے جانے کی تجویز پیش کی گئی۔

دہلی فسادات: قومی ترانہ گانے کے لیے مجبور کرنے کے معاملے میں ہوئی نوجوان کی موت کی جانچ سی بی آئی کرے گی

سال 2020 کے دہلی فسادات کے دوران ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا، جس میں پانچ نوجوان زخمی حالت میں زمین پر پڑے ہوئے نظر آتے ہیں۔ کم از کم سات پولیس اہلکار ان نوجوانوں کو گھیرکر قومی ترانہ گانے کے لیے مجبور کرنے کے علاوہ انہیں لاٹھیوں سے مارتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ ان میں سے ایک نوجوان فیضان کی موت ہو گئی تھی۔

مسلم خاتون سی آر پی سی کی دفعہ 125کے تحت اپنے شوہر سے گزارہ بھتہ مانگ سکتی ہے: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے مطلقہ بیوی کو گزارہ بھتہ دینے کی ہدایت کے خلاف ایک مسلم مرد کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ طلاق کے بعد بیوی کی کفالت سے متعلق سی آر پی سی کی دفعہ 125 تمام شادی شدہ خواتین پر لاگو ہوتی ہے، خواہ ان کا مذہب کچھ بھی ہو۔

’پندرہ دسمبر جامعہ کے لیے ایک ایسا داغ ہے جو کبھی مٹایا نہیں جا سکتا‘

پندرہ دسمبر 2019 کو دہلی پولیس نے سی اے اے مخالف مظاہرے میں پتھراؤ کا حوالہ دیتے ہوئے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے کیمپس اور لائبریری میں گھس کر طالبعلموں کی پٹائی کی تھی۔ اس تشدد کے چار سال ہونے پر جامعہ کے طالبعلموں نے ‘یوم مزاحمت’ مناتے ہوئے کیمپس میں مارچ نکالا۔

کیا ’بھگوا لوٹریپ‘ کے نام پر مسلم لڑکیوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے؟

ویڈیو: ملک میں ایک نیا ٹرینڈ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ حال ہی میں ایسے واقعات سامنے آئے ہیں جن میں کچھ مسلم نوجوان کمیونٹی کی لڑکیوں کو غیر مسلم نوجوانوں کے ساتھ گھومنے پھرنے یا نظر آنے پر ہراساں کر رہے ہیں۔ گزشتہ مئی کے مہینے میں ایسے پانچ واقعات رونما ہو چکے ہیں۔

شرجیل – صفورہ اور دیگر کو بری کرنے والے جج نے خود کو جامعہ تشدد کے معاملوں سے الگ کیا

گزشتہ 4 فروری کو ساکیت ڈسٹرکورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج ارول ورما نے جامعہ تشدد کیس میں شرجیل امام، آصف اقبال تنہا ، صفورہ زرگر اور آٹھ دیگر کو بری کر دیا تھا۔ جج ورما نے پایا تھا کہ پولیس نے ‘حقیقی مجرموں’ کو نہیں پکڑااور ان ملزمین کو ‘قربانی کا بکرا’ بنانے میں کامیاب رہی۔

جامعہ تشدد: عدالت نے فیصلے میں کہا-دہلی پولیس نے پرانے حقائق کو ہی نئے شواہد کے طور پر پیش کیا

سال 2019 کے جامعہ تشدد کے سلسلے میں درج ایک معاملے میں شرجیل امام، صفورہ زرگر اور آصف اقبال تنہا سمیت 11 لوگوں کو بری کرنے والے کورٹ کے فیصلےمیں کہا گیا ہے کہ معاملے میں پولیس کی طرف سے تین ضمنی چارج شیٹ دائرکرنا انتہائی غیر معمولی واقعہ تھا۔ اس نے ضمنی چارج شیٹ داخل کرکے ‘تفتیش’ کی آڑ میں پرانے حقائق کو ہی پیش کرنے کی کوشش کی۔

جامعہ تشدد: شرجیل امام اور صفورہ سمیت 11 افراد الزام سےبری، عدالت نے کہا – قربانی کا بکرا بنایا گیا

جامعہ نگر علاقے میں دسمبر 2019 میں ہوئے تشدد کے سلسلے میں درج ایک معاملے میں شرجیل امام، صفورہ زرگر اور آصف اقبال تنہا سمیت11 افراد کو الزام سے بری کرتے ہوئے دہلی کی عدالت نے کہا کہ چونکہ پولیس حقیقی مجرموں کو پکڑنے میں ناکام رہی، اس لیے اس نے ان ملزمین کو قربانی کا بکرا بنا دیا۔

جامعہ تشدد: ایس پی پی کو فائل سونپنے میں تاخیر پر عدالت نے دہلی پولیس سے وضاحت طلب کی

دسمبر 2019 کو شہریت قانون کے خلاف ہوئے مظاہرہ کے بعد دہلی پولیس نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کیمپس میں گھس کر لاٹھی چارج کیا تھا، جس میں تقریباً 100 لوگ زخمی ہوئے تھے۔ وہیں، ایک اسٹوڈنٹ کے ایک آنکھ کی روشنی چلی گئی تھی۔

زبیر کیس: اے ایس جی کے ذریعے ’قابل احترام‘ کہے گئے بجرنگ منی نے مسلمانوں عورتوں کے ساتھ ریپ کی اپیل کی تھی

سپریم کورٹ میں صحافی محمد زبیر کی عرضی کی سماعت کے دوران حکومت کی طرف سے پیش ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے کہا کہ بجرنگ منی ایک ‘قابل احترام ‘ مذہبی رہنما ہیں، جن کے بہت سے پیروکار ہیں۔بجرنگ منی کی مسلمانوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ کی ایک طویل تاریخ ہے، جس کی وجہ سے انہیں ایک بار گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

طلاق شدہ مسلم خواتین کو بھی گزارہ بھتہ پانے کا حق: الہ آباد ہائی کورٹ

ہائی کورٹ نے مسلم خواتین کے حق میں اہم فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ طلاق شدہ مسلم خواتین کو بھی سی آر پی سی کی دفعہ 125 کے تحت شوہر سے نان ونفقہ حاصل کرنے کا حق ہے اور وہ عدت کے بعد بھی اسے حاصل کر سکتی ہیں۔ تاہم، انہیں یہ حق صرف اس وقت تک حاصل ہے جب تک کہ وہ دسری شادی نہیں کرلیتی۔

مسلمان عورتوں کو ریپ کی دھمکی دینے والے ملزم مہنت نے کب کب زہر فشانی کی

ویڈیو: اتر پردیش کے سیتا پور ضلع کے خیر آباد علاقے کے مہنت بجرنگ منی نے 2 اپریل کو ہندو نئے سال اور نوراتری کے موقع پر مسلمان عورتوں کو مبینہ طور پر ریپ کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اس معاملے میں اسے گرفتار کیا گیا ہے۔ مدھیہ پردیش پولیس کے ایک سابق سب انسپکٹر کے بیٹے بجرنگ منی پہلے انوپم مشرا کے نام سے معروف تھے۔

یوپی: مہنت بجرنگ منی ہیٹ اسپیچ اور مسلمان عورتوں کے ساتھ ریپ کرنے کی دھمکی دینے کے الزام میں گرفتار

اتر پردیش کے سیتا پور ضلع کے خیر آباد کے مہرشی شری لکشمن داس اُداسی آشرم کے مہنت بجرنگ منی پر مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز تبصرے کے لیےگزشتہ 8 اپریل کوآئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ مہنت نے یہ بیان نوراتری اور ہندو نئے سال کے موقع پر نکالے گئے جلوس کے دوران پولیس کی موجودگی میں دیا تھا۔

اترپردیش: مہنت نے مبینہ طور پر مسلمان عورتوں کے ساتھ ریپ کی دھمکی دی، مقدمہ درج

بتایاجاتا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ ایک ویڈیو 2 اپریل کو ریکارڈ کیا گیا تھا، جب سیتا پور ضلع کے خیر آباد قصبے کے مہرشی شری لکشمن داس اُداسین آشرم کے مہنت بجرنگ منی داس کے طور پر شناخت کیے گئے ایک شخص نے نوراتری اور ہندو سال نو کے موقع پر جلوس نکالا تھا۔

دہلی: سُلی ڈیلز اور بُلی بائی ایپ بنانے والے ملزمین کو ضمانت ملی

سُلی ڈیلز اور بُلی بائی ڈیلز نامی ایپ پر سینکڑوں مسلم خواتین کی تصاویر ان کی رضامندی کے بغیر ‘نیلامی’کے لیے ڈالی گئی تھیں۔ سُلی ڈیلزبنانے والےاومکاریشور ٹھاکر کو ضمانت دیتے ہوئے دہلی کی ایک عدالت نے کہا کہ ملزم نے پہلی بار جرم کیا ہے اور طویل عرصےتک قید اس کے لیے نقصاندہ ہو سکتی ہے۔

دہلی فسادات: ہیٹ اسپیچ معاملے میں عدالت نے کہا – بیان مسکراتے ہوئے دیا جائے تو یہ جرم نہیں ہے

دہلی ہائی کورٹ دہلی فسادات سے پہلے ہیٹ اسپیچ کے الزام میں بی جے پی لیڈر انوراگ ٹھاکر اور پرویش ورماکے خلاف ایف آئی آر کے مطالبے کو خارج کرنے کے سلسلے میں چیلنج دینے والی ایک عرضی پر سماعت کر رہی ہے۔سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ انتخابی بیان بازی میں رہنما کئی طرح کی باتیں کرتے ہیں، لیکن ہمیں کسی بھی پیش رفت کی مجرمانہ نوعیت کو دیکھنا ہوگا۔

آئینی اداروں سے مسلم مخالف تشدد روکنے کی اپیل، صحافیوں نے کہا – خاموشی کوئی آپشن نہیں

ملک کے 28 سینئر صحافیوں اور میڈیا پرسن نے صدر جمہوریہ، سپریم کورٹ اور مختلف ہائی کورٹس کے ججوں، الیکشن کمیشن آف انڈیا اور دیگر قانونی اداروں سے ملک کی مذہبی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر ہورہےحملوں کو روکنے کی اپیل کی ہے۔

دہلی فسادات: ہیٹ اسپیچ معاملے میں عدالت نے سونیا گاندھی، راہل گاندھی، کپل مشرا سمیت کئی لیڈروں کو دوبارہ نوٹس بھیجا

دہلی ہائی کورٹ فروری 2020 میں شمال-مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات سے متعلق مختلف عرضیوں کی سماعت کر رہی ہے، جن میں یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ سی اے اے مخالف مظاہروں کے بعد ہوئے فسادات میں مبینہ طور پر ہیٹ اسپیچ کے معاملے میں ان لیڈروں کی جانچ کی جائے۔

بُلی بائی ایپ کے نشانے پر رہی خواتین کے پاس ایک ہی راستہ ہے … وہ ہے آگے بڑھتے رہنا

سال 2021 میں اقلیتوں کے خلاف ہیٹ کرائم میں اضافہ ہوا، لیکن میڈیا خاموش رہا۔ اس سال کی ابتدا اور زیادہ نفرت سے ہوئی، لیکن اس کے خلاف ملک بھر میں آوازیں بلند ہوئی۔ اقلیتوں اور خواتین سے نفرت کی مہم کا نشانہ بننے کے بعد میں اپنے آپ کو سوچنے سے نہیں روک پاتی کہ کیا اب بھی کوئی امید باقی ہے؟

کلب ہاؤس پر مسلم خواتین کے بارے میں فحش اور غیرمہذب تبصرے کیے گئے،  ڈی سی ڈبلیو نے پولیس کو نوٹس بھیجا

سوشل میڈیا پر سامنےآئی کلب ہاؤس آڈیو ایپ کی ایک کلپنگ میں مسلم خواتین کے بارے میں نازیبا تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ اس پر نوٹس لیتے ہوئے ڈی سی ڈبلیو نے دہلی پولیس کو نوٹس بھیج کر ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور پانچ دن کے اندر رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔

 بُلی بائی جیسے ایپ کو محض جرم سمجھنا اس میں پوشیدہ بدنیتی اور گہری سازش سے منھ موڑنا ہے

مسلم خواتین کو نشانہ بنانے کے پس پردہ ، اس سازش کا مقصد یہ ہے کہ اس قوم کو اس قدر ذلت دی جائے، ان کےعزت نفس کو اتنی ٹھیس پہنچائی جائے کہ تھک ہارکر وہ ایک ایسی’شکست خوردہ قوم’کے طور پر اپنے وجود کو قبول کر لیں، جوصرف اکثریت کے رحم و کرم پر زندگی گزارنے کو مجبور ہے۔

کیا ہمارے گھروں میں تشدد اور جرائم پل رہے ہیں؟

سال 2014 کےبعدتشددجیسےاس معاشرے کےپور پورسے پھوٹ کر بہہ رہا ہے۔ یہ کہنا پڑے گا کہ ہندوستان کی ہندو برادری میں تشدد اور دوسری برادریوں کے تئیں نفرت کا احساس بڑھ گیا ہے۔غیر ہندو برادریوں میں ہندو مخالف نفرت کےپروپیگنڈے کی کوئی مثال نہیں ملتی۔یہ نفرت اور تشددیکطرفہ ہے۔

بُلی بائی ایپ معاملہ: آسام سے انجینئرنگ کا طالبعلم گرفتار، اب تک چار لوگ پکڑے گئے

بُلی بائی ایپ پر نیلامی کے لیےسینکڑوں مسلم خواتین کی چھیڑچھاڑ کی گئی تصویروں کو ان کی اجازت کے بغیراپ لوڈ کرنےکےمعاملے میں گرفتار چوتھے شخص کی شناخت 21 سالہ نیرج وشنوئی کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ بشنوئی نے گٹ ہب پلیٹ فارم پر ‘بُلی بائی’ایپ بنایا تھا اور وہ ٹوئٹر پر ‘بُلی بائی’کاکلیدی اکاؤنٹ ہولڈر بھی ہے۔

بُلی بائی ایپ معاملہ: ممبئی پولیس نے کہا-گمراہ کرنے کے لیے سکھ ناموں کا استعمال کیا گیا

ممبئی پولیس نے کہا کہ سکھ برادری سےمتعلق ناموں کا استعمال یہ ظاہر کرنے کے لیے کیا گیا کہ یہ ٹوئٹر ہینڈل اسی کمیونٹی کے لوگوں نے بنایاہے۔ ‘بُلی بائی’ایپ کے ذریعے جن خواتین کو نشانہ بنایا گیا وہ مسلمان ہیں، اس لیے اس بات کا بہت امکان تھا کہ اس کی وجہ سے دونوں برادریوں کے بیچ دشمنی پیدا ہو سکتی تھی اور عوامی امن وامان میں خلل پڑ سکتا تھا۔