اگر افغانستان پر چڑھائی سے لےکر اقتصادی امور پر بھی فیصلے اقوام متحدہ کے باہر ہونے ہیں، تو ایک بھاری بھرکم تنظیم اور اس کے سکریٹریٹ پررقوم خرچ کرنے کا کیا فائدہ ہے؟ یہ سوال اب دنیابھر کے پاور کوریڈورز میں گشت کر رہا ہے۔
سابق وزیر خارجہ اور ترنمول کانگریس کے رہنما یشونت سنہا نے ایک انٹرویو کے دوران یوکرین پر روس کے حملے کے حوالے سے کہا کہ اگر زیادہ طاقتور ممالک اسی طرح دوسرے ممالک پر حملہ کرتے ہیں تو کل چین کو بھی تائیوان یا ہمارے یہاں لداخ اور اروناچل میں حملہ کرنے کا موقع مل جائے گا۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہےجب وزیر اعظم مودی نے بڑی تعداد میں ہندوستانی طلبہ کےمیڈیکل کی تعلیم کے لیے بیرون ملک جانے کے لیے پچھلی حکومتوں کو مورد الزام ٹھہرایا اور کہا کہ ان کی حکومت ملک میں میڈیکل کالجوں کی تعداد بڑھانے پر کام کر رہی ہے،تاکہ طلبہ ملک میں ہی میڈیکل کی تعلیم حاصل کرسکیں۔
جنگ زدہ یوکرین کے خارکیف شہر میں روسی فوج کی گولہ باری میں ہلاک ہوئے کرناٹک کے طالبعلم نوین شیکھرپا گیانگودر کے والد نے کہا کہ ہندوستان کے تعلیمی نظام اور ذات پات کی وجہ سے انہیں یہاں سیٹ نہیں مل سکی، جبکہ وہ ہونہار طالب علم تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہاں میڈیکل سیٹ حاصل کرنے کے لیے ایک کروڑ سے دو کروڑ روپے تک کی رشوت دینی پڑتی ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی کہ وہ دیکھیں کہ نجی اداروں میں بھی کم سے کم خرچ پر معیاری اعلیٰ تعلیم فراہم کی جائے۔
ویڈیو: روس کی جانب سے اپنے پڑوسی ملک یوکرین پر حملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ کئی دنوں سے جنگ جاری ہے۔ یوکرین میں پھنسے ہندوستانی طلباءکو بھی روزانہ ہوائی جہاز سے واپس لایا جا رہا ہے۔ دی وائر نے ہندوستان لوٹے طلباء سے بات چیت کی۔