اننت امبانی اور رادھیکا مرچنٹ کی شادی کی عظیم الشان تقریب کے درمیان امبانی گروپ کی ملکیت والے ریلائنس جیو نے اپنے موبائل ریچارج کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کر دیا ہے۔ اس غیر متوقع اضافے نے دیہی خواتین کے روزمرہ کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔
اے جی آر معاملے میں سپریم کورٹ نے ووڈافون کے سوموار کو 2500 کروڑ روپے اور جمعہ تک 1000 کروڑ روپے ادا کرنے کے ساتھ ہی اس کے خلاف کوئی کارروائی نہ کئے جانےکی تجویز کو ٹھکرا دیا۔
ووڈافون آئیڈیا نے موبائل خدمات کو 42 فیصد تک اور ایئرٹیل نے 50.10 فیصد تک مہنگا کیا ہے۔ ان دونوں کمپنیوں کی ترمیم شدہ شرحیں 3 دسمبر سے نافذ ہو ں گی۔
بی ایس این ایل کے معاملے میں ابھی تک 77000 ملازمین وی آر ایس کے لئے درخواست دے چکے ہیں۔ ایم ٹی این ایل کو پچھلے دس میں سے نو سال نقصان ہوا ہے۔ بی ایس این ایل بھی 2010 سے گھاٹے میں ہے۔ دونوں کمپنیوں پر 40000 کروڑ روپے کا قرض ہے۔
ووڈافون- آئیڈیا نے دوسری سہ ماہی میں50921 کروڑ روپے اور ایئرٹیل نے 23045 کروڑ روپے کا نقصان دکھایا ہے۔ پچھلے مہینے سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کی وجہ سے کمپنیوں پر ایس یو سی اورریونیو میں سرکار کی حصے داری جیسے مدوں میں دین داری اچانک بڑھ گئی ہے۔
ٹیلی کام کمپنی بھارتی ائیر ٹیل نے الزام لگایا ہے کہ ریلائنس جیو کایہ فیصلہ انٹرکنیکٹ چارج (آئی یو سی)کو نیچے لانے کا دباؤ بنانے کی کوشش ہے۔
شدیداقتصادی بحران سے جوجھ رہی ہے ایم ٹی این ایل، اپنے بقایے کے طور پر حکومت سے 800 کروڑ روپے مانگ
ملک کی سب سے بڑی سرکاری ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی بی ایس این ایل نے حکومت سے کہا کہ کمپنی نقدی کے بحران سے جوجھ رہی ہے اور کام کاج جاری رکھنے کے لئے اس کے پاس پیسے نہیں ہیں۔
آر ٹی آئی سے ملی اطلاع کے مطابق، مالی سال18-2017میں بی ایس این ایل نے جی ایس ایم موبائل فون سروس سے 7148.09 کروڑ روپے کا ریونیوکمایا۔ موجودہ مالی سال کے شروعاتی 10 مہینوں میں 4000.81 کروڑ روپے کا ریونیو کمایا ہے۔ یہ اعداد و شمار گزشتہ سالوں سے کافی کم ہیں۔
بی ایس این ایل ملازمین کی تنظیموں نے کمپنی کو بحران سے نکالنے کے لئے حکومت کو خط لکھا ہے۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ ریلائنس جیو سے مل رہے سخت مقابلہ کی وجہ سے کمپنی کی اقتصادی صحت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق، حکومت نے بی ایس این ایل سے کہا ہے کہ وہ ان تمام باتوں پر توجہ دے، جس سے یا تو کمپنی دوبارہ کھڑی کی جا سکے یا سلسلے وار طریقے سے سرمایہ کاری کم کرتے ہوئے اس کو بند کرنے کے بارے میں سوچا جائے۔
یونین کا دعویٰ ہے کہ مرکزی حکومت نے بی ایس این ایل کو 4 جی سروس کے لیے اسپیکٹرم کا مختص اس لیے نہیں کیا تاکہ وہ جیو کے ساتھ مقابلہ نہ کر سکے۔
کیا لوک پال سرچ کمیٹی کی صدر جسٹس رنجنا پرکاش دیسائی کو ان کو کمیٹی سے ہٹا نہیں دینا چاہیے یا ارندھتی بھٹاچاریہ کو خود استعفیٰ نہیں دینا چاہیے؟
یو آئی ڈی اے آئی نے ریلائنس جیو، ایئر ٹیل اور ووڈافون جیسی ٹیلی کام کمپنیوں کو سرکولر بھیج کر 15 دن میں سم کارڈ سے آدھار ڈی -لنک کرنے کی اسکیم مانگی ہے۔