تعقل پسند اور انسداد توہم پرستی کے کارکن 82 سالہ گووند پانسرے کو 16 فروری 2015 کو کولہا پور میں مارننگ واک سے گھر لوٹتے ہوئے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ قتل کے ملزم ہندوشدت پسند گروپ ‘سناتن سنستھا’ کے رکن ہیں۔
مہاراشٹر کے ایک اسکول نےغیر متوقع قدم اٹھاتے ہوئے بچوں کو ‘شمشان بھومی’ کی سیر کرائی۔ اس سیر کا مقصد سماج میں شمشان کو لےکرپھیلی تمام غلط فہمیوں کو مٹاتے ہوئے بچوں میں سائنسی نظریہ پیدا کرنا تھا۔
سماجی کارکن اور صحافی گوری لنکیش کا پانچ ستمبر 2017 کو ان کے گھر کے باہر گولی مارکر قتل کر دیا گیا تھی۔ ایس آئی ٹی نے بتایا کہ گرفتار ملزم گوری لنکیش کے قتل کی سازش کا حصہ ہے اور اس معاملے میں 18واں ملزم ہے۔
ایم ایم کلبرگی کے قتل کی جانچکر رہی ایس آئی ٹی نے کرناٹک کی مقامی عدالت میں داخل چارج شیٹ میں کہا ہے کہ کلبرگی کا قتل کرنے والے مبینہ طور پر ہندو انتہا پسند تنظیم سناتن سنستھا کی کتاب سے متاثر تھے۔
اگست 2015 میں کرناٹک کے دھارواڑ میں ایم ایم کلبرگی کو ان کے گھر کے دروازے پر گولی مارکر قتل کر دیا گیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ پولیس کی شناخت پریڈ میں ان کی بیوی نے سناتن سنستھا سے جڑے ایک ملزم کو پہچان لیا ہے۔
قاتلوں کو جس جگہ پر مبینہ طور پر ٹریننگ دی گئی تھی، وہ جگہ سناتن سنستھا اور اس سے وابستہ ہندو جن جاگرتی کمیٹی سے جڑے ہوئے ایک بزنس مین کی ہے۔
ملزم نے بتایا کہ اس سے رائٹ ونگ گروپ کے ممبروں نے رابطہ کیا تھا۔انھوں نے ہندو مذہب پر تقریر ، گئو کشی، مسلم شدت پسندی اور لو جہاد پر ویڈیو دکھائے ۔اس کے علاوہ بندوق چلانے اور بم بنانے کی ٹریننگ دی گئی۔
سی بی آئی کا کہنا ہے کہ گووند پانسرے کے قتل کے علاوہ شرد کالسکر کا نام سماجی کارکن نریندر دابھولکر اور گؤری لنکیش کے قتل کے معاملے میں بھی سامنے آیا تھا اور ان معاملوں میں اس کی گرفتاری بھی ہو چکی ہے۔
بامبے ہائی کورٹ کی بنچ نے مہاراشٹر حکومت کے ہوم ڈپارٹمنٹ کے ایڈیشنل سکریٹری کو گووند پانسرے قتل معاملے کی دھیمی جانچ کی وجہ بتانے کے لیے 28 مارچ کو طلب کیاہے۔
گووند پانسرے مزدوروں کے لئے لڑتے ہوئے لگاتارحکومت کی پالیسیوں کو تنقیدکا نشانہ بناتے رہے۔ انہوں نے آر ایس ایس کے ذریعے ناتھو رام گوڈسے کو شہید بتانے کے خلاف بھی مورچہ کھولا تھا۔
سپریم کورٹ نے کرناٹک حکومت کو اسٹیسس رپورٹ داخل کر کے یہ بتانے کو کہا ہے کہ جانچ کب تک پوری ہوگی؟ کورٹ نے کہا کہ اب تک جانچ میں کچھ نہیں ہوا ہے۔
سی بی آئی اور سی آئی ڈی کے ذریعے دونوں معاملوں میں پروگریس رپورٹ سونپنے کے بعد عدالت نے کہا کہ جب دونوں قتل کی جانچ کے لیے دونوں ایجنسیوں کے پاس الگ سے ٹیم ہیں، تو معاملے میں وقت کے ساتھ پروگریس ہونی چاہیے۔
جالنا میونسپل کارپوریشن کے سابق کونسلر شری کانت پنگارکر کو سنیچر کی رات سی بی آئی نے حراست میں لیا۔ اس معاملے کے مبینہ اہم شوٹر سچن پرکاش راؤ اندورے سے پوچھ تاچھ کے بعد پنگارکر کو گرفتار کیا گیاہے۔
عدالت نے کہا کہ دابھولکر اور پانسرے کے بعد دوسرے لوگوں کو نشانہ بنانے کے لئے ان کے ناموں کی فہرست میڈیا میں پھیلائی جا رہی ہے۔ لبرلس اور سماجی کارکنان کو ڈر ہے کہ اگر وہ اپنے خیال عام کرتے ہیں تو ان کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
عدالت نے جانچ ایجنسیوں سے پوچھا کہ کیا افسروں کے درمیان تال-میل کی کمی ہے یا پھر افسروں نے اپنی تفتیش محض موبائل فون ریکارڈ تک محدود کر دی ہے۔
پولیس کے ذریعے کورٹ کو سونپی گئی فارینسک رپورٹ کے مطابق گوری اور کلبرگی کے قتل میں استعمال ہوئی گولیاں 7.65 ایم ایم کیلیبر والی دیسی بندوق سے چلائی گئی تھیں۔
اوما بھارتی نے مدھیہ پردیش میں اپنے وزیراعلیٰ کے دور میں اسمبلی کے اندر آسارام کی تقریر کرائی تھی تو پورے کابینہ کے ساتھ حزب اقتدار کے سارے ایم ایل اے کے لئے اس کو سننا لازمی قرار دیا تھا۔ جودھ پور میں اسپیشل ایس سی ایس ٹی […]
بامبے ہائی کورٹ نے کہا کہ اس ملک میں کوئی بھی ادارہ محفوظ نہیں ہے ،بھلے ہی وہ عدلیہ ہی کیوں نہ ہو۔ہندوستان کی امیج کرائم اور ریپ والے ملک کی بن گئی ہے۔
مرکزی حکومت کی طرف سے دلیل دی گئی ہے کہ این آئی اے اس لئے تفتیش نہیں کر سکتی کیونکہ یہ نیشنل اور انٹر اسٹیٹ دہشت گردی کے معاملوں کی تفتیش کرنے والی خاص ایجنسی ہے۔
حب الوطنی اور دیش پریم کے معنی بدل گئے ہیں۔جو کوئی حکمران پارٹی کے نظریات کے خلاف بولتا ہے وہ غدارِ وطن اور دیش دروہی کہلاتا ہے۔فسطائیت کے غندوں کو کُھلی چھوٹ دیدی گئی ہے کہ وہ جسے چاہیں ہلاک کر دیں۔
نریندر دابھولکر اور گووند پانسرے کے قتل معاملے میں سماعت کر رہی عدالت نے کہا، ہم سب سے بڑی جمہوریت ہیں۔ہم روزانہ ایسے واقعات پر فخر نہیں کر سکتے ہیں۔ یہ ہمارے لئے شرمناک ہے۔ ممبئی :ممبئی ہائی کورٹ نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان جیسے جمہوری ملک […]
دایاں محاذ کی شدت سے تنقید کرنے والی صحافی گوری لنکیش کےبہیمانہ قتل کے بعد نفرت پھیلانے والی طاقتوں نے یہ صاف کر دیا ہے اب وہ کچھ بھی کر سکتی ہیں، و ہی اقتدار ہیں۔ دھمکانا، تشدد اور یہاں تک کہ قتل کی واردات ان کے لئے عام […]