زمانۂ قدیم کے بارے میں، وہ بھی ماضی بعید کے ایسے پہلو پر لکھنا جس کے اسرار سے بہت کم پردہ ہٹا ہے، ناولٹ کو خالص تخیل کی اڑان بنا سکتا تھا، لیکن ’سندھو‘ کی کہانی جیم عباسی نے نہایت قائل کرنے والے اور معروضی انداز میں لکھی ہے۔ کوئی تخلیق کار تاریخی بیانیے کے بین السطور میں کیا کیا پڑھ سکتا ہے، اگر سمجھنا ہو تو ’سندھو‘ کو ضرور پڑھنا چاہیے۔
ہم جنس پرستوں کے تئیں سماج کا تعصب بیش از بیش اس کا جنسی پہلو ہے لیکن سچی بات یہ ہے کہ جنس یا شہوت انسانی زندگی کا ایک لمحاتی حصہ ہے، بہت ہی محدود وقت کا کھیل ہے اصل چیز دو پیار کرنے والوں، خواہ وہ جنس مخالف ہوں یا ہم جنس ، کی ایک دوسرے سے محبت ہے ، قربت کی چاہ ہے نہ کہ جنس کا کھیل۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: کیا ڈین کونٹز کے ناول میں کی گئی پیشن گوئی میں مبینہ طور پر یہ کہا گیا تھا کہ ووہان-400 وائرس چین کی ایجاد ہے۔ کیا معروف فنکار امیتابھ بچن نے کورونا طائرس کی وجہ سے ’سیلف کوارنٹائن‘ کر لیا ہے جس کی اطلاع انہوں نے اپنے ٹوئٹر پر دی تھی؟ کیا پنجاب میں پولیس اور ڈاکٹروں کی ٹیم بیرونی ملک سے آئے شحص کو زبردستی ہسپتال بھیج دیا؟ کیا ڈبلیوایچ او نے حکومت ہند کو دو مہینے لاک ڈاؤن کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ کیا حکومت نے شہریوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ رات میں گھروں کے اندر رہیں کیوں کہ کورونا وائرس کو ختم کرنے کے لئے رات میں آسمان سے کیمیائی بارش کی جائےگی؟
ویڈیو: نوجوان فکشن نویس اور شاعرہ انوشکتی سنگھ کا پہلا ناول‘شرمشٹھا’گزشتہ دنوں منظر عام پرآیا ہے۔ اس ناول کے تناظرمیں ان سے اسطوری اور دیومالائی کرداروں میں عورت کی موجودگی، سنگل مدر کی جدوجہد، عورت مرد کی مبینہ جائز اور ناجائزمحبت اور اس کے بعض دوسرے مندرجات پر فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔
ادبی میدان میں عورت اور مرد کی تخصیص انھیں قطعی نا پسند تھی۔ عینی نے اپنی ساری زندگی عورت سے جڑےان ٹیبوز کو توڑا جس کے تحت عورت کمزور تصور کی جاتی ہے اور بغیر ہم سفر کے اس دنیا میں اس کا رہنا تقریباً ناممکن تصور کیا جاتا ہے۔
عمان کی جوخہ الحارثی مین بُکر انٹرنیشنل پرائز جیتنے والی عربی زبان کی پہلی مصنفہ بن گئی ہیں۔
ہندی کے معروف کرائم فکشن رائٹر سریندر موہن پاٹھک سے کرائم فکشن اوران کی زندگی میں اردو ادب کی اہمیت پر فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔
ویڈیو: ینگستان، لال رنگ اور بارات کمپنی جیسی فلموں کے اسکرپٹ رائٹر-ڈائریکٹر سید احمد افضال سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔
اس سال اکادمی نے ہندی میں چترا مدگل، انگریزی میں انیس سلیم ، اردو میں رحمان عباس ،سنسکرت میں رماکانت شکل اور پنجابی میں موہن جیت سمیت کل 24 ہندوستانی زبانوں کے قلمکاروں کو ساہتیہ اکادمی ایوارڈ دینے کا اعلان کیا۔