ویڈیو: بھوپال گیس سانحہ کے بعد کے سالوں میں متاثرین کی تعداد میں اضافہ اور گیس کے سنگین مضر اثرات کو دیکھ کر سال 2010 میں اس وقت کی مرکزی حکومت نے اضافی معاوضے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ حال ہی میں، سپریم کورٹ نے اس مطالبہ کو مسترد کر دیا۔بھوپال کے گیس متاثرین کی تنظیمیں بھی اس معاملے میں فریق تھیں، اس فیصلے کے حوالے سے ان کے نمائندوں سے بات چیت۔
ویڈیو: نئے آئی ٹی ضابطوں کے تحت گوگل کے بعد فیس بک نے بھی اپنی پہلی ماہانہ شفافیت (ٹرانسپیرنسی)کی رپورٹ دی ہے۔ دونوں کمپنیوں نے بتایا ہے کہ انہوں نے مقامی قوانین یا شخصی حقوق کی مبینہ خلاف ورزی کے سلسلے میں ملی شکایتوں کے بعد ہزاروں کی تعداد میں مواد اپنے پلیٹ فارم سے ہٹائے ہیں۔ اس موضوع پر عارفہ خانم شیروانی کی ہارڈ نیوز کے مدیر سنجے کپور، ستیہ ہندی کے مدیر آشوتوش اورسینئر صحافی انورادھا بھسین سے بات چیت۔
بڑےمیڈیا گھرانوں نے نئے میڈیاضابطوں کو‘مبہم اورمن مانا’قرار دیتے ہوئے ٹھیک ہی کیا ہے، لیکن اس کویہ بھی سمجھنا چاہیے کہ روایتی میڈیا کے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور حالیہ وقت میں آئے ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارمز کے بیچ فرق کرنے کی کوششیں بھی قابل دفاع نہیں ہیں۔
وہاٹس ایپ کا کہنا ہے کہ نئے سوشل میڈیا ضابطےہندوستان کے آئین میں دیےپرائیویسی کے حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ کمپنی کے اس مقدمے نے مودی حکومت اور فیس بک، گوگل کی بنیادی کمپنی الفابیٹ اور ٹوئٹر جیسی بڑی تکنیکی کمپنیوں کے بیچ پہلے سے جاری کشیدگی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
یوجی سی کی جانب سے بی اے کی تاریخ کےنصاب کے لیے تیارکیےگئے ڈرافٹ میں معروف مؤرخین،مثلاً قدیم ہندوستان پر آر ایس شرما اورقرون وسطیٰ کے ہندوستان پر عرفان حبیب کی کتا بیں ہٹا دی گئی ہیں ۔ ان کی جگہ ‘سنگھ اور اقتدار’کے قریبی سمجھے جانے والے مصنفین کو شامل کیا گیا ہے۔
مرکز کے نئےسوشل میڈیا ضابطوں کے دائرے میں آن لائن نیوز پبلشر بھی ہیں۔ دی وائر اور دی نیوز منٹ کے بانی دھنیا راجیندرن کی طرف سے دہلی ہائی کورٹ میں دائر عرضی میں کہا گیا ہے کہ یہ ضابطےڈیجیٹل میڈیا کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرتے ہیں،جو اس کے بنیادی آئی ٹی ایکٹ 2000 کے منافی ہے۔
نامناسب طریقے سے بنائے گئے نئے سوشل میڈیاضابطےنیوز ویب سائٹس کو سوشل میڈیا اور اوٹی ٹی پلیٹ فارمز کے ساتھ رکھتے ہیں۔ انہیں واپس لیا ہی جانا چاہیے۔
وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاویڈکرنے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ بیورو آف آؤٹ ریچ اینڈ کمیونی کیشن(بی اوسی)سوشل میڈیاپلیٹ فارمزسمیت مختلف میڈیا پلیٹ فارمزکے ذریعےبیداری مہم چلاتی ہے۔ پانچ سال میں صرف ایک مہم چلائی ، جس پر 21.66 لاکھ روپے خرچ ہوا۔
ملک کاعوامی نشریاتی ادارہ پرسار بھارتی نے ٹوئٹ کرکے کہا تھا کہ وزارت خارجہ نے امریکہ میں واقع ہندوستانی سفارت خانے سے ہندوستان مخالف رویے کو لے کر وال اسٹریٹ جرنل کے جنوبی ایشیائی ڈپٹی بیورو چیف ایرک بیل مین کو فوری اثر سے واپس بھیجنے کی ایک اپیل کو دیکھنے کے لیے کہا ہے۔ حالانکہ وزارت خارجہ کے ذرائع نے کہا کہ پرسار بھارتی نے غلط جانکاری دی۔
مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دہلی الیکشن میں کانگریس کے اچانک غائب ہونے کی وجہ سے ان کی پارٹی اور عام آدمی پارٹی کے بیچ سیدھا مقابلہ ہو گیا، جس کی وجہ سےبی جے پی کی ہار ہوئی۔
ممبئی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں شامل نہیں کی گئیں فلموں میں آنندپٹ وردھن کی فلم ‘ وویک/ریزن ‘، صحافی گوری لنکیش پر مبنی فلم ‘آور گوری ‘، جےاین یو کے لاپتہ طالبعلم نجیب احمد کی کہانی بیاں کرتی فلم ‘امی’ اور جنسی استحصال کے تجربات کو لےکر گلوکارہ سونا موہاپاترا پر مبنی ڈاکومنٹری فلم ‘شٹ اپ سونا ‘ شامل ہیں۔
حکومت پرگتی میدان کی زمین کے استعمال سے آمدنی حاصل کرنا چاہتی ہے، جس کے لئے زمین کے منیٹائزیشن کے تحت وہاں ایک فائیو اسٹار ہوٹل بنایا جائے گا۔
وزیر اطلاعات و نشریات نے ٹوئٹ پر اس کا ا علان کیا۔امیتابھ نے کہا اس اعزاز کے لیے شکرگزار ہوں۔
دہلی میں ایک پروگرام میں انفارمیشن اینڈ براڈ کاسٹنگ منسٹر پرکاش جاویڈکر نے کہا،’کسی سے رابطہ نہ ہو،کسی سے بات نہ کر سکتے ہوں اور آپ کے پاس کمیونی کیشن کا کوئی ذریعہ نہ ہو،یہ سب سے بڑی سزا ہو سکتی ہے۔‘
این سی ای آر ٹی نے 10 ویں کلاس کی کتاب سے جن تین ابواب کو ہٹایا ہے، ان میں سے ایک ہند وستان -چین خطے میں راشٹرواد کا عروج، دوسرا کہانیوں کے ذریعے معاصر دنیا کی تاریخ کی تفصیل اور تیسرا دنیا کے شہروں کی ترقی شامل ہے۔
ان میں سے ایک باب میں تراونکور کی نادر کمیونٹی کی ان عورتوں کی جدو جہد کے بارے میں بتایا گیا ہے جن کو اپنے جسم کا اوپری حصہ کھلا رکھنے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے۔
ملک کے سرکاری اسکولوں میں دس لاکھ اساتذہ نہیں ہیں۔ کالجوں میں ایک لاکھ سے زیادہ اساتذہ کی کمی بتائی جاتی ہے۔ سرکاری اسکولوں میں آٹھویں کے بچّے تیسری کی کتاب نہیں پڑھ پاتے ہیں۔ ظاہر ہے وہ ڈپریشن سے گزریںگے کیونکہ اس کے ذمہ دار بچّے نہیں، وہ سسٹم ہے جس کو پڑھانے کا کام دیا گیا ہے۔
آج تین دہائیوں سے زیادہ گزرنے کے بعد بھی یونین کاربایئڈ فیکٹری کا دیا ہوا زخم تازہ ہے، خاص طور پر ان ہزاروں متاثرین کے لیے جن کی زندگی اس حادثہ نے مکمل طور پر بدل دی۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر کے حالیہ بیان اور ہریانہ میں لاء اینڈ آرڈر پر ونود دوا کا تبصرہ۔
پونے میں ایک اسکولی پروگرام میں مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر نے کہا تھا کہ اسکولوں کو حکومت کے سامنے کٹورا لے کر مدد مانگنے کی بجائے سابق اسٹوڈنٹس سے مدد لینی چاہیے۔
ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ منسٹر پرکاش جاویڈکر نے رپورٹرس کو اس کی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ اب یو جی سی نیٹ کا امتحان دسمبر میں ہوگا۔
وزارت نے یوجی سی کو پوسٹ آفس بنادیا ہے ،اب اصلاحات کے بھرم پیدا کیے جارہے ہیں۔یہ تعلیمی اداروں پر شکنجہ کسنے کی ترکیب ہے۔
مودی حکومت کے آنے کے بعد تعلیم کے میدان میں بہت احتیاط کے ساتھ اس نظریہ کو آگے بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس کا ملک کے فطری مزاج کے ساتھ کوئی میل نہیں ہے۔
‘ خودمختاری ‘ کی آمد کے ساتھ ساتھ اب تعلیمی ادارےدکانوں میں تبدیل کر دئے جائیںگے جہاں بازار کی ضروریات کے مطابق نصاب تیار کئے جائیںگے اور اسی کے مطابق ان کی فیس طے ہوگی۔
ستم ظریفی یہ ہے کہ ہندوستان میں صاف صفائی کی بات کرنے والی حکومتیں خود ہی اپنے شہریوں کو صحت مند ماحول کے حق سے محروم کر رہی ہیں۔