پنوں قتل کی سازش: امریکہ نے ہندوستان کے سابق انٹلی جنس افسر کا نام اجاگر کیا
امریکی محکمہ انصاف کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ را کے سابق افسر وکاس یادو نے امریکہ میں سکھ علیحدگی پسند تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش رچی تھی۔
امریکی محکمہ انصاف کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ را کے سابق افسر وکاس یادو نے امریکہ میں سکھ علیحدگی پسند تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش رچی تھی۔
مرکزی حکومت نے کہا،یہ ضروری ہے کہ قانونی انٹرسیپشن(نگرانی)کی درخواست کا معاملہ مجلس عاملہ کےافسروں کے ذریعے دیکھا جانا چاہیے تاکہ فیصلہ لینے میں تیزی اور مستعدی برقرار رکھی جا سکے۔
مرکز اور مہاراشٹر حکومت میں بطور معاون شیوسینا کے ذریعے بی جے پی حکومت کی کافی تنقید کرنے کے باوجود شیوسینا نے آئندہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔
دی وائر کے ذریعے کیے گئے آر ٹی آئی کے جواب میں وزارت داخلہ نے کہا کہ اس کا انکشاف نہیں کیا جاسکتا ۔ کیوں کہ اس سےملک کا مفاد متاثر ہوگا ، کسی شخص کو خطرہ ہوسکتا ہے یا جانچ کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے۔
آر ٹی آئی کے ذریعے ان تمام سرکاری ریکارڈز کی کاپی مانگی گئی تھی جن میں 10 سکیورٹی اور خفیہ ایجنسیوں کو کسی کے بھی کمپیوٹر میں موجود ڈیٹا کو حاصل کرنے کا حق دے دیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ میں اس معاملے کی اگلی شنوائی 6 ہفتے بعد کی جائے گی۔ اسی وقت اس عرضی پر غور کیا جائے گا کہ کیا وزارت داخلہ کے اس حکم پر روک لگائی جا سکتی ہے یا نہیں۔
شیو سینا نے کہا کہ ،آج ایودھیا میں بھگوان رام اور سیاست میں بی جے پی سینئر رہنما لال کرشن اڈوانی بن باس میں ہیں جبکہ اقتدار کے آکسیجن پر دوسرے ہی لوگ جی رہے ہیں ۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے صحافی کشور چندر وانگ کھیم کی گرفتاری ، سرکار کے ذریعے عام شہریوں کے کمپیوٹر کی نگرانی اور امبانی گھرانے میں ہوئی شادی کے موضوع پر سینئر صحافی انل چمڑیا، سینئر صحافی سنگیتا بروآ پیشاروتی اور سینئر صحافی شیتل پرشاد سنگھ سے ارملیش کی بات چیت۔
گزشتہ 20 دسمبر کو ہوم منسٹری نے دہلی پولیس کمشنر ، سی بی ڈی ٹی ، ڈی آر آئی ، ای ڈی ، راء، این آئی جیسی 10ایجنسیوں کوحکم جاری کر کے ملک میں چلنے والے سبھی کمپیوٹر کی نگرانی کرنے کا اختیار دیا ہے۔
عمران خان کے وزیر اعظم بن جانے کے بعد پاکستان کی طرف سے کوئی ایسی بات نہیں ہوئی جو ہندوستان کو ایسا مخالفانہ ردعمل ظاہر کرنے کا موقع دے سکتی ہو جس سے وہ اپنے ووٹ بینک کو منظم اور متحدہ کرنے کا کام لے سکے۔
مودی اور شریف میں ایک وصف مشترک ہے وہ یہ کہ دونوں نے پوری سیاست کو اپنی انانیت اور ہرچیز کو اپنی ذات کے گرد محصور کرکے، ذاتی وفاداری کو اہمیت دےکر اور فیصلوں میں من مرضی پر اڑکر، پارٹی کی اندرونی جمہوریت کا جنازہ نکال کر رکھ دیا ہے۔
اس کتاب سے وقتی سیاسی فائدہ اٹھانے کے بجائے ہندوستانی حکومت کو با ور کرایا جائے، کہ ہندوستانی انٹلی جنس کے اس ماہرکی باتو ں کو سنجیدگی سے لیکر امن مساعی کا آغاز کرکے عوامی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حتمی حل کی طرف پیش رفت کریں۔
جاسوسی شاید دنیا کے قدیم تر پیشوں میں سے ایک ہوگا۔ سرد جنگ کے دوران امریکی اور سوویت یونین کے خفیہ اداروں کے اہلکاروں کے کارناموں پر تو کئی فلمیں بن چکیں ہیں۔ ہندوستان اور پاکستان بھی اس سے مبرا نہیں ہیں۔