Popular Front of India

(فوٹو بہ شکریہ: اے این آئی)

این آئی اے نے کیرالہ میں پی ایف آئی سے منسلک 56 ٹھکانوں پر چھاپے مارے

ممنوعہ اسلامی تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے ٹھکانوں پر چھاپے ماری کی کارروائی جمعرات کی صبح ریاستی پولیس کے تعاون سے شروع ہوئی۔ کہا جا رہا ہے کہ این آئی اے کو کئی دہشت گردانہ سرگرمیوں اور قتل معاملوں میں ملوث پی ایف آئی کیڈر کے خلاف خصوصی ان پٹ موصول ہوئے تھے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

پی ایف آئی: مسلم نوجوان ایک بار پھر نشانے پر؟

بہت سے الزامات جو آج پی ایف آئی پر لگائے جا رہے ہیں، کم و بیش ان ہی الزامات کا پٹارہ سیمی کے خلاف بھی کھولا گیا تھا۔سیمی کی طرف سے دائر کئی اپیلیں کئی دہائیوں سے عدالت اعظمیٰ کی کارروائی کی منتظر ہیں۔اگر یہ انصاف ہے تو ظلم اور ناانصافی کسے کہتے ہیں؟ اندیشہ ہے کہ یہی ڈرامہ دوبارہ کھیلا جا رہا ہے۔

بی ایس پی سپریمو مایاوتی/ فوٹو: پی ٹی آئی

پی ایف آئی اگر ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ، تو آر ایس ایس پر بھی بین کیوں نہیں: مایاوتی

بہوجن سماج پارٹی کی صدر اور یوپی کی سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ پر پابندی لگانے کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے پاپولر فرنٹ آف انڈیا اور اس سے منسلک تنظیموں پر مرکز کی طرف سے لگائی گئی پابندی کو سیاسی مفاد سے متاثر قرار دیا ہے۔

پی ایف آئی ارکان کی گرفتاری کے دوران لی گئی ایک تصویر۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

پی ایف آئی پر پابندی کے بعد آر ایس ایس کو بھی بین کرنے کا مطالبہ

مرکزی حکومت کی جانب سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر یو اے پی اے کےتحت پابندی عائد کیے جانے کے بعد سامنے آئے ردعمل میں کئی پارٹیوں کے رہنماؤں نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سمیت متعدد ہندوتوا تنظیموں پر بھی پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

(تصویر: پی ٹی آئی)

ملک گیر چھاپوں کے بعد پی ایف آئی اور اس سے منسلک تنظیموں پر پانچ سال کی پابندی لگائی گئی

گزشتہ دنوں ملک بھر میں پی ایف آئی کے دفاتر پر چھاپوں اور سینکڑوں کارکنوں کی گرفتاری کے بعد مرکزی وزارت داخلہ نے یو اے پی اے کے تحت اس پر پابندی لگا دی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ وہ ملک میں عدم تحفظ کا احساس پیدا کر کے ایک کمیونٹی میں شدت پسندی کو فروغ دینے کے مقصد سےخفیہ طور پر کر کام کر رہے ہیں۔

پٹنہ کے ایس ایس پی مانوجیت سنگھ ڈھلوں۔ (ScreenGrab Credits: Twitter/@UtkarshSingh_)

بہار: پولیس افسر نے پی ایف آئی کا موازنہ آر ایس ایس سے کیا، تنازعہ

بہار پولیس کے ذریعے مبینہ طور پر پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے وابستہ مشتبہ دہشت گردوں کی گرفتاری کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے پٹنہ کے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ ‘جس طرح آر ایس ایس اپنی شاکھامنعقد کرتی ہے اور لاٹھی کی تربیت دیتی ہے، اسی طرح یہ لوگ نوجوانوں کو بلا کر جسمانی تربیت دیتے تھے اور ‘برین واش’ کرکےان کے توسط سےاپنے ایجنڈے کو لوگوں تک پہنچانےکا کام کرتے تھے۔

کیرالہ کے لوکل سیلف گورنمنٹ اینڈ ایکسائزکے وزیرایم وی گووندن۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

اکثریتی شدت پسندی، اقلیتی شدت پسندی سے زیادہ خطرناک ہے: کیرالہ کے وزیر

منسٹری آف لوکل سیلف گورنمنٹ اینڈ ایکسائز کے وزیر ایم وی گووندن نے کہا کہ اقلیتی شدت پسندی اور اکثریتی شدت پسندی کو ایک ہی عینک سے نہیں دیکھا جا سکتا۔ اکثریتی شدت پسندی زیادہ خطرناک ہے، یہ ہندو راشٹر کے قیام کے لیے کام کر رہی ہے۔ اقلیتی شدت پسندی اکثریتی شدت پسندی کی مخالفت میں ابھرتی ہے۔