پی ایم انڈیا کی ویب سائٹ کے مطابق، 2014 میں پہلی بار وزیر اعظم بننے کے بعد سے نریندر مودی نے 71 غیر ملکی دورے کیے ہیں۔ وزارت خارجہ نے پارلیامنٹ کو بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران وزیراعظم نے 20 غیر ملکی دورے کیے، جن پر 2548701373 روپے خرچ ہوئے۔
وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن نے راجیہ سبھا کو بتایا کہ حکومت نے 2019 سےصدر کے دورے کے لیے تقریباً 6.25 کروڑ روپے، وزیر اعظم کے دورے کے لیے 22.76 کروڑ روپے اور وزیر خارجہ کے دورے کے لیے 20.87 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ صدر نے آٹھ غیر ملکی دورے کیے، جبکہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے 86 غیر ملکی دورے کیے ہیں۔
لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن نے بتایا کہ 2015 سے 2020 میں اب تک وزیر اعظم کے غیرملکی سفر پر کل 446.52 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ حالانکہ ان کے ذریعے جو اعدادوشمار دیے گئے ہیں ان میں وزیر اعظم کے ہوائی جہاز کے رکھ رکھاؤپر ہواکل خرچ شامل نہیں ہے ، جو عام طور پر سب سے زیادہ ہوتا ہے۔
وزارت خارجہ نے دی وائر کی طرف سے دائر آر ٹی آئی کے جواب میں کہا کہ مانگی گئی جانکاری بےحد حساس ہے۔اس سے ہندوستان کی سالمیت کے ساتھ ملک کی حفاظت،پالیسی ، سائنس اور اقتصادی مفادات پر اثر پڑےگا۔
وزیر مملکت برائے خارجہ وی کے سنگھ نے راجیہ سبھا میں یہ جانکاری دی۔دی گئی اس جانکاری میں 2017-18 اور 2018-19 کے غیر ملکی سفر کے دوران ہاٹ لائن سہولیات پر ہوا خرچ اور2018-19 میں سفر کے لئے چارٹرڈ پروازوں کی لاگت شامل نہیں ہے۔
آر ٹی آئی کے تحت ملی جانکاری کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی کےغیرملکی سفر سے متعلق نقصان میں چل رہی ایئر انڈیا کو 118.72 کروڑ روپےکی ادائیگی باقی ہے۔
چیف انفارمیشن کمشنر نے وزارت خارجہ کو کہا ہے کہ ان ریکارڈوں کو نیشنل سیکورٹی کا معاملہ بتا کرآرٹی آئی کے تحت جانکاری دینے سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔