سال 2002 کے گجرات فسادات کے دوران اپنی جان بچانے میں کامیاب رہے بعض متاثرین سے دی وائر نے بات کی تو معلوم ہوا کہ آج بھی ان کے زخم مندمل نہیں ہوئے ہیں۔ وہ فسادات کے بعد بنی مسلم بستیوں میں غیر انسانی حالات میں رہنے کو مجبور ہیں۔
اتر پردیش کی ایک لڑکی نے 2019 میں بی ایس پی ایم پی اتل رائے پر ریپ کا الزام لگاتے ہوئے کیس درج کرایا تھا۔ لڑکی اور ان کے ایک دوست نے گزشتہ 16 اگست کو سپریم کورٹ کے پاس خودسوزی کر لی تھی۔ دونوں کی موت ہو چکی ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ سابق آئی پی ایس افسر ٹھاکربی ایس پی ایم پی اتل رائے کے حمایتی ہیں۔گرفتاری سے کچھ گھنٹے پہلے ہی سابق آئی پی ایس افسر امیتابھ ٹھاکر نے نئی سیاسی پارٹی بنانے کا اعلان کیا تھا اور وزیر اعلیٰ کے خلاف اتر پردیش اسمبلی انتخاب لڑنے کا اعلان کر چکے ہیں۔
معاملہ کاس گنج کا ہے، جہاں 2016 میں خاندانی رنجش میں ایک13سالہ نابالغ کو اغواکرکے اس کے ساتھ گینگ ریپ کیا گیا تھا۔ تب ملزموں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا۔ منگل کو ضمانت پر باہر آنے کے بعد ایک ملزم نے متاثرہ اور اس کی ماں پر ٹریکٹر چڑھا دیا۔
معاملہ فیروزآباد ضلعے کا ہے۔ اگست 2019 میں ملزم نے ایک نابالغ لڑکی سے ریپ کیا تھا۔ رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ ملزم لگاتار ان پر مقدمہ واپس لینے کے لئے دباؤ بناتے ہوئے دھمکیاں دے رہا تھا، لیکن شکایت کے باوجود پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
معاملہ روہتاس ضلع کے راموڈیہہ گاؤں کا ہے، جہاں 4 لوگوں نے اتوار کی صبح ایک نابالغ سے ریپ کی کوشش کی۔ منگل کو خود کو میڈیا اہلکار بتا کر ملزمین کے رشتہ دار متاثرہ کے گھر پہنچے اور اس کو گولی مار دی۔
معاملہ اترپردیش کے اناؤ کا ہے۔ ایک 23 سالہ لڑکی نے ضلع پولیس آفس کے سامنے خود کو آگ لگا لی۔ متاثرہ نے اس سال 2 اکتوبر کو 4 لوگوں کے خلاف ریپ کا معاملہ درج کرایا تھا۔ حال ہی میں اس معاملے میں ملزمین کو الہ آباد ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی تھی۔
ویڈیو: ملک میں بچوں کے ساتھ جنسی استحصال کے بڑھتے واقعات پر ملک کے 1500 ریپ متاثرہ نے حال ہی میں سپریم کورٹ کو خط لکھ کر مداخلت کی مانگ کی ہے۔
مدراس ہائی کورٹ نے کہا کہ میڈیکل ٹرمینشن آف پریگننسی قانون، 1971 کی دفعہ 3 کے اہتماموں کے تحت اسقاط حمل کرایا جا سکتا ہے۔ متاثرہ کو بےوجہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کے لئے مجبور نہیں کیا جانا چاہیے۔