ہندوستان میں میڈیا اور حکومتی حلقے اعتراف کرتے ہیں کہ کیرالہ صوبہ کی بائیں بازو اتحاد حکومت نے قرنطینہ اور لاک ڈاؤن کے دوران عوام کی بنیادی ضروریات کا خیال رکھ کر بغیر خوف و ہراس پھیلائے خاصی حد تک وائرس کو پھیلنے سے روکنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
ملک کے نام خطاب میں وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ کورونا وائرس کے انفیکشن سرکل کو توڑنا ضروری ہے اور اس کے لیے پورے ملک میں لاک ڈاؤن ضروری ہے۔
پنجاب کے وزیر صحت بلبیر سنگھ سدھو نے مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن کو خط لکھکر کہا ہے کہ اس مہینے ریاست میں بڑی تعداد میں این آر آئی واپس آئےہیں، جن میں سے زیادہ تر میں کورونا کی علامت ہے، جس سے پنجاب میں متاثرین کی تعدادتشویش ناک طورپر بڑھ سکتی ہے۔
دہلی یونیورسٹی سے ایم فل کر رہی ہیں متاثرہ ۔وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے دہلی پولیس سے ملزم کے خلاف سخت کارروائی کرنے کو کہا۔ نئی دہلی: دہلی کے مکھرجی نگر میں منی پور کی ایک اسٹوڈنٹ کومبینہ طور پر ‘کو رونا’ کہہ کر اس پر تھوکنے کا معاملہ […]
تمام ریاستوں اور یونین ٹریٹری کے چیف سکریٹری کو لکھے خط میں وزارت اطلاعات و نشریات نے کہا ہے کہ ٹی وی چینل اور نیوز ایجنسی مصدقہ اطلاعات پہنچانے کے بےحد ضروری ذرائع ہیں۔ جھوٹی اور فرضی خبروں سے بچنا ہوگا۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے 27 فروری کو ہدایات جاری کر کےتمام ممالک سے کہا تھا کہ وہ اس وبا سے لڑنے کے لئے اپنے یہاں بھاری مقدار میں حفظان صحت کے آلات کا اسٹاک اکٹھا کر لیں۔ حالانکہ اس کے باوجود ہندوستان نےماسک، دستانے، وینٹی لیٹر جیسے ضروری آلات کی ایکسپورٹ جاری رکھی۔
ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ کو رونا وائرس کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد 14652 ہو گئی ہے اور 334000 سے زیادہ لوگ دنیا بھر میں اس سے متاثر ہیں۔
ملک میں کو رونا وائرس کے انفیکشن کے معاملے بڑھ کر تقریباً 500 ہوئے۔ نارتھ -ایسٹ میں انفیکشن کا پہلا معاملہ سامنے آیا۔ منی پور میں 23 سالہ خاتون کو وائرس سے متاثر پایا گیا۔
فنانس بل کو پاس کئے جانے کے بعد لوک سبھا کی بیٹھک غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ بجٹ سیشن 3 اپریل کو ختم ہونے والا تھا۔
اپیل : سو فیصدی مسجد بند کریں۔ سو فیصدی مندر بند کریں۔مندر مسجد کے بند کرنے سے لوگوں میں یہ جانکاری تیزی سے پھیلتی ہے کہ کیوں بند کیا گیا ہے۔ کو رونا کی وجہ سے بند کیا گیا ہے تاکہ لوگ ایک دوسرے کے قریب نہ آئیں۔ اس سے بیداری پھیلتی ہے۔
اس وقت جب یہ لکھ رہا ہوں بہار کے دربھنگہ میڈیکل کالج سے خبر آ رہی ہے کہ وہاں کے ڈاکٹروں نے کام کرنے سے منع کر دیا ہے۔ان کے پاس ضروری داستانے اور ماسک نہیں ہیں۔ بھاگلپور میڈیکل کالج اور پٹنہ میڈیکل کالج کے ڈاکٹر اور میڈیکل طلبا کے ہوش اڑے ہیں کہ بغیر آلات کے کیسے مریض کے قریب جا ئیں گے۔ سرکار جان بوجھ کر انہیں موت کے منھ میں کیسے دھکیل سکتی ہے؟
کورونا وائرس وبا کے مدنظر دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر کے دو وکیلوں نے جیلوں میں بھیڑ کم کرنے کی مانگ کی تھی اور کہا تھا کہ 5200 قیدیوں کی صلاحیت والی تہاڑ جیل میں 12100 سے زیادہ قیدیوں کو رکھا گیا ہے اور ملک میں زیادہ تر جیلوں کی ٹھیک ایسی ہی حالت ہے۔
لوک سبھا انتخابات کے دوران اس معاملہ کو لےکر ہو رہی سماعت کے دوران اس وقت کے چیف جسٹس رنجن گگوئی کی رہنمائی والی ایک بنچ نے ہی انتخابی بانڈ اسکیم پر روک لگانے سے منع کر دیا تھا۔
کو رونا وائرس سے تحفظ کے پیش نظرمرکزی حکومت کی جانب سے24 مارچ کی آدھی رات سے سبھی گھریلو اڑانوں پر روک لگا دی گئی ہے۔انٹرنیشنل اڑانوں پر پہلے ہی پابندی لگائی جا چکی ہے۔
وزارت صحت کی جانب سےجاری احکامات کے مطابق پرائیویٹ لیبس کووڈ 19 کی جانچ کر سکتے ہیں لیکن اس کے لیے استعمال ہونے والے میڈیکل کٹس یوایس ایف ڈی اے یا یورپین سی ای سے مصدقہ ہونا چاہیے۔ حالانکہ بعد میں سرکار نے اس پر وضاحت دی۔
دہلی کے ایمس نے کہا ہے کہ او پی ڈی کے لیے ریگولررجسٹریشن کی کارروائی بھی روک دی گئی ہے۔ اب صرف ایمرجنسی سرجری ہی کی جا رہی ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ کورونا کی ویکسین کو بازار میں آنےمیں کم سے کم ایک سال کا وقت لگ سکتا ہے۔ لاک ڈاؤن ہٹنے کے بعد وائرس تیزی سے نہ پھیلے اس کے لئے پبلک ہیلتھ سروس کو بہتر اور درست کرنے کی ضرورت ہے۔
مہاراشٹر، بہار اور گجرات میں گزشتہ اتوار کو کورونا وائرس کے انفیکشن سےتین لوگوں کی موت۔ بہار میں 38 سالہ ایک شخص کی موت ہوئی، جو اب تک مرنے والوں میں سب سے کم عمر کے تھے۔
لائف بوائے صابن بنانے والی ہندوستان یونی لیور لمیٹڈ نے ممبئی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر کے کہا تھا کہ جب کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او)نے صابن اور پانی کا استعمال کرنے کی ہدایات جاری کی ہے، تب ڈیٹول ہینڈ واش کے اشتہار میں صابن کی ٹکیہ کو بیکار، غیرمؤثر اور جراثیم سے ہونے والی بیماری سے نہیں بچا سکنے والا بتایا جا رہا ہے۔
پنجاب حکومت نے اعلان کیا ہے کہ کرفیو کے دوران ضروری خدمات پر روک نہیں رہےگی۔ کو رونا وائرس کی وجہ سے کرفیو لگانے والی پنجاب پہلی ریاست ہے۔
کو رونا وائرس کے مدنظر سپریم کورٹ نے وکیلوں کے کورٹ احاطہ میں آنے پر روک لگاتے ہوئے اگلے حکم تک ان کے چیمبر سیل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ بےحد ضروری ہونے پروکیل سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدرکی اجازت سے کیمپس میں آئیں گے۔
مرکزی کابینہ سکریٹری کی صدارت میں ریاستوں کے چیف سکریٹری کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا۔
فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر رمیش پوکھریال نشنک نے بتایا کہ اس مدت میں اساتذہ کو ڈیو ٹی پر ہی مانا جائےگا۔ اس کے ساتھ ہی یہ سسٹم مستقل اور کانٹریکٹ پر کام کرنے والے اساتذہ پر بھی نافذ رہےگا۔
کوروناوائرس : دو مہینے سے پوری دنیا میں کو رونا کو لےکر دہشت کا ماحول ہے۔ سرکاریں دن رات جاگ رہی ہیں لیکن اس کے بعد بھی بہار میں اس کی تیاری کا عالم یہ ہے کہ مریض ہاسپٹل میں مر گیا۔ اس کی لاش لےکر گھر کے لوگ چلے گئے اور اس کے کئی گھنٹے بعد پٹنہ میں بتایا جاتا ہے کہ جو مرا ہے اس کی رپورٹ کو رونا پازیٹو ہے۔ بہار کے چیف سکریٹری نے ہی بولا ہے کہ اس مریض کے مر جانے کے بعد جانچ رپورٹ آئی ہے۔
دہلی پولیس کے حکم کے مطابق اس بیچ دہلی میں کسی بھی طرح کا مظاہرہ یا کہیں پر جمع ہونے پر مکمل طور سے پابندی ہوگی۔
راجستھان حکومت نے اس لاک ڈاؤن سے ضروری خدمات کو پوری طرح سے باہر رکھا ہے۔ حالانکہ اس دوران سرکاری اور پرائیویٹ سبھی دفتر، شاپنگ مال، دکانیں، کارخانے سبھی بند رہیں گے۔پبلک ٹرانسپورٹ کی خدمات بھی پوری طرح سے بند رہیں گی۔
وزیراعظم نریندر مودی نے کو رونا وائرس سے نپٹنے کے لیے اتوار22 مارچ کو ‘جنتا کرفیو’ کی پیروی کرنے کی اپیل لوگوں سے کی تھی۔ سبھی میل اور ایکسپریس ٹرین میں 22 مارچ سے کھان پان خدمات پر روک۔ وزارت صحت نے اسپتالوں سے خاطر خواہ تعداد میں […]
گزشتہ سال دسمبر میں دہلی کے رام لیلا میدان میں وزیر اعظم نریندر مودی نےملک بھر میں این آرسی نافذ کرنے کی بات کو خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ 2014 سے لےکر اب تک کہیں بھی ‘این آرسی’ لفظ پربات نہیں ہوئی ہے۔
مودی جب سے برسراقتدار آئے ہیں، عرب ممالک انہیں کچھ زیادہ ہی سر آنکھوں پر بٹھا رہے ہیں۔ ملک میں اقلیتوں کے تئیں خوف و ہراس کی فضا، ہندو تنظیموں اور حکومت کی طرف سے آئے دن دل آزار بیانات، شہریت کے نئے قانون اور دہلی کے فسادات بھی عرب حکمرانوں کو پسیج نہیں پا رہے ہیں۔ عرب حکمراں آخر مودی حکومت کی منہ بھرائی کیوں کر رہے ہیں؟ یہ کسی کی سمجھ میں نہیں آرہا ہے۔
مرکز نے اپنے حلف نامے میں دعویٰ کیا ہے کہ شہریت قانون کسی ہندوستانی سے متعلق نہیں ہے۔ کیرل اور راجستھان کی حکومتوں نے اس کے آئینی جواز کو چیلنج دیتے ہوئے آرٹیکل 131 کے تحت عرضی دائر کی ہے۔ اس کے علاوہ اس کو لےکر اب تک 160عرضیاں دائر کی جا چکی ہیں۔
راجستھان حکومت کی طرف سے داخل عرضی میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کے ذریعے لایا گیا شہریت ترمیم قانون آئین کے اصل جذبہ کے برعکس ہے اور یہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ اس قانون کے آئینی جواز کو چیلنج دیتے ہوئے سپریم کورٹ […]
حال ہی میں بنی جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے ایک وفد نے وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی۔ وزیر داخلہ نے حراست میں رکھے گئے رہنماؤں کی رہائی کی یقین دہانی کرائی۔
این آئی اے نے کہا کہ شروعاتی پوچھ تاچھ میں پتہ چلا کہ گرفتار کئے گئے دونوں لوگوں میں سے ایک نے جیش محمد کے دہشت گردوں کی ہدایت پرآئی ای ڈی بنانے کے لئے کیمیکل، بیٹری اور دیگر سامان خریدنے کے لئے آن لائن شاپنگ ویب سائٹ ایمیزون کا استعمال کیا تھا۔
ایران کے سپریم رہنماآیت اللہ خمینی نے کہا کہ دنیا بھر کے مسلمان ہندوستان میں مسلمانوں کے قتل عام سے غم زدہ ہیں۔ حکومت ہند کو شدت پسند ہندوؤں اور ان کی پارٹیوں کو روکنا چاہیے۔
دہلی اقلیتی کمیشن کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شمال مشرقی دہلی میں فسادات کے بعد ہزاروں لوگ اتر پردیش اور ہریانہ میں اپنے آبائی گاؤں چلے گئے ہیں۔ نئی دہلی: شمال مشرقی دہلی میں فسادات پر دہلی اقلیتی کمیشن کی ایک رپورٹ میں دعویٰ […]
لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن نے بتایا کہ 2015 سے 2020 میں اب تک وزیر اعظم کے غیرملکی سفر پر کل 446.52 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ حالانکہ ان کے ذریعے جو اعدادوشمار دیے گئے ہیں ان میں وزیر اعظم کے ہوائی جہاز کے رکھ رکھاؤپر ہواکل خرچ شامل نہیں ہے ، جو عام طور پر سب سے زیادہ ہوتا ہے۔
ریزرو بینک آف انڈیا کے ڈپٹی گورنر این ایس وشوناتھن سے پہلے گورنر ارجت پٹیل اور ڈپٹی گورنر ویرل آچاریہ نے مدت کار ختم ہونے سے پہلے ہی اپنا استعفیٰ دے دیا تھا۔
دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں ہوئے فسادات کے بعد کئی فیملی کےممبر گمشدہ ہیں۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ پولیس اس کو لےکر ایف آئی آر درج نہیں کر رہی ہے اور حکومت سے بھی ان کو ضروری مدد نہیں مل رہی ہے۔
برہم پوری منڈل کے بی جے پی اقلیتی سیل کے صدر محمد عتیق نے کہا کہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ میں یقین کرتا تھا اور بی جے پی کی تنقید کرنے والوں سے بحث کرتا تھا۔ اب کمیونٹی کے لوگ مجھ سے پوچھ رہے ہیں کہ پارٹی نے میرے لیے کیا کیا۔ میرے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔
اگر وزیر اعظم کے خلاف شکایت کو خارج کیا جاتا ہے تو اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی جائےگی۔ وہیں مرکزی وزیر یا قانون سازمجلس کے ممبروں کے خلاف معاملہ ہے تو اس بارے میں لوک پال کے کم سے کم تین ممبروں کی بنچ فیصلہ لےگی۔