اتر پردیش حکومت نے انکاؤنٹرز، مجرموں کے قتل معاملوں اور گرفتاریوں کے اعداد و شمار کو حصولیابی کی فہرست میں شامل کیا ہےجس کو یوم جمہوریہ کے موقع پر مشتہر کیا جائے گا۔ چیف سکریٹری انوپ چندر پانڈے نے یوم جمہوریہ سے پہلے حکومت کی حصولیابی کو خط کے ذریعے تمام ضلع افسروں کو بھیجا ہے۔
پیپلس یونین فار سول لبرٹیز نے پی آئی ایل دائر کر کے مانگ کی ہے کہ اتر پردیش میں پولیس کے ذریعے کئے گئے انکاؤنٹر اور اس میں مارے گئے لوگوں کی سی بی آئی اور ایس آئی ٹی کے ذریعے تفتیش کرائی جانی چاہیے۔ کورٹ نے یوگی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے ۔
یواین ہیومن رائٹس ہائی کمشنر کے دفتر نے حکومت ہند کو خط لکھکر اتر پردیش میں عدالتی حراست میں ہوئے قتلوں میں کارروائی کی مانگ کی ہے۔
کشمیر تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے۔ اس دوران جو نسل تیار ہوئی ہے اس کے زخموں پر مرہم لگانا جوئے شیر لانے سے کم نہیں۔ کشمیر میں عسکریت دم توڑ رہی ہے مگر یہ خیال کرنا کہ وہاں امن و امان ہوگیا ہے خود کو دھوکہ دینے کے سوا کچھ نہیں۔
آرمی چیف بپن راوت نے کہا ہے کہ ؛ کشمیر پر آئی یو این کی رپورٹ سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس طرح کے رپورٹ اسپانسر ہوتے ہیں۔
حکومت نے کشمیر پر اقوام متحدہ کی اس رپورٹ کو خارج کیا ہے جس میں مبینہ طور پر انسانی حقوق کی خلا ف ورزی کے الزام لگائے گئے ہیں ۔