رام چندر گہا کو مصنف کس نے بنایا؟
ویڈیو: مؤرخ رام چندر گہا کی حالیہ کتاب دی ککنگ آف بکس اور ان کے باصلاحیت مدیررکن اڈوانی کے بارے میں دی وائر ہندی کے ایڈیٹر آشوتوش بھاردواج کے ساتھ بات چیت۔
ویڈیو: مؤرخ رام چندر گہا کی حالیہ کتاب دی ککنگ آف بکس اور ان کے باصلاحیت مدیررکن اڈوانی کے بارے میں دی وائر ہندی کے ایڈیٹر آشوتوش بھاردواج کے ساتھ بات چیت۔
ویڈیو: گزشتہ چند دنوں میں کئی صوبوں میں فرقہ وارانہ واقعات کے بعد کشیدگی کا ماحول ہے۔ مدھیہ پردیش میں مسلمانوں کے مکان اور دکان توڑے گئے، مساجد کے سامنے غیرمہذب نعرے بازی کی گئی۔ اس سلسلے میں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے مؤرخ رام چندر گہا سے بات چیت کی۔
لوک سبھا چناؤکے بعد مختلف کمیونسٹ پارٹیوں کو ‘متحد’ کرنے اور انہیں ایک پلیٹ فارم پر لانے کی بات ہو رہی ہے۔ اگر ایسا ہوا تو ایک نئی اور متحدہ پارٹی کے لیے ایک نئے نام کی ضرورت ہوگی۔ میرا مشورہ ہے کہ اس نئی پارٹی کے نام میں سے ‘کمیونسٹ’ کا لفظ ہٹا دیا جائے۔ اس کے بجائے اسے ‘ڈیموکریٹک سوشلسٹ’ سے منسوب کیا جائے۔ یہ لیفٹ کے دوبارہ اٹھ کھڑے ہونے کی جانب پہلا قدم ہوگا۔
رولٹ کے سو سال بعد ہمیں اپنے لیڈران پر اس ماحول کو دوبارہ بنانے کے لیے دباؤ ڈالنا چاہیے۔ اگر سیاستداں اپریل 1919 میں گاندھی کے ذریعے اٹھائی گئی قسم کو دوبارہ اٹھانے کی کوئی مہم چلاتے ہیں تو ہندوستان یقیناً ایک بہت محفوظ و مسرور ملک ہوگا۔
علم کی تلاش میں پدم نابھ جینی کی یہ کٹھن یاترا ہمارے دور کے لیے، جس میں ہر قسم کی معلومات آن لائن ہو گئی ہے، ایک مثال کی حیثیت رکھتی ہے۔ حالانکہ گوگل اور یو ٹیوب کسی کو بھی سست اور آرام پسند بنا سکتے ہیں۔
مؤرخ رام چندر گہا نے کہا کہ چونکہ اب حالات قابو سے باہر ہو گئے ہیں اس لیے ایسا قدم اٹھانا پڑ رہا ہے۔ دو ہفتے پہلے اے بی وی پی نے گہا کو اینٹی نیشنل قرار دیتے ہوئے وائس چانسلر سے ان کی تقرری رد کرنے کی مانگ کی تھی۔
تریپورہ کی کہانی کچھ ایسی ہے، جیسے یہاں کے لوگوں کو بتایا جا رہا ہو کہ ان کے لئے سب سے زیادہ اہم اور لائق ستائش وہ شخص ہے، جو اپنی زندگی میں کبھی تریپورہ آیا ہی نہیں۔ کوئی دس سال پہلے شانتی نکیتن جانا ہوا۔ وہاں میری […]