درگا اب راشٹر واد کی غلام بنا لی گئی ہیں۔ پھر ان سے وہی کام لیا جا رہاہے، جو کبھی ڈرپوک-فریبی دیوتاؤں نے ان کی آڑ میں مہیشاسر پر وار کرکے لیا تھا۔اب درگا کی آڑ میں حملہ مسلمانوں پر کیا جا رہا ہے اور ہم، جو خود کو درگا کا بھکت کہتے ہیں، یہ ہونے دے رہے ہیں۔
نصرت جہاں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا کہ،’یہ نیا نہیں ہے ۔وہ ہندو دیوی -دیوتاؤں کی عبادت کر رہی تھیں،جبکہ اسلام میں مسلمانوں کو صرف ‘اللہ’ کی عبادت کرنے کا حکم ہے۔انہوں نے جو کیا وہ حرام ہے۔ ‘
فیک نیوز راؤنڈ اپ: گزشتہ ہفتے بھگوا پورٹلوں کے علاوہ دی ہندو، اسکرال، دی نیو انڈین ایکسپریس جیسے اداروں نے بھی فیک نیوز کی اشاعت کی، یہ جھوٹی خبریں نصرت جہاں، مہوا مترا اور نرملا سیتا رمن سے متعلق تھیں۔
ترنمول کانگریس نے اس بار لوک سبھا الیکشن میں 17 سیٹوں پر خواتین کو میدان میں اتارا ہے۔اس کے ساتھ ہی 10 موجودہ ایم پی کو ٹکٹ نہیں دیا گیا ہے۔