آر ایس ایس کے ایک مرکزی لیڈر او ر نظریہ سازشری رام مادھو نے مسلمانوں کو ایک تین نکاتی فارمولہ پیش کیا ہے جس سے وہ ہندوستان میں سکون کے ساتھ زندگی گزار سکتے ہیں۔ یہ شرطیں کچھ اس طرح کی ہیں کہ مسلمان غیر مسلموں کو کافر نہ کہیں، مسلمان خود کو امت اسلام یا مسلم امت کا حصہ سمجھنا ترک کردیں اور مسلمان جہاد کے نظریے سے خودکو الگ کریں۔
بی جے پی جنرل سکریٹری رام مادھو نے کہا کہ آج ایک مضبوط اور فیصلہ لینے والی قیادت کی شروعات ہو گئی ہے اور جمہوری ملک تبدیلی کے دور سے گزر رہے ہیں۔ مودی جی آج ایسے ہی ایک رہنما کے طور پر ابھرے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے ایک افسر کے مطابق جن رجسٹرڈ ووٹر کا نام این آر سی کی حتمی فہرست میں نہیں آیا ہے، وہ ڈی-ووٹر نہیں کہلائیں گے۔ آسام میں ڈاؤٹ فُل یا مشتبہ ووٹر ان رائےدہندگان کا طبقہ ہے، جن کی شہریت شک کے گھیرے میں ہوتی ہے۔
بی جے پی رہنما رام مادھو نےکہا کہ جنا ح نے ہندوستان کا بٹوارا کیا اور ڈاکٹرمکھرجی نے آسام کو بچا کر پاکستان کا بٹوارا کیا۔
ریاست میں پچیس سالوں تک اقتدار میں رہی سکم ڈیموکریٹک فرنٹ نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں 15 سیٹیں جیتی تھیں۔
آسام میں این آر سی کا دوسرا اور آخری مسودہ 30 جولائی، 2018 کو شائع کیا گیا تھا جس میں 3.29 کروڑ لوگوں میں سے 2.89 کروڑ لوگوں کے نام شامل کئے گئے تھے۔ اس مسودہ میں 4070707 لوگوں کے نام نہیں تھے۔
اگر ہم نے بنگلہ دیشی مسلمانوں کو کو مغربی بنگال میں آنے کی اجازت دے دی تو کئی ضلعوں میں ہندو اقلیت میں ہوجائیں گے ۔
30 جولائی کو این آر سی کا آخری مسودہ جاری ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ این آر سی سے نام ہٹنے کا مطلب ووٹر لسٹ سے نام ہٹنا نہیں ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے عالمی یوم یوگا اور کشمیر کے سیاسی حالات پر ونود دوا کا تبصرہ۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیےجموں و کشمیر میں گورنر کی حکومت نافذ ہونے اور پانی کی کمی پر نیتی آیوگ کی رپورٹ پر ونود دوا کا تبصرہ۔
وزیر اعظم درجنوں بار کشمیر جا چکے ہیں۔ وہ جب بھی گئے اسکیموں اور وکاس پر بات کرتے رہے جیسے کشمیر کا مسئلہ سڑک اور فلائی اوور کا ہے۔ کشمیر مسئلے کو انہوں نے سولر پاور پلانٹ اور ہائیڈرو پلانٹ کی سنگ بنیاد تک محدود کر دیا۔ ان کی کشمیر پالیسی کیا ہے، کوئی نہیں جانتا۔
بی جے پی کے نیشنل جنرل سکریٹری رام مادھو کی ٹیم کا حصہ رہے شیوم شنکر سنگھ کہتے ہیں، ‘ میں 2013 سے بی جے پی کا حمایتی تھا کیونکہ نریندر مودی ملک کے لئے امید کی کرن کی طرح لگتے تھے اور مجھے ان کی وکاس کے نعرے پر اعتماد تھا۔ اب وہ نعرہ اور امید دونوں جا چکے ہیں۔ ‘
وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کے استعفیٰ کے بعد گورنر اے این ووہرا نے صدر جمہوریہ ہند کو بھیجے گئے ایک مکتوب میں ریاست میں مرکزی حکومت کو نافذ کرنے کی سفارش کی تھی ۔صدر نے ووہرا کی سفارش کو منظوری دے دی ہے۔
مودی حکومت کے وزراءکو جونیئر ڈوبھال سے سبق لیکر پاکستان اور پاکستانیوں کے تئیں نفرت کے بازارکو بند کر دینا چاہئے۔ 2015کے بہار اسمبلی انتخاب کے دوران امت شاہ نے کہا تھا کہ اگر بی جے پی کی شکست ہوئی تو پورے پاکستان میں جشن منایا جائے گا۔بی […]
خاص رپورٹ :نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر اجیت ڈوبھال کے صاحبزادے شوریہ ڈوبھال کے ذریعے چلائے جارہے انڈیا فاؤنڈیشن سےکئی مرکزی وزیر ڈائریکٹر کے طور پر جڑے ہیں۔ یہ ادارہ ایسے غیر ملکی اور ہندوستانی کارپوریٹ کی فنڈنگ پر منحصر کرتاہے جو حکومت کے ساتھ ڈیل بھی کرتی ہیں۔ نئی […]