شوما سین ناگپور یونیورسٹی کی سابق پروفیسر ہیں اور انہیں پونے پولیس نے 6 جون 2018 کو ایلگار پریشد کیس میں ماؤنوازوں سے مبینہ تعلق کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ تب سے سین عدالتی حراست میں ہیں۔
پونے پولیس کے ذریعے ماؤوادیوں سے مبینہ طور پر تعلقات کے الزام میں جون مہینے میں گرفتار 5 سماجی کارکن پونے کی یروڈا جیل میں بند ہیں۔ ان کے وکیل کا دعویٰ ہے کہ یو اے پی اے ہٹانے سمیت مختلف مانگوں کو لے کر ان لوگوں نے جیل میں بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
بامبے ہائی کورٹ نے پوچھا کہ پولیس ایسے دستاویزوں کو اس طرح پڑھ کر کیسے سنا سکتی ہے جن کا استعمال معاملے میں ثبوت کے طور پر کیا جا سکتا ہے۔
بھیما کورے گاؤں معاملے میں اس گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئےمختلف تنظیموں نے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے ،وہیں اپنی گرفتاری پر ولسن نے کہا ہے کہ ان کو سازش کے تحت پھنسایا جارہا ہے۔