Quran

Arfa-ji-thumb-2

گزشتہ برسوں میں بوئی گئی نفرت کی فصل اسکولوں میں نظر آنے لگی ہے

ویڈیو: یوپی کے مظفر نگر میں ایک اسکول کی پرنسپل کے ذریعے مسلم طالبعلم کو اس ہم جماعت بچوں سےپٹوانے کے واقعے کے بعد اب دہلی کے ایک سرکاری اسکول کی ٹیچرپر’کعبہ’ اور ‘قرآن’ کے بارے میں توہین آمیز تبصرہ کرنے کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس معاملے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

السٹریشن: پری پلب چکرورتی/دی وائر

دہلی: ’خانہ کعبہ‘ اور ’قرآن‘ کے بارے میں توہین آمیز تبصرہ کرنے پر ٹیچر کے خلاف مقدمہ درج

دہلی کے گاندھی نگر واقع گورنمنٹ سروودے بال ودیالیہ کے نویں جماعت کے طالبعلموں نے ایک کاؤنسلنگ سیشن کے دوران بتایا کہ ان کی ٹیچر نے یہ بھی کہا کہ ،’تقسیم کے دوران تم لوگ پاکستان نہیں گئے۔ ہندوستان کی آزادی میں تمہارا کا کوئی رول نہیں ہے۔’

(فوٹو: دی وائر)

قرآن کی 26 آیات کو ہٹانے سے متعلق عرضی کو سپریم کورٹ نے ’فضول‘ بتایا

اتر پردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق سربراہ وسیم رضوی کی جانب سے دائر اس عرضی کو خارج کرتے ہوئے عدلیہ نے ان پر 50 ہزار روپے کا جرمانہ بھی لگایا۔ رضوی نے اپنی عرضی میں دعویٰ کیا تھا کہ قرآن کی انہی26 آیات کا حوالہ دےکر اسلامی دہشت گرد گروپ دوسرے مذہب کے لوگوں پر حملہ کرتے ہیں اور اسے جائز ٹھہراتے ہیں۔

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

سپریم کورٹ میں قرآن سے متعلق عرضی پر فیضان مصطفیٰ نے کہا-وسیم رضوی کو اگرکسی کو فریق بنانا ہی تھا، تو وہ اللہ کو فریق بناتے

ماہرین قانون کا خیال ہے کہ سپریم کورٹ نہ صرف یہ درخواست یکسر مسترد کر دے گی بلکہ اپنے آئینی حق کا غلط استعمال کرنے پر درخواست گزار کو بھاری جرمانہ بھی کر سکتی ہے۔

جھارکھنڈ ہائی کورٹ(فوٹو : وکی میڈیا کامنس)

قرآن تقسیم کرنے کے حکم پر چرچہ میں آئی طالبہ جھارکھنڈ پولیس کے خلاف ہائی کورٹ پہنچی

رانچی کی ایک طالبہ ریچا بھارتی کو سوشل میڈیا پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی پوسٹ کرنے کے الزام میں گزشتہ 12 جولائی کو گرفتار کیا گیا تھا۔ مقامی عدالت نے ان کو پانچ قرآن تقسیم کرنے کی شرط پر ضمانت دی تھی۔ بعد میں عدالت نے قرآن تقسیم کرنے کا حکم واپس لے لیا تھا۔

Court-Hammer-2

جھارکھنڈ: سوشل میڈیا پوسٹ کے لئے گرفتار طالبہ کو 5 قرآن عطیہ کرنے کی شرط پر ضمانت

رانچی کی ایک 19 سالہ طالبہ ریچا بھارتی کو سوشل میڈیا پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی پوسٹ کرنے کے الزام میں 12 جولائی کو گرفتار کیا گیا تھا۔ مقامی عدالت نے ان کو 5 قرآن عطیہ کرنے کی شرط پر ضمانت دی ہے۔ طالبہ کا کہنا ہے کہ وہ ایسا نہیں کرنا چاہتیں۔