سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی سربراہی والی کمیٹی کی سفارش پر مرکزی کابینہ نے ‘ون نیشن، ون الیکشن’ کی تجویز کو منظور کر لیا ہے۔ تاہم، سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی کا کہنا ہے کہ کمیٹی کی بعض اہم سفارشات میں خامیاں ہیں۔
’ون نیشن، ون الیکشن‘ کی تجویز میں لوک سبھا، ریاستی اسمبلیوں کے ساتھ ساتھ بلدیاتی اداروں کے انتخابات ایک ساتھ کرانے کی سفارش کی گئی ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ یہ ناقابل عمل اور جمہوریت کے خلاف ہے۔
ویڈیو: لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ کروانے کے امکانات کے سلسلے میں سرکار نے سابق صدرجمہوریہ ہند رام ناتھ کووند کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ تاہم، اس بارے میں جو دلائل پیش کیے جا رہے ہیں، وہ عملی معلوم نہیں ہوتے ۔
ویڈیو: مودی حکومت نے ‘ون نیشن، ون الیکشن’ کے امکان کا جائزہ لینے کے لیے سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، جسے اپوزیشن نے وفاقی نظام پر حملہ قرار دیا ہے۔ اس بارے میں سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی کے ساتھ سینئر صحافی شرت پردھان کی بات چیت۔
ویڈیو: 18 سے 22 ستمبر کے درمیان پارلیامنٹ کا ایک خصوصی اجلاس منعقد ہونے جا رہا ہے۔ سیاسی حلقوں میں چرچہ ہے کہ یہ خصوصی اجلاس ‘ون نیشن، ون الیکشن’ کے لیے بلایا گیا ہے، جو وزیر اعظم نریندر مودی کے سیاسی ایجنڈے میں سے ایک ہے۔ اس موضوع پر سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
ویڈیو: ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں ایک ملک ایک انتخاب کے مدعے پر الیکشن کمیشن کے سابق قانونی صلاح کار ایس کے میندی رتا، سوراج انڈیا پارٹی کے قومی صدر یوگیندر یادو اور دی وائر کے پالیٹیکل ایڈیٹر اجئے آشیرواد سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ملک میں ایک ساتھ لوک سبھا اور اسمبلی انتخاب کرانے سے متعلق صلاح مشورے کے لئے لاء کمیشن نے تمام سیاسی پارٹیوں کی7 اور 8جولائی کومیٹنگ بلائی ہے۔
ایک ملک، ایک انتخاب ‘کے ورد کے پیچھے چھپے مقصد سمجھنے کے لئے بہت باریکی میں جانے کی بھی ضرورت نہیں اور کچھ موٹی موٹی باتوں سے ہی اس کا پتا چل جاتا ہے۔ ان میں پہلی بات یہ کہ ابھی تک نہ ملک میں ایک تعلیمی نظام ہے، نہ ہی سارے شہریوں کو ایک جیسی طبی سہولت مل رہی ہے۔