بہار میں ووٹر لسٹ کے اسپیشل انٹینسو ریویژن (ایس آئی آر) پر تنازعہ جاری ہے۔ 1 اگست کو جاری کی گئی مسودہ فہرست سے 65 لاکھ نام ہٹائے گئے ہیں۔ اپوزیشن اس پورے عمل کے خلاف سڑکوں پر ہے۔ شہری حقوق کی تنظیموں نے عدالت سے رجوع کیا ہے۔ اس عمل کے شفاف نہ ہونے اور بعض طبقات کو نشانہ بنانے کے الزامات ہیں۔ ڈرافٹ لسٹ کئی طرح کی بے ضابطگیوں کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔
بہار میں الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں غریب، مسلم اکثریتی اور روزی روٹی کے لیے دوسری ریاستوں میں جانے والے اضلاع سے بڑی تعداد میں ناموں کو حذف کیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ غربت، ہجرت اور ناموں کے ہٹائے جانے کے درمیان براہ راست تعلق ہے۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں ارملیش شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے طلبا پر پولیس کی بربریت کے بارے میں سینئر صحافی آرتی جیرتھ،سینئر صحافی آشوتوش اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پروفیسر رضوان کیصر سے بات چیت کر رہے ہیں۔
سی پی آئی رہنما کنہیا کمار نے بہار کے پورنیہ میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں ایک ریلی کے دوران مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا،’آپ کے پاس پارلیامنٹ میں اکثریت ہو سکتی ہے، ہمارے پاس سڑک پر اکثریت ہے۔ہمیں ساورکر کے خوابوں کا نہیں ، بلکہ بھگت سنگھ اور امبیڈکر کے خوابوں کا ہندوستان بنانا ہے۔‘
یہ معاملہ بہار کے نوادہ ضلع کا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اس معاملے میں کل 12 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ کلیدی ملزم سمیت چار دیگر کو گرفتار کرکے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔