پولیس کی جانب سےیہ کارروائی سخت یو اے پی اے قانون کے تحت پچھلے سال درج ایک معاملے کو لےکر کی گئی ہے، جو کشمیر کے صحافیوں اور کارکنوں کو جان سے مارنے کی دھمکی سے متعلق ہے۔
رپورٹرس ودآؤٹ بارڈرس نے پریس کی آزادی کو کنٹرول کرنے والے 37ممالک کے سربراہوں یاقائدکی فہرست جاری کی ہے، جس میں شمالی کوریا کے کم جونگ ان اور پاکستان کے عمران خان کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کا نام شامل ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ سب وہ ہیں جو ‘سینسرشپ کا میکانزم بناکر پریس کی آزادی کو روندتے ہیں،صحافیوں کو من مانے ڈھنگ سے جیل میں ڈالتے ہیں یا ان کے خلاف تشددکو ہوا دیتے ہیں۔
’گیٹنگ اوے ود مرڈر‘نامی اسٹڈی کے مطابق 2014 سے 2019 کے بیچ ہندوستان میں 40 صحافیوں کی موت ہوئی، جن میں سے 21 صحافیوں کے قتل کی وجہ ان کے کام سے جڑی تھی۔
پیرس واقع نگرانی تنظیم’رپورٹرس ودآؤٹ بارڈرس ‘کےسربراہ کرسٹوف ڈیلوئر نے کہا کہ جمہوریممالک میں زیادہ تر صحافیوں کو ان کے کام کے لئے نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو کہ جمہوریت کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے۔
رپورٹرس ودآؤٹ بارڈرس کی طرف سے جاری ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں ہندوستان 180 ممالک میں سے 140ویں مقام پر ہے۔ 2018 میں اپنے کام کی وجہ سے ہندوستان میں کم سے کم 6 صحافیوں کی موت ہوئی تھی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں 2019 کے عام انتخابات کے دوران حکمراں بی جے پی کے حامیوں کے ذریعے صحافیوں پر حملے بڑھے ہیں۔
’’اگر آپ صحافی ہیں، تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کو قتل نہیں کیا جا سکتا۔‘‘ نئی دہلی: 2017 کے دوران ذرائع ابلاغ سے تعلق رکھنے والے 65 افراد کو ہلاک کیا گیا، 54 اغوا ہوئے جبکہ 326 زیر حراست ہیں۔ یہ اعداد و شمار صحافیوں […]
چونکہ مین اسٹریم میڈیا کارپوریٹ اداروں کی ملکیت میں ہے، اسلئے بھی ان کو کنٹرول کرنا حکومت کےلئے آسان ہو جاتا ہے۔ ایک بڑے اخبار ہندوستان ٹائمس کے ایڈیٹر بوبی گھوش کو جس طرح حا ل ہی میں برخاست کیا گیا وہ اس کی ایک مثا ل ہے۔ […]
عالمی ادارہ رپورٹرس وداؤٹ بارڈرس کا کہنا ہے کہ 2015 سے اب تک حکومت کی تنقید کرنے والے نو صحافیوں کا قتل کر دیا گیا۔ نئی دہلی : میڈیا اور صحافیوں کی آزادی پر نگرانی رکھنے والے عالمی ادارہ رپورٹرس وداؤٹ بارڈرس کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں […]