owner

Nuh-Demolition-Arfa-ji-thumb

’مودی جی کہتے ہیں سب کا وکاس، مجھے تو تباہ کر دیا‘

ویڈیو: ہریانہ کے نوح میں فرقہ وارانہ تشدد کے بعد انہدامی کارروائی میں گھروں کے ساتھ سرکاری اسپتال کے سامنے بنی 45 دکانوں کو بھی مسمار کر دیا گیا تھا۔ ان میں سے 15 دکانوں کے مالک نواب شیخ کا کہنا ہے کہ ان کے پاس کورٹ کا اسٹے آرڈر تھا، اس کے باوجود حکام نے ان کی بات نہیں سنی۔ ان سے اور مقامی لوگوں سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

(تصویر بہ شکریہ: rajyasabha.nic.in)

مرکز کے پاس ہندوستانیوں کی آف شور شیل کمپنیوں کا کوئی ڈیٹا نہیں، جبکہ 2017 سے ٹاسک فورس فعال ہے

مرکز نے راجیہ سبھا کو بتایا ہے کہ اس کے پاس ‘شیل کمپنیوں’ کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے، جبکہ حکومت نے 2018 اور 2021 کے درمیان 238223 شیل کمپنیوں کی نشاندہی کی تھی اور 2017 میں ایک ٹاسک فورس بھی تشکیل دی تھی۔ عام طور پر ٹیکس چوری سمیت غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث کمپنیوں کو’شیل کمپنی’ کہا جاتا ہے۔

صحافی ظفر احمد۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

’عتیق احمد کا قریبی بتا کر میرا گھر توڑ دیا گیا، زندگی بھر کی کمائی تباہ ہو گئی‘

گزشتہ 24 فروری کو بی ایس پی ایم ایل اے راجو پال قتل کیس کے اہم گواہ امیش پال کا یوپی کے الہ آباد شہر میں دن دہاڑے قتل کر دیا گیا تھا۔ معاملے میں جیل میں بند سابق ایم پی عتیق احمد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اب انتظامیہ نے الہ آباد میں باندہ کے صحافی کے گھر کو یہ کہہ کر توڑ دیا ہے کہ وہ عتیق کے قریبی ہیں۔