Rajasthan Govt

(تصویر بہ شکریہ: اڈانی گروپ، امبوجا سیمنٹ کی ویب سائٹ اور mwmines.com/السٹریشن :دی وائر)

راجستھان: سیمنٹ کی پندرہ کانوں کے لیے واحد بولی لگانے والے اڈانی ہی کیوں تھے، پردے کے پیچھے آخر کیا ہوا؟

مالی سال 2023-24 میں راجستھان میں چونا پتھر کے کل 21 بلاکوں کی نیلامی کی گئی تھی۔ ان میں سے 20 امبوجا سیمنٹ نے حاصل کی تھیں، اور کم از کم 15 کانوں کی نیلامی میں امبوجا سیمنٹ بولی لگانے والی واحد کمپنی تھی۔ ان میں سے 13 کو راجستھان حکومت نے رد کر دیا ہے۔

اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی

اڈانی گروپ کو دھچکا: راجستھان نے ’عوامی مفاد اور محصولات کے نقصان‘ کے باعث لائم اسٹون کے 13 کانوں کی نیلامی رد کی

ناگور ضلع میں واقع یہ کانیں تقریباً چھ ماہ قبل اڈانی گروپ کی کمپنی امبوجا سیمنٹ کو الاٹ کی گئی تھیں۔ لیکن حکومت نے پایا کہ ناگور میں نیلام ہونے والے دیگر بلاکوں کے مقابلے ان کانوں کو بہت کم بولی موصول ہوئی تھی۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

راجستھان: زندہ جلائی گئی ریپ متاثرہ کی موت، ریپ کے ملزم سمیت دو لوگ حراست میں

راجستھان کے ہنومان گڑھ ضلع کا معاملہ۔ متاثرہ کی نانی کا الزام ہے کہ ان کی نواسی کے ساتھ ریپ کرنے والے پردیپ وشنوئی نے ہی اسے زندہ جلایا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی میں نظر آ رہے نوجوان کی پہچان نہیں ہو پائی ہے۔ وشنوئی کے رول کی جانچ کی جا رہی ہے۔

5zbBO0cG

مہاراشٹر کے بعد راجستھان کے اسکولوں میں بھی 26 جنوری سے پڑھی جائے گی آئین کی تمہید

راجستھان کے وزیر تعلیم گووند سنگھ ڈوٹاسرا نے کہا کہ ملک میں جس طرح کا ماحول بنایا جا رہا ہے، اس میں ہمارے آئین بننے کی تمہید اور جذبات کی تشہیر سے ہی ہم ملک میں ہم آہنگی، اتحاد، سالمیت کو قائم رکھ سکتے ہیں۔

راجستھان کے وزیر تعلیم گووند سنگھ ڈوٹاسرا (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

راجستھان کے وزیر تعلیم نے کہا-کتابوں سے ہٹایا جائے‌گا نوٹ بندی کا سبق

راجستھان کے وزیر تعلیم گووند سنگھ ڈوٹاسرا نے کہا کہ نوٹ بندی سب سے ناکام تجربہ تھا۔ نوٹ بندی کے لئے وزیر اعظم نے جن تین مقاصد-دہشت گردی، بد عنوانی کو ختم کرنے اور کالا دھن کو واپس لانے، کا ذکر کیا تھا، ان کو حاصل نہیں کیا جا سکا۔

Savarkar_RajasthanBook

راجستھان: نصاب میں تبدیلی، ساورکر کو ویر کی جگہ انگریزوں سے معافی مانگنے والا بتایا

راجستھان کے وزیر تعلیم نے بتایا کہ ریاست کی پچھلی بی جے پی حکومت نے محکمہ تعلیم کو تجربہ گاہ بنا دیا تھا، آر ایس ایس کے سیاسی مفادات کی تکمیل کے لئے نصاب میں تبدیلی کی گئی تھی۔ سیاسی مفادات کے لئے ساورکر کی بہتر امیج بنائی گئی تھی۔