پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں جن مطالبات کو لے کر طوفان برپا ہوگیا ہے اور جس کے نتیجے میں کئی جانیں بھی چلی گئیں، کو بڑی آسانی کے ساتھ افہام و تفہیم کے ساتھ حل کیا جاسکتا تھا۔ بجلی کے بل اور آٹے کی قیمتوں میں کمی یا اسی سبسڈی کی مانگ، جس کا اطلاق گلگت بلتستان پر ہوتا ہے، کوئی ایسے مطالبات نہ تھے، جن پر کوئی مراعات نہیں دی جا سکتی تھی۔
میڈیکل کونسل آف انڈیا نے کہا ہے کہ پاکستان کے ذریعےغیر قانونی طور پرمقبوضہ جموں وکشمیر اور لداخ کے میڈیکل کالجوں کو کونسل کی جانب سے منظوری نہیں دی گئی ہے،جس کی وجہ سےیہاں سے تعلیم پانے والےلوگ ملک میں جدید طب کی پریکٹس کے لیےرجسٹریشن حاصل کرنے کے اہل نہیں ہیں۔
نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی کے ایودھیا کو لےکر دیے بیان کے احتجاج میں وارانسی میں کچھ لوگوں نے مبینہ طور پر ایک نیپالی نوجوان کا منڈن کرکے ان کے سر پر جئے شری رام لکھوا دیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ ہم اس بات کی جانچ کر رہے ہیں کہ کیا نوجوان نیپالی نژاد ہیں۔
وارانسی میں ایک ہندوتواوادی تنظیم نے نیپال کے وزیراعظم کے پی شرما اولی کے ایودھیا کو لےکر دیے بیان کے بعد گنگا کنارے ایک نیپالی نوجوان کا سرمنڈوا کر اس کے سر پر جئے شری رام لکھوا دیا۔
نیپال کے وزیر اعظم کےپی شرما اولی نے کہا کہ نیپال ثقافتی تجاوزات کا شکار ہوا ہے اور اس کی تاریخ سے چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ فیض آبادواقع ایودھیا رام کا حقیقی قدیم سلطنت نہیں ہے، اس کو ہندوستان نے بعد میں بنایاہے۔
نیپال کے کیبل آپریٹرس نے کہا کہ انہوں نے ہندوستان کے نجی نیوز چینلوں کی نشریات اس لیے روک دی ہےکہ وہ نیپال کے قومی جذبات کو مجروح کرنے والی خبریں دکھا رہے تھے۔
ہندوستان اور نیپال کے مابین موجودہ کشیدگی کی وجہ سے دونوں ملکوں کےسرحدی دیہاتوں کے مابین نقل و حمل بالکل ٹھپ ہے۔ دونوں طرف کے لوگ مانتے ہیں کہ اس کا نقصان عام لوگوں کو ہی اٹھانا پڑ رہا ہے۔
ہندوستان اور چین کے خصوصی نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے بعد جو سرکاری بیان جاری کیا گیا ہے، اس میں نمایاں فرق ہے۔ ہندوستان نے ایل اے سی پر پہلے کی صورت حال کو برقرار رکھنےپر زور دیا ہے، جبکہ چین نے سرحدکو لےکر کوئی بات نہیں کی اور پھر سے دعویٰ کیا کہ گلوان گھاٹی ان کی سرحدمیں ہے۔
نریندر مودی چاہتے ہیں کہ پڑوسی ممالک کو خوف کی نفسیات میں مبتلا رکھا جائے اور پاکستان کے اردگرد حصار قائم کیا جائے۔مگر اب اس گیم میں چین دودھ میں مینگنیاں ڈالنے کا کام کر رہا ہے، جس کی شہہ پر چھوٹے پڑوسی ممالک بھی ہندوستان کی نو آبادیاتی طرز فکر کے خلاف کھڑے ہو رہے ہیں۔
نیپال کے وزیر اعظم کےپی شرما اولی نے ہندوستانی میڈیا،دانشوروں اور سرکار پر ان کی سرکار گرانے کی سازش کاالزام لگایا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ دہلی کے میڈیا کو سنیں گے تو آپ کواشارہ مل جائےگا۔
نیپال کی ندیوں سے آنے والا پانی ہر سال جنوبی بہار کے لیے بہت بڑی تباہی لے کر آتا ہے۔اس لیےہندوستان نے نیپال کی سرحد سے ملحق بہار کے مشرقی چمپارن میں گنڈک ڈیم تعمیر کرایا تھا جسے تقریباً ہرسال مرمت کی ضرورت ہوتی ہے۔اس بار نیپال نے مرمت کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔
نیپال کے وزیر داخلہ رام بہادر تھاپا نے بتایا کہ اب سے کسی نیپالی شہری سے شادی کرنے والی ہندوستانی خاتون کو سات سال بعد شہریت حاصل ہوگی۔اس سے پہلے کسی بھی غیرملکی خاتون کو اس کی بنیادی شہریت چھوڑنے کے اعلان کے ساتھ ہی نیپالی شہریت مل جاتی تھی۔
ویڈیو: نیپال کے نئے نقشے کو منظوری مل گئی ہے۔ اس میں لیپولیکھ، کالاپانی اور لمپیادھوراعلاقوں کو نیپال کا حصہ دکھایا گیاہے۔ہندوستان نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تینوں اس کے علاقے ہیں۔
نیپال کےصدر کی منظوری کے ساتھ ہی ملک کے آئین میں نئے نقشے نے قانونی شکل اختیار کر لی ہے۔ ہندوستان کے ساتھ سرحدی تنازعہ کے بیچ نئے نقشے میں لیپولیکھ، کالاپانی اور لمپیادھورا کو نیپال نے اپنے حصے میں دکھایا ہے، جو اتراکھنڈ کا حصہ ہیں۔
نیپال سرکار نے واضح کیا کہ کالاپانی کا علاقہ اس کی سرحد میں آتا ہے اوردونوں ملکوں کے بیچ سرحدسے متعلق زیر التوا سبھی مدعوں پر کوئی بھی ایک طرفہ کارروائی اس کو قبول نہیں ہے۔
اگلے مہینے ہونے والے اسمبلی الیکشن سے پہلے مہاراشٹر میں ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کشمیر کوہندوستان میں ’انضمام نہیں کرنے‘ کو لےکر نہرو کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ ہمارے کئی وزیر پی او کے پر حملہ کر اس کو واپس لینے کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ اگر پی او کے اگلا ہدف ہے تو ہم اس کو جموں و کشمیر کی ترقی کی بنیاد پر لے سکتے ہیں۔
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے بی جے پی کی جن آشیرواد ریلی کو ہری جھنڈی دکھانے سے پہلے ایک جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا استعمال کر کے ہمارے ملک کو توڑنا چاہتا تھا۔ لیکن ہمارے 56 انچ کے سینے والے وزیر اعظم نے ملک کو دکھا دیا ہے کہ فیصلہ کیسے لیا جاتا ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ اچانک تجارت معطل کرنے سے تاجروں کو بڑے پیمانے پر مالی نقصان تو ہوا ہی ہے، پونچھ اور اوڑی کے سینکڑوں نوجوانوں سے روزگارچھن گیاہے۔