slogans

وردھا یونیورسٹی: ’سوری ساورکر‘ کے نعرے لگانے پر دلت – اوبی سی طلبہ معطل، انتظامیہ نے کہا – ’معزز شخصیات‘ کی توہین

جے این یو طلبہ یونین کے انتخابات میں بائیں بازو کی اتحاد کی جیت کے بعد مہاتما گاندھی انٹرنیشنل ہندی یونیورسٹی میں نعرے لگانے والے دس طالبعلموں کو ہاسٹل سے معطل کر دیا گیا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق، ان طالبعلموں نے ‘سوری-سوری ساورکر، آر ایس ایس کا چھوٹا بندر، بھاگ نریندر بھاگ نریندر’کے نعرے لگائے تھے، جبکہ طلبہ نے کہا کہ انہوں نے ‘بال نریندر، بال نریندر’کہا تھا۔

یوپی: رام مندر کی تقریبات کے آس پاس کئی فرقہ وارانہ واقعات رونما ہوئے، مسجدوں پر بھگوا جھنڈے، اشتعال انگیز پوسٹ

اتر پردیش کے ایودھیا میں رام مندر کی پران — پرتشٹھا کی تقریب کے آس پاس مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے سے متعلق کم از کم 10 فرقہ وارانہ واقعات سامنے آئے ہیں۔ ان واقعات میں اشتعال انگیز پوسٹ اور قابل اعتراض نعرے بازی سے لے کر شوبھا یاترا کے دوران مسجدوں پر بھگوا جھنڈے لگانا یا ان کی بے حرمتی کرنا شامل ہیں۔

یوپی: رام مندر کی تقریب کے دن آگرہ کی مسجد میں بھگوا جھنڈا لہرا کر نعرے لگائے گئے، مقدمہ درج

آگرہ ضلع میں دیوان جی کی بیگم شاہی مسجد کے متولی کا الزام ہے کہ 22 جنوری کو لاٹھیوں کے ساتھ 1000-1500 لوگ زبردستی مسجد میں داخل ہوگئے، وہاں بھگوا جھنڈے لگائے اور مذہبی نعرے بھی لگائے گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں اب تک 11 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ تاہم، ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

گڑگاؤں میں وی ایچ پی کی ریلی میں تلوار  لے کر لوگوں نے نعرے بازی کی؛ نامعلوم  لوگوں کے خلاف ایف آئی آر

وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے گزشتہ اتوار کو گڑگاؤں میں ‘بھویہ بھگوا یاترا’ کا اہتمام کیا تھا۔ گڑگاؤں پولیس حکام نے کہا کہ یہ ریلی غیر قانونی تھی، کیونکہ اس کے لیے اجازت نہیں لی گئی تھی۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس میں ملوث افراد کی شناخت نہیں ہوسکی ہے اس لیے اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

دیوتاؤں کی توہین کے الزام میں لکھنؤ یونیورسٹی کے پروفیسر کے ساتھ اے بی وی پی  نے بدسلوکی کی

ایک آن لائن مباحثہ کے دوران لکھنؤ یونیورسٹی میں ہندی کے پروفیسر روی کانت چندن نے کاشی وشوناتھ مندر-گیان واپی مسجد تنازعہ پر ایک کتاب کا حوالہ دیا تھا، جس میں ان مبینہ حالات کو بیان کیا گیا ہے جن کے تحت متنازعہ مقام پر مندر کو منہدم کرکے مسجد بنائی گئی تھی۔ اس سلسلے میں پولیس نے پروفیسر کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔