Secular Parties

maxresdefault-10

بی جے پی ہی نہیں بلکہ سیکولر پارٹیوں میں بھی مسلمان لیڈروں کی حالت بدتر

ویڈیو: حالیہ دنوں میں ایسے لوگ سامنے آئے ہیں، جن کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کو ان پارٹیوں میں بھی مناسب نمائندگی نہیں مل رہی جو خود کو مبینہ طور پر سیکولر کہتی ہیں۔ اس موضوع پر حال ہی میں کانگریس چھوڑنے والے مہاراشٹر کے لیڈر بابا صدیقی اور سابق مرکزی وزیر مملکت سلیم شیروانی سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

علامتی تصویر : پی ٹی آئی

دہلی میں افطار کی سیاست؛ جانے کہاں گئے وہ دن…

ہندوستان اس وقت کورونا وبا کی بدترین گرفت میں ہے۔ اس سال تو شایدہی کسی افطار پارٹی میں جانے کی سعادت نصیب ہوگی۔ امید ہے کہ یہ رمضان ہم سب کے لیےسلامتی لےکر آئے اور زندگی دوبارہ معمول پر آئے۔ اسی کے ساتھ دہلی میں حکمرانوں کو بھی اتنی سمجھ عطا کرکے کہ ہندوستان کا مستقبل تنوع میں اتحاداور مختلف مذاہب اور فرقوں کے مابین ہم آہنگی میں مضمر ہے، نہ کہ پوری آبادی کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنے اور ایک ہی کلچر کو تھوپنے سے۔

فائل فوٹو: پی ٹی آئی

قصہ دہلی کی افطار پارٹیوں کا

افطار پارٹیوں کو قصہ پارینہ بنایا گیا۔گو کہ بی جے پی نے اپنے دفتر میں بس 1998میں ہی واحد افطار پارٹی کا انعقاد کیا تھا، مگر وزیر اعظم بننے کے بعد واجپائی اپنی رہائش گاہ پر ہر سال اس کا نظم کرتے تھے۔ 2014سے قبل ماہ مبار ک کی آمد کے ساتھ ہی سیاسی و سماجی اداروں کی طرف سےافطار پارٹیوں کا ایک لامنتاہی سلسلہ شروع ہوتا تھا۔