ملک میں جہاں ایک طرف نفرت کے علمبردار فرقہ واریت کی خلیج کو مزید گہرا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہیں دوسری طرف ان کی بھڑکانے اور اکسانے کی تمام تر کوششوں کے باوجود عام لوگ فرقہ وارانہ خطوط پر ایک دوسرے کے خون کے پیاسے نہیں ہو رہے بلکہ ان کے منصوبوں کو سمجھ کرزندگی کی نئی سطحوں کوتلاش کرنے کی سمت میں بڑھن رہے ہیں۔
ویڈیو: گزشتہ چند ہفتوں میں پورے ہندوستان بالخصوص مدھیہ پردیش کے کھرگون شہر میں فرقہ وارانہ تشدد کے بعد دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں ایسا ہی واقعہ پیش آیا۔ ان واقعات پر دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند کا نظریہ۔
جسٹس ایل ناگیشور راؤ اور جسٹس بی آر گوئی کی بنچ نے ایڈوکیٹ وشال تیواری کی طرف سے دائر پی آئی ایل کو خارج کرتے ہوئے کہا، آپ چاہتے ہیں کہ تحقیقات کی سربراہی سابق چیف جسٹس کریں؟ کیاکوئی فری ہے؟ پتہ کیجیے، یہ کیسی راحت ہے۔ ایسی […]
ویڈیو: اتراکھنڈ کے روڑکی ضلع کے دادا جلال پور گاؤں میں 16 اپریل کو ہنومان جینتی پر نکالے گئے جلوس کے دوران پتھراؤ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ متاثرین سے بات چیت۔
اتراکھنڈ کے روڑکی ضلع کے دادا جلال پور گاؤں میں 16 اپریل کو ہنومان جینتی پر نکلی ایک شوبھا یاترا کے دوران پتھراؤ ہوا تھا، جس کے نتیجے میں زیادہ تر مسلمانوں کو بھگوان پور کا علاقہ چھوڑنا پڑا ہے ۔ جو پیچھے رہ گئےہیں ، ان کا کہنا ہے کہ وہ مسلسل خوف کے سائے میں جی رہے ہیں۔
یہ واقعہ روڑکی میں پیش آیا، جہاں اتوار کو مبینہ طور پر مقامی رائٹ ونگ تنظیموں سے وابستہ لگ بھگ 200 نامعلوم افراد نے ایک چرچ میں توڑ پھوڑ کی۔ اس میں صبح کی عبادت کے لیےجمع کئی لوگ زخمی ہو گئے۔ حملہ آوروں پر خواتین سے بدسلوکی کرنے کا بھی الزام ہے۔ معاملے میں کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔
اتر پردیش کے بدایوں ضلع کے تگلاپور گاؤں کا معاملہ۔ گاؤں کے ایک کنبہ کا کہنا ہے کہ پنچایتی انتخاب میں بانٹی گئی شراب سے ان کے یہاں بھی ایک فرد کی موت ہوئی ہے۔ وہیں پرتاپ گڑھ ضلع میں گزشتہ30 مارچ کے بعد سے مبینہ طور پر زہریلی شراب پینے سے مرنے والوں کی تعدادبڑھ کر سات ہو گئی ہے۔
دریں اثنااس معاملے کے کلیدی ملزم پپو جیسوال کو پولیس نے ایک مڈبھیڑ کے دوران گرفتار کرلیا ہے ۔ رام نگر کے بھنڈ کے امرائی کنڈ کے پاس ایک مڈبھیڑ کے دوران اس کو گرفتار کیا گیا ۔ مڈبھیڑ میں پولیس نے ملزم کےپاؤں میں گولی بھی ماری اور اس کو زخمی حالت میں ضلع ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا ے ۔ اس معاملے میں اب تک تین ملزموں کی گرفتاری ہوئی ہے۔
یوپی حکومت نے مرنے والوں کے رشتہ داروں کو 2-2 لاکھ روپے اور شدیدطور پر بیمار لوگوں کو 50 ہزار روپے کا معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔