ویڈیو: ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے رافیل سودے کی جانچ کو لے کر سپریم کورٹ میں داخل عرضیوں کے خارج ہونے پر سینئر وکیل پرشانت بھوشن اور دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
رافیل معاملے کی سماعت کے دوران سی اے جی رپورٹ کو لےکر سپریم کورٹ میں غلط فیکٹ دینے کے الزام میں کانگریس رکن پارلیامان کے سی وینو گوپال نے لوک سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس دیا ہے۔
میمورنڈم میں الزام لگایا گیا ہے کہ ہاشم پورہ معاملے میں دہشت گردوں کی مدد سے غیر ہندوؤں نے سازش رچی تھی اور میرٹھ میں ہاشم پورہ سے قبل کسی بھی فرقہ وارانہ فساد کے مقابلے اس میں 172 ہندوؤں کا قتل کیا گیا تھا۔
اس پورے کیس کا سیریس پہلو یہ ہے کہ ان تمام سالوں میں صوبہ میں سیکولر پارٹیوں کی حکومت رہی، ان حکومتوں کے زمانے میں عدالتوں میں پیروی اتنی کمزور رہی کہ نچلی عدالت نے تمام قصورواروں کو 2015میں بری کردیا۔
پولیس نے اس معاملے میں دعویٰ کیا ہے کہ ویڈیو میں نظر آرہا ہے کہ جلوس میں شامل لوگ صرف جئے شری رام کے نعرے لگا رہے تھے وہ تشدد میں شامل نہیں تھے ۔
1987 میں اتر پردیش کے ہاشم پورہ میں 42 لوگوں کے قتل کے الزام میں دیے نچلی عدالت کے فیصلے کو پلٹتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے 16 پی اے سی جوانوں کو مجرم مانا ہے۔
ملک کی 29 میں سے 18 ریاستوں میں حکومت کرنے والی بی جے پی 5 بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنےوالی ریاستوں کی فہرست میں صرف ایک ریاست ہماچل پردیش کی وجہ سے جگہ بنا پائی ہے ۔
ہاشم پورہ قتل عام ،ہندوستان میں حراستی قتل کی سب سے بڑی واردات ہے۔ جب ہاشم پورہ کی واردات ہوئی تھی تب وی این رائے پڑوسی ضلع غازی آباد میں پولیس سپرنٹنڈنٹ کے عہدے پر فائز تھے۔ سنیے، ہاشم پورہ قتل عام کی کہانی ، ان کی زبانی-
وبھوتی نارائن رائے کی یہ کتاب ہر اس شخص کو پڑھنی چاہئے جو جمہوری ہندوستان کے غیر جمہوری چہرے کو دیکھنا چاہتا ہو ۔ ایک اعلیٰ پولیس افسر وبھوتی نارائن رائے کے ہاتھوں تحریر کی گئی یہ کتاب فرقہ وارانہ فسادات کی داستان ہی نہیں ہندوستانی مسلمانوں کی […]