رانا داس گپتا بنگلہ دیش کے سرکردہ اقلیتی رہنما ہیں۔ دی وائر سے بات کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ شیخ حسینہ کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد 52 اضلاع میں اقلیتوں پر حملے اور ہراسانی کے کم از کم 205 واقعات رونما ہوئے ہیں۔
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت میں خارجہ امور کے مشیر محمد توحید حسین نے ملک میں لوگوں سے ہندوستان کو ایک قریبی دوست کے طور پر دیکھنے کی بھی اپیل کی ہے۔
اتر پردیش کے غازی آباد میں گل دھر ریلوے اسٹیشن کے قریب کوی نگر علاقے میں ہندو رکشا دل کے کارکنوں نے مسلمانوں کو غیر قانونی بنگلہ دیشی قرار دیتے ہوئے حملہ کر دیا، جبکہ پولیس کے مطابق حملے کا نشانہ بننے والے ہندوستان کے شہری ہیں۔
شیخ حسینہ کے خلاف ہوئی بغاوت صرف اسی صورت میں اپنے منطقی انجام کو پہنچ سکتی ہے کہ وہ طلبہ کی بات سنے؛ یہ تحریک ایک ایسے معاشرے کی تشکیل کی تحریک ہے جس میں کسی قسم کا کوئی امتیاز نہیں ہوگا۔ کسی کے ساتھ کسی قسم کی تفریق نہیں کی جائے گی۔
بنگلہ دیش میں سیاسی افراتفری کے درمیان منگل کی رات کو اعلان کیا گیا کہ نوبل انعام یافتہ محمد یونس کو عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ دریں اثنا، سیکورٹی وجوہات کی بنا پر ہندوستانی سفارت کار اور ان کے اہل خانہ ملک چھوڑ کر ہندوستان واپس لوٹ آئے ہیں۔
کیا بنگلہ دیش کی اقتصادی ترقی کے غبارے میں عدم مساوات کی ہوا تھی یا شیخ حسینہ کے ہند نواز رویے نے انہیں ڈبو دیا؟ سیاسی طور پر ان کی موت ہندوستان کے لیے تشویش کا باعث کیوں ہے؟
بنگلہ دیش میں تشدد کےنئےچکر سےشایدہم ایک جنوب ایشیائی پہل کے بارے میں سوچ سکیں جو اقلیتوں کےحقوق کےتحفظ اور ان کی برابری کےحق کےلیےایک بین الاقوامی معاہدہ کی تشکیل کرے ۔
ایک ملک میں اقلیتوں پر حملے کی مخالفت کے دوران جب اسی ملک کے اقلیتوں پر حملہ ہونے لگے تو شبہ ہوتا ہے کہ یہ حقیقت میں کسی ناانصافی کے خلاف یا برابری جیسے کسی اصول کی بحالی کے لیے نہیں ہے، بلکہ اس کے پیچھے بھی ایک اکثریتی تعصب ہی ہے۔
مودی اپنے اس دورے سے جہاں یہ تاثر دینا چاہتے ہیں کہ ہندوستان ، بنگلہ دیش کو بہت اہمیت دیتا ہے وہیں مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے مدنظر متوآ بنگالیوں کا دل جیتنے کے لئے ان کے متبرک مقام اورکانڈی ٹھاکر باڑی جائیں گے۔
شہریت ترمیم قانون کے تحت افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے آئے غیر مسلموں کو ہندوستان کی شہریت دینے کے فیصلے کے خلاف بولتے ہوئے سابق افغانی صدر حامد کرزئی نے کہا کہ ہندوستان کو تمام افغانیوں کے ساتھ برابر کا سلوک کرنا چاہیے۔
ایک افسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر کہا کہ یہ فیصلہ اس تشویش کی وجہ سے لیا گیا ہے کہ ہندوستان میں شہریت ترمیم قانون نافذ ہونے کے بعد ہندوستانی مسلمان بنگلہ دیش میں داخل ہو سکتے ہیں۔
بنگلہ دیش کے ماہر اقتصادیات اور نوبل انعام یافتہ محمد یونس کو ان کی کمپنی میں کام کرنے والے ملازمین کو برخاست کرنے سے متعلق معاملے کی سماعت کے دوران عدالت میں پیش ہونے میں ناکام رہنے کے بعد پچھلے مہینے گرفتاری وارنٹ جاری کیا گیا تھا۔
بنگلہ دیش کی کمپنی گرامین کمیونی کیشن سے برخاست کئے گئے تین ملازمین نے انتظامیہ کے خلاف مجرمانہ مقدمہ دائر کیا ہے۔ ان کی شکایت ہے کہ کمپنی میں ٹریڈ یونین کی تشکیل کی وجہ سے ان کو نکال دیا گیا۔
گراؤنڈ رپورٹ : 1965 میں اس وقت کی پاکستانی حکومت نے Enemy Property Act بنایا تھا، جس کو اب ویسٹیڈ پراپرٹی ایکٹ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ہندوستان کے ساتھ جنگ میں ہوئی شکست کے بعد عمل میں لائے گئے اس قانون کے تحت 1947 میں مغربی اور مشرقی پاکستان (اب بنگلہ دیش) سے ہندوستان گئے لوگوں کی غیر منقولہ جائیدادوں کو Enemy Property قرار دیا تھا۔
حسینہ نے الیکشن جیتنے کے لئے جو حرکتیں کی ہیں اس پر ہمارے کان کھڑے ہوجانےچاہییں۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ آگے چل کر وہ ہندوستان کے لئے گھاٹے کا سودہ بن جائے۔ ہمیں اپنی خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔
مکتی واہنی کے کارکن ’ بہاری مسلمان‘سے موسوم بہار اور اتر پردیش سے ہجرت کر کے گئی اردو بولنے والی آبادی پر بھوکے شیر کی طرح ٹوٹ پڑے۔پورا ملک ان کی نسل کشی کی پالیسی پر گامزن ہو گیا۔ انہیں سرکاری، نیم سرکاری، پرائیویٹ اداروں اور فکٹریوں کی […]