آلوک ورما اور راکیش استھانا بلیوں کی طرح لڑ رہے تھے،اس لیے چھٹی پر بھیجا گیا: مرکزی حکومت
سی بی آئی تنازعہ: مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں بدھ کو کہا کہ سی بی آئی کے دو سینئر افسر وں کے بیچ لڑائی سے جانچ ایجنسی کی حالت مضحکہ خیز ہو گئی تھی۔
سی بی آئی تنازعہ: مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں بدھ کو کہا کہ سی بی آئی کے دو سینئر افسر وں کے بیچ لڑائی سے جانچ ایجنسی کی حالت مضحکہ خیز ہو گئی تھی۔
چیف جسٹس رنجن گگوئی نے کہا ؛ ہم آج شنوائی نہیں کر رہے ہیں ۔ ہمیں نہیں لگتا کہ آپ میں سے کوئی بھی شنوائی کے لائق ہے ۔ اگلی شنوائی 29 نومبر کو ہوگی۔
گزشتہ 16 نومبر کو سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ سی وی سی نے اپنی جانچ رپورٹ میں آلوک ورما پر ‘بہت ہی ناپسندیدہ ‘ تبصرہ کیا ہے اور وہ کچھ الزامات کی آگے جانچ کرنا چاہتا ہے، جس کے لئے اس کو اور وقت چاہیے۔
سی بی آئی معاملہ: ایجنسی کے اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا کے خلاف لگے الزامات کی جانچکر رہے سی بی آئی افسر ایم کے سنہا نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرکے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، ایک وزیر مملکت اور لاء سکریٹری پر جانچ روکنے کی کوشش کرنے سمیت کئی سنگین الزام لگائے ہیں۔
دی وائر کی خاص رپورٹ: سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما نے سی وی سی کو بھیجے اپنے جواب میں الزام لگایا ہے کہ آئی آر سی ٹی سی گھوٹالہ کی جانچکے وقت راکیش استھانا، بہار کے نائب وزیراعلیٰ اور بی جے پی رہنما سشیل مودی اور پی ایم او کے ایک سینئر افسر کے لگاتار رابطہ میں تھے اور کافی ثبوت نہ ہونے کے باوجود لالو یادو کے خلاف معاملہ درج کرانے کی جلدبازی میں تھے۔
دی وائر کی خاص رپورٹ : سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما نے کہا ہے کہ وزیر اعظم دفتر کے ایک بڑے افسر کے اشارے پر ان کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے سی وی کمشنر کے وی چودھری پر جانبداری اور سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرنے کا الزام بھی لگایا ہے۔
سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما پر لگے الزامات کو لے کر سپریم کورٹ میں شنوائی ہوئی۔ اس معاملے میں سی وی سی کے ذریعے کورٹ کو دی گئی جانچ رپورٹ کو سپریم کورٹ نے آلوک ورما کو سونپ دیا اور ان سے اس پر جواب مانگا ہے۔ اگلی شنوائی 20 نومبر کو ہوگی۔
آر ٹی آئی کے تحت ملی جانکاری کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی اب تک 52 ممالک کا سفر کر چکے ہیں ۔ اس دوران کل 165 دن وہ بیرون ملک میں گزار چکے ہیں۔
زیادہ تر سینئر نوکرشاہوں کا کہنا ہے کہ نریندر مودی حکومت کو لیٹرل انٹری کے بارے میں اور زیادہ وضاحت دینے کی ضرورت ہے۔ نئی دہلی:مرکزی نوکرشاہی کے حصے میں لیٹرل انٹری (آئی اے ایس سے الگ افسروں کی انٹری) کی اجازت دینے کی مرکزی حکومت کی پہل […]
وزیر اعظم نریندر مودی کے دفتر کی نئی پہل کامیاب ہوتی ہے تو یونین پبلک سروس کمیشن(یوپی ایس سی) کے ذریعے کرایا جانے والا سول سروس اگزام میں اچھا مظاہرہ کرنا ہی آپ کی پسند کی آل انڈیا سروس میں داخل ہونے کے لئے کافی نہیں رہ جائےگا۔
وزیرِ اطلاعات و نشریات کی ذمہ داری سنبھالتے ہوئے راٹھور نے واضح کیا کہ حکومت کا میڈیا پر کنٹرول کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
آر ٹی آئی کارکن نے انفارمیشن کمشنر سے شکایت کی تھی کہ پی ایم او اور ریزرو بینک نے ان کو اطلاع فراہم نہیں کرائی۔
تقریباً تمام حکومتیں کہیں نہ کہیں آزاد میڈیا اور ایمانداری سے کام کرنے والے صحافیوں اور میڈیا ادارہ سے گھبراتی ہیں۔ ان کو اپنی غلط پالیسیوں اور فیصلوں کی تنقید ذرا بھی برداشت نہیں ہوتی۔
پی ایم او کی طرف سے کہا گیا ہے کہ فرضی خبروں سے نمٹنے کی ذمہ داری پریس کاؤنسل اور نیوز براڈکاسٹرس ایسوسی ایشن کی ہونی چاہئے۔
آر ٹی آئی کی دفعہ 8(1) (جے) کے تحت ذاتی اطلاعات سے جڑی ایسی جانکاریاں نہیں دینے کی چھوٹ ہے جن کا وسیع پیمانے پر مفاد عامہ سے کوئی تعلق نہیں ہے یا جس سے کسی شخص کی رازداری میں بلاضرورت دخل ہوتا ہو۔
مرادآباد کے آر ٹی آئی ایکٹوسٹ سلیم بیگ نے آر ٹی آئی کے تحت پوچھا تھا کہ 2005 میں آر ٹی آئی قانون نافذ ہونے کے بعد سے اب تک کتنے کارکنوں پر ظلم وستم کئے جانے، جیل بھیجے جانے اور ان کے قتل کے معاملے سامنے آئے۔ […]
آرٹی آئی ڈالنے والے کیرتی واس منڈل کا کہنا ہے کہ اس کے کئی سوالوں کے جواب نہیں دیے گئے ۔پی ایم او نے کہا ہے کہ دوروں پر ہونے والا خرچ Consolidated Fund of India سے ہوتا ہے۔ نئی دہلی :پی ایم او نے سینٹرل انفارمیشن کمیشن سے […]