اتراکھنڈ کے رشی کیش شہر میں دیو بھومی رکشا ابھیان نامی دائیں بازو کے ایک گروپ کے لوگوں نے گزشتہ ہفتے دو مزاروں میں توڑ پھوڑ کی اور مبینہ طور پر اس واقعہ کو سوشل میڈیا پر لائیو نشر کیا۔ اتراکھنڈ پولیس نے لوگوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
مدھیہ پردیش کے ساگر میں واقع ڈاکٹر ہری سنگھ گور یونیورسٹی کا واقعہ۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبا کو نوٹس جاری کیا ہےاور کہا ہے کہ وہ ایسی کسی بھی سرگرمی میں شامل نہ ہوں جس سے تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہوتی ہوں اور کیمپس کے اندر فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہو۔
دہلی کے براڑی میں سنت نگر علاقے کا معاملہ۔ پولیس کے مطابق، ویڈیو میں ملزم خود کو بجرنگ دل کا رکن بتا رہا ہے۔ اس کو دیوالی کے دن بریانی کی دکان کھولنے پر مبینہ طور پر ایک مسلم دکاندار کو دھمکاتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ کسی تہوار پر دکان نہ کھولیں۔