سوشل میڈیا پر فعال رہیں، لیکن سڑک پر بھی اتریں کانگریسی: سونیا گاندھی
کانگریس صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ کانگریس کی حکومت والی ریاستی حکومتوں کو حساس، جواب دہ اور شفاف حکومت کی مثال پیش کرنی ہوگی اور منشور میں کئے وعدوں کو پورا کرنا ہوگا۔
کانگریس صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ کانگریس کی حکومت والی ریاستی حکومتوں کو حساس، جواب دہ اور شفاف حکومت کی مثال پیش کرنی ہوگی اور منشور میں کئے وعدوں کو پورا کرنا ہوگا۔
سون بھدر ضلع کے اوبھا گاؤں میں 17 جولائی کو زمین تنازعہ کو لےکر ہوئے تشدد میں 10 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور تقریباً 24 لوگ زخمی ہوئے تھے۔ جمعہ کو متاثرین سے ملنے جا رہیں پرینکا گاندھی کو مرزاپور میں روکنے کے بعد حراست میں لے لیا گیا تھا۔
سون بھدر ضلع کے اوبھا گاؤں میں 17 جولائی کو زمین تنازعہ کو لےکر ہوئے تشدد میں 10 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور تقریباً 24 لوگ زخمی ہوئے تھے۔ جمعہ کو متاثرین سے ملنے جا رہیں پرینکا گاندھی کو مرزاپور میں روکنے کے بعد حراست میں لے لیا گیا۔ کانگریس نے کہا، یوگی حکومت کی تاناشاہی کی بدترین مثال۔
اگر کانگریس پرینکا گاندھی کی قیادت میں خود کو بی جے پی کے مضبوط متبادل کے طور پر پیش کر دیتی ہے تو 2022 اور 2024 میں اس سے اچھے نتائج کی امید باندھی جا سکتی ہے۔
کانگریس کی قیادت کا مسئلہ اس وقت بلی کے گلے میں گھنٹی باندھے کون والے محاورے کے مصداق ہو گیا ہے۔ چونکہ راہل گاندھی کسی مکھوٹے نما صدر کو نامزد کرنے پر راضی نہیں ہیں، اس لیے کانگریس کی مجلس عاملہ کو بھی وفاداری نے عبوری صدر کے لیے کوئی نام پیش کرنے سے روک رکھا ہے۔
ابن خلدون کے یہ خیالات کانگریس پارٹی سے وابستہ ہر فرد کو پڑھنے (اور انہیں ہضم کرنے) کی ضرورت ہے۔ ان میں شاید سونیا گاندھی کو یہ پڑھنے کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
کانگریس صدر کو اب پرینکا گاندھی کا کام کاج و پارٹی میں ان کی حیثیت بھی واضح کرنے کی ضرورت ہے۔ اب یہ سونیا گاندھی اور ان کے دو بچوں کے بیچ کا کوئی خاندانی کام کاج جیسا معاملہ نہیں ہے۔
انٹرویو: وارانسی لوک سبھا سیٹ سے نریندر مودی کے خلاف انتخاب لڑ رہے کانگریس امیدوار اجئے رائے سے بات چیت۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: کیا پرینکا گاندھی نے بچوں سے مودی مخالف نعروں میں گالیاں بلوائیں؟ کیا دہلی میں گوتم گمبھیر اپنے ہمشکل سے الیکشن ریلیاں کروا رہے ہیں؟
اس لوک سبھا انتخاب میں کانگریس کسی بھی طرح 100 سیٹیں لانے کی جدوجہد میں لگی ہے۔ یہ اس کے لیے کسی جنگ سے کم نہیں ہے۔ 100 سے کم سیٹیں آنا گاندھی خاندان کے ان تین فرد کی کمزوری ظاہر کرےگا، جو کانگریس کے لیے دل و جان سے تشہیر کر رہے ہیں۔
کانگریس میں شامل ہونے کے سوال پر ورون گاندھی نے کہا کہ اس کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ جس دن مجھے بی جے پی چھوڑنی ہوگی میں پبلک لائف سے ریٹائرمنٹ لے لوںگا۔
پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کر کہا،اتر پردیش کے شکشا متروں کی محنت کی روز بے عزتی ہوتی ہے ،سیکڑوں متاثرین نے خودکشی کر لی۔جو سڑکوں پر اترے ،حکومت نے ان پر لاٹھیاں چلائیں،این ایس اے کے تحت معاملہ درج کیا۔ بی جے پی رہنما ٹی شرٹوں کی مارکیٹنگ میں مصروف ہیں۔کاش وہ اپنی توجہ دردمندوں کی طرف بھی دیتے۔
مشرقی اتر پردیش میں شناخت کی سیاست سب سے زیادہ تلخ ہے۔ پٹیل، کرمی، راج بھر، چوہان، نشاد، کرمی- کشواہا وغیرہ کی اپنی پارٹیاں بن چکی ہیں اور ان کی اپنی کمیونٹی پر گرفت بےحد مضبوط ہے۔ کانگریس کو ان سب کے درمیان اپنے لئے کم سے کم 20 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنا ہوگا تبھی وہ یوپی میں باعزت مقام پا سکتی ہے۔
کانگریس کئی سروے کرا چکی ہےجس سے یہ نتیجہ سامنے آیا ہے کہ اکیلی پرینکا ہی کانگریس کی انتخابی مہم میں جان پھونکنے کے لیے کافی ہیں۔ان کی حاضر جوابی اور طنزیہ جملے کانگریس کو وہ جوش و جذبہ دیں گے، جس کی آج سخت ضرورت ہے۔ اندرا گاندھی سے ملتی جلتی ان کی شباہت، پارٹی کیڈر؛ خصوصاً نوجوانوں کو متاثر و متحرک کرنے کی صلاحیت ان کو ایک جداگانہ پہچان دیتی ہیں۔
بھیم آرمی چیف چندرشیکھر آزاد نے کہا،اس انتخاب میں میرا مقصد صرف مودی کو ہرانا ہے۔وہ جہاں سے الیکشن لڑیں گے میں بھی وہیں سے میدان میں اتروں گا۔
ہندوستانی سیاست میں کرشمائی قیادت نے کئی کرشمے دکھائے ہیں، لیکن کسی بھی دور میں کرشمہ کے مقابلے زمینی فارمولے اور کمیونٹیز کی صف بندیاں زیادہ مؤثر رہی ہیں۔ فی الحال کانگریس کم سے کم یوپی میں تو ان دونوں مورچوں پر پچھڑتی نظر آ رہی ہے۔
ویڈیو: گزشتہ دو دنوں سے کانگریس رہنما پرینکا گاندھی کے شوہر رابرٹ واڈرا سے منی لانڈرنگ اور بےنامی جائیداد کے معاملے میں ای ڈی پوچھ تاچھ کر رہا ہے۔ عام انتخابات سے کچھ ہی ہفتوں پہلے اس جانچ کی شروعات کرنا کیا سیاسی بدلے کے جذبے سے متاثر ہے۔ عارفہ خانم شیروانی سینئر صحافی ونود شرما اور صحافی روہنی سنگھ سے بات چیت کر رہی ہیں۔
میں خود کو کافی خوش قسمت مانتی ہوں کہ میں نے اٹل بہاری واجپائی جیسے کرشمائی رہنما کے ساتھ کام کیا ہے اور موجودہ وقت میں نریندر مودی کی قیادت میں کام کر رہی ہوں اور جس دن پردھان سیوک سنیاس لے لیںگے، میں بھی اسی دن سیاست کو الوداع کہہ دوںگی۔
بتایا جا رہا ہے کہ پرینکا نے ایک کتاب اور مکمل کر لی ہے۔ ان کی ذاتی زندگی اور سیاست سے متعلق اس کتاب کا عنوان فی الحال Against Outrage دیا گیا ہے۔
کیا اگلے عام انتخاب میں مودی حکومت یا مہاگٹھ بندھن میں سے کوئی رہنما یا جماعت اپنے انتخابی منشور میں یہ وعدہ کر سکتی ہے کہ وہ ملک کےعوام کو تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولت دینے کی آئینی ذمہ داری نبھانے کے لئے 2019 سے ملک کے ارب پتیوں اور امیروں پر مناسب ٹیکس لگانے کا کام کرےگی؟
ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے سابق فوجیوں کے لیے ون رینک ون پنشن اسکیم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھاکہ کانگریس کے لیے اس کا مطلب اونلی راہل اونلی پرینکا ہے۔
سند رہے کہ 1998 کے انتخابات میں اکیلی پرینکا گاندھی نے اپنے انکل ارون نہرو کی لنکا ڈھا دی تھی۔ کانگریس کے امیدوار کیپٹن ستیش شرما کے سامنے بی جے پی نے ارون نہرو کو اتار دیا تھا۔
ایک شہری اور کارکن کے طور پر محتاط رہنا چاہیے کہ سیاست چند گھرانوں کے ہاتھ میں نہ رہ جائے۔ لیکن اس سوال پر بحث کرنے کے لائق نہ تو امت شاہ ہیں، نہ نریندر مودی اور نہ راہل گاندھی۔ صرف عوام اس کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ جب تک یہ رہنما کوئی صاف لائن نہیں لیتے ہیں، پریوارواد کے نام پر ان کی بکواس نہ سنیں۔
راہل گاندھی نے کہا کہ،پرینکا اور جیوترادتیہ سندھیا کو میں نے یوپی 2 مہینے کے لیے نہیں بھیجا، میں نے ان کو مشن دیا ہے کہ وہ پارٹی کی آئیڈیالوجی ، غریبوں اور کمزوروں کی آئیڈیالوجی کو آگے بڑھائیں ۔ مجھے اعتماد ہے کہ وہ اچھا کام کریں گے ۔
کانگریس صدر راہل گاندھی نے پرینکا گاندھی کو مشرقی اتر پردیش کا انچارج اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی )کا جنرل سکریٹری بنایا ہے۔ وہ فروری 2019 کے پہلے ہفتے میں چارج لیں گی۔