Nationalist Congress Party

(فوٹو بہ شکریہ: پی ٹی آئی)

بدعنوانی کی جڑ: الیکشن میں ہوشربا اخراجات

سینٹر فار میڈیا اسٹڈیز کی ایک رپورٹ کے مطابق 2019کے انتخابات میں ہندوستان میں سیاسی پارٹیوں اور الیکشن کمیشن نے کل ملا کر 600بلین روپے خرچ کیے۔ جس میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی نے 270بلین روپے خرچ کیے۔ یعنی فی ووٹر 700روپے خرچ کیے گئے ہیں اور ایک پارلیامانی حلقہ میں 100کروڑ یعنی ایک بلین روپے خرچ کیے گئے۔ تقریباً200بلین روپے ووٹروں میں بانٹے گئے، 250بلین روپے پبلسٹی پر خرچ کیے گئے اور 50بلین روپے لاجسکٹکس وغیرہ پر خرچ کیے گئے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

2014 میں دوبارہ ایم پی بنے 153 رہنماؤں کی ملکیت میں 142فیصد اضافہ،بی جے پی کے سب سے زیادہ رہنما شامل: رپورٹ

الیکشن واچ اور ایسوسی ایشن فار ڈیمو کریٹک رفارمس کی رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے 72 رہنماؤں کی ملکیت میں 7.54 کروڑ روپے کا اوسط اضافہ ہوا ہے ، جبکہ کانگریس کے 28 رہنماؤں کی ملکیت میں اوسط 6.35 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

طارق انور (فائل فوٹو: فیس بک)

رافیل تنازعے کی وجہ سے این سی پی چھوڑنے والے طارق انور کانگریس میں شامل ہوئے

بہار کے کٹیہار سے ایم پی اور سابق این سی پی جنرل سکریٹری طارق انور نے گزشتہ ستمبر میں رافیل سودے پر شرد پوار کے وزیر اعظم نریندر مودی کے دفاع میں اترنے کا الزام لگانے کے بعد اعلان کیا تھا کہ وہ پارٹی اور اپنی لوک سبھا رکنیت چھوڑ رہے ہیں ۔

TariqAnwar_PTI

کانگریس میں طارق انور کی واپسی کے کیا معنی ہیں ؟

طارق انور کی کانگریس میں واپسی ہو رہی ہے۔ 2014 کے مقابلے اس بار کانگریس کی حالت اچھی دکھ رہی ہے۔ ایسے میں ان کا کانگریس سے جڑنا، نہ صرف ان کے اپنے صوبے بہار میں بلکہ ملک بھر میں خاص طور سے مسلمانوں کے درمیان ایک مثبت پیغام ہے۔