اگر افغانستان پر چڑھائی سے لےکر اقتصادی امور پر بھی فیصلے اقوام متحدہ کے باہر ہونے ہیں، تو ایک بھاری بھرکم تنظیم اور اس کے سکریٹریٹ پررقوم خرچ کرنے کا کیا فائدہ ہے؟ یہ سوال اب دنیابھر کے پاور کوریڈورز میں گشت کر رہا ہے۔
برطانوی مصنف سلمان رشدی پر حملے کے ایک ہفتے بعدجمعہ کو ان کی حمایت اور اظہار رائے کی آزادی کے سلسلے میں ان کے خیالات کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیےان کے دوستوں اور ہمعصر قلمکاروں نے نیویارک پبلک لائبریری میں’دی سیٹنک ورسز’ اور ان کی دیگر تخلیقات کی پڑھنت کا اہتمام کیا۔
مین بکر پرائز سے سرفراز انگریزی کے معروف مصنف سلمان رشدی مغربی نیویارک کے شیتوقوا انسٹی ٹیوٹ میں ایک تقریب میں اپنا لیکچر شروع کرنے ہی والے تھے کہ ایک شخص نے اسٹیج پر آکر چاقو سے حملہ کردیا۔ ان کے ایجنٹ کے مطابق وہ وینٹی لیٹر پر ہیں اور ان کی حالت تشویشناک ہے۔ اپنی کتاب دی سیتانک ورسز ’شیطانی آیات‘ لکھنے کے بعد برسوں تک انہیں اسلامی انتہا پسندوں کی جانب سے موت کی دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑاہے۔
فائرنگ کا تازہ واقعہ صدر جوبائیڈن کے اس اعلان کے محض ایک دن بعد ہوا ہے جس میں انہوں نے اسلحے پر قابو پانے کے لیے نئے اقدامات کی بات کی۔