فی الحال نائب صدر محمد مخبر نے صدارتی اختیارات سنبھال لیے ہیں۔ مگر آئین کی رو سے نئے صدر کا انتخاب 50 دنوں کے اندرکروانا ضرور ی ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس اچانک تبدیلی نے ایران کو سیاسی طور پر غیر یقینی صورتحال میں ڈال دیا ہے۔
حقوق انسانی کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے کہا ہے کہ یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جو کھلے عام غیر برابری کو قانونی طور پر عملی جامہ پہناتا ہے۔
ٹرمپ نے اس کو امریکہ کے لوگوں کے ساتھ آئین کی جیت قرار دیا ہے،وہیں اس فیصلے کے خلاف ووٹ دینے والوں ججوں نے کہا کہ کورٹ تاریخی غلطی کر رہا ہے کیوں کہ ایسا کرکے وہ مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کو صحیح ٹھہرا رہے ہیں۔
اقوام متحدہ راکھین میں روہنگیاکےخلاف کارروائیوں کو ’نسل کشی‘ قرار دیتی ہے۔ 2017ایشاکے لیے مشکلوں کے ساتھ حصولیابی کا سال رہا ۔رواں برس میں کابل میں خون ریزی ،پاکستان میں نواز شریف کی بد عنوانی کے ایک مقدمے کی وجہ سے وزیر اعظم کے عہدے سے برطرفی،شمالی کوریا […]