اتر پردیش کے سردھنا سے بی جے پی ایم ایل اے سنگیت سوم پر سال 2013 میں مظفرنگر میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے پہلے سوشل میڈیا پر بھڑکاؤ ویڈیو اپ لوڈ کرنے کا معاملہ درج کیا گیاتھا۔ ایس آئی ٹی نے خصوصی عدالت میں کلوزر رپورٹ داخل کر کےکہا کہ سوم کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔
ان ملزمین میں بی جے پی ایم ایل اے سنگیت سوم، سریش رانا، کپل دیو شامل ہیں۔ فساد سے پہلے جاٹ کمیونٹی کے لوگوں کی جانب سے بلائی کے گئی مہاپنچایت کے سلسلے میں یہ کیس درج کیا گیا تھا۔ بی جے پی ایم ایل اےپرہیٹ اسپیچ کا الزام ہے۔
الزام تھا کہ مظفرنگر فسادات کے دوران 7 ستمبر 2013 کو ضلع کے لساڑھ گاؤں کے گھروں میں آگ لگا دی گئی تھی اور لوٹ پاٹ کی گئی تھی۔
ویڈیو : آئندہ لوک سبھا انتخابات کو لے کر کیا سوچ رہے ہیں اتر پردیش کے مظفر نگر کے مسلم امیدوار ۔ بتا رہی ہیں عارفہ خانم شیروانی ۔
مظفر نگر فسادات سے متعلق تقریباً 125 معاملوں میں ایم پی سنجیو بالیان اور بھارتیندر سنگھ ، ایم ایل اے سنگیت سوم اور امیش ملک سمیت بی جے پی کے کئی رہنما نامزد ہیں ۔
اڈیشنل چیف جسٹس مجسٹریٹ نے بی جے پی ایم ایل اے امیش ملک سمیت بالیان اور سادھوی کو 22 جون کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
پچھلے مہینے مرکزی وزیر سنجیو بالیان، بُڑھانا ایم ایل اے امیش مالک اور کھاپ رہنماؤں کے نمائندگان نے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو مظفرنگر فسادات سے جڑے 179 معاملے رد کرنے کی فہرست سونپی تھی۔
اتر پردیش سرکار میں وزیر سریش رانا، سابق مرکزی وزیر سنجیو بالیان، بھاجپا ایم ایل اے سنگیت سوم اور امیش ملک سے 19 جنوری 2018 کوعدالت نے پیش ہونے کے لئےکہا۔ مظفر نگر: اترپردیش کی ایک مقامی عدالت نے ریاستی حکومت میں وزیر سریش رانا، سابق مرکزی وزیر […]