Social Media Monitoring

WhatsApp Image 2021-07-01 at 19.42.09

مودی کے منصوبے: گودی میڈیا سے دلار، سچی میڈیا سے تکرار

ویڈیو: نئے آئی ٹی ضابطوں کے تحت گوگل کے بعد فیس بک نے بھی اپنی پہلی ماہانہ شفافیت (ٹرانسپیرنسی)کی رپورٹ دی ہے۔ دونوں کمپنیوں نے بتایا ہے​ کہ انہوں نے مقامی قوانین یا شخصی حقوق کی مبینہ خلاف ورزی کے سلسلے میں ملی شکایتوں کے بعد ہزاروں کی تعداد میں مواد اپنے پلیٹ فارم سے ہٹائے ہیں۔ اس موضوع پر عارفہ خانم شیروانی کی ہارڈ نیوز کے مدیر سنجے کپور، ستیہ ہندی کے مدیر آشوتوش اورسینئر صحافی انورادھا بھسین سے بات چیت۔

(علامتی تصویر، فوٹوبہ شکریہ: Digitalpfade/pixabay)

نئے آئی ٹی ضابطوں کو اظہار رائے کی آزادی کے خلاف بتاتے ہوئے کورٹ پہنچے میڈیا گھرانے

بڑےمیڈیا گھرانوں نے نئے میڈیاضابطوں کو‘مبہم اورمن مانا’قرار دیتے ہوئے ٹھیک ہی کیا ہے، لیکن اس کویہ بھی سمجھنا چاہیے کہ روایتی میڈیا کے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور حالیہ وقت میں آئے ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارمز کے بیچ فرق کرنے کی کوششیں بھی قابل دفاع نہیں ہیں۔

(فوٹو : رائٹرس)

وہاٹس ایپ نے مودی حکومت پر کیامقدمہ، کہا-نئے میڈیا ضابطے ختم کر دیں گے پرائیویسی

وہاٹس ایپ کا کہنا ہے کہ نئے سوشل میڈیا ضابطےہندوستان کے آئین میں دیےپرائیویسی کے حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ کمپنی کے اس مقدمے نے مودی حکومت اور فیس بک، گوگل کی بنیادی کمپنی الفابیٹ اور ٹوئٹر جیسی بڑی تکنیکی کمپنیوں کے بیچ پہلے سے جاری کشیدگی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔

venu-dhanya-the-wire

ڈیجیٹل میڈیا ضابطوں کو چیلنج دینے والی دی وائر کی عرضی پر ہائی کورٹ نے نوٹس جاری کیا

مرکز کے نئےسوشل میڈیا ضابطوں کے دائرے میں آن لائن نیوز پبلشر بھی ہیں۔ دی وائر اور دی نیوز منٹ کے بانی دھنیا راجیندرن کی طرف سے دہلی ہائی کورٹ میں دائر عرضی میں کہا گیا ہے کہ یہ ضابطےڈیجیٹل میڈیا کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرتے ہیں،جو اس کے بنیادی آئی ٹی ایکٹ 2000 کے منافی ہے۔

نومبر 2015 میں دیوالی کے موقع پر وزیر اعظم  نریندر مودی کے ساتھ سیلفی لیتےصحافی۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

جی او ایم رپورٹ: میڈیا ’مینج‘ کر نے کی مودی سرکار کی ٹول کٹ

تجزیہ : گزشتہ دنوں سامنے آئی وزرا کےگروپ کی رپورٹ میں مودی سرکار کو جوابدہ ٹھہرانے والے میڈیا کو چپ کرانے اور سرکار کی منفی امیج کو ٹھیک کرنے کی حکمت عملی کی بات کی گئی ہے۔اس میں تین بار د ی وائر کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ عوام کے بیچ حکومت کی امیج پرمنفی اثر ڈال رہا ہے۔

مختلف  میڈیا اداروں کے ذریعے شائع راجیو گاندھی فاؤنڈیشن کے ڈونیشن سےمتعلق  خبر۔ (فوٹوبہ شکریہ: متعلقہ  چینل/اخبار/ویب سائٹ)

جی او ایم رپورٹ: وزرا کو موصولہ تجاویز کے بعد کانگریس مخالف دعوے کو قومی خبر بنایا گیا

جی او ایم رپورٹ کے مطابق حکومت نواز کالم نگارکنچن گپتا نے جون 2020 میں وزرا کو ‘چین کی کمیونسٹ پارٹی کی طرف سے راجیو گاندھی فاؤنڈیشن کو دیے ڈونیشن’ کو لےکر خبر پھیلانے کی تجویز دی تھی۔ کئی میڈیا اداروں کی شائع خبریں دکھاتی ہیں کہ بی جے پی نے اس تجویز کو سنجیدگی سے لیا تھا۔

WhatsApp Image 2021-03-04 at 22.30.17

ڈیجیٹل میڈیا سے گھبرائی سرکار، صحافیوں کو قابو میں کر نے کا کام شروع

ویڈیو: میڈیا میں سرکار کی امیج کو چمکانے اور آزادانہ صحافت کو ختم کرنے کے لیے مودی سرکار کے وزیروں کے گروپ (جی اوایم) کی ایک رپورٹ کا انکشاف ہوا ہے۔ اس موضوع پر سیاسی امور کے لیےدی کارواں کے ایڈیٹر ہرتوش سنگھ بل سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

(السٹریشن: دی  وائر)

جی او ایم رپورٹ: ’متر میڈیا‘ نے دی ہندوتوا کے پروپیگنڈہ اور آزاد میڈیا کو چپ کرانے کی صلاح

ایک میڈیا رپورٹ میں سامنےآئے نو وزیروں کےگروپ کی جانب سے تیارکی گئی 97صفحات کے دستاویز کا مقصد میڈیا میں مودی سرکار کی امیج کو چمکانا اورآزاد میڈیا کو چپ کرانا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ رپورٹ سرکار حامی کئی مدیران اور میڈیااہلکاروں کے مشورے پر مبنی ہے۔

Social-Media-Pixabay

ایچ آر ڈی منسٹری سے جوڑے جائیں‌ گے ملک بھر کے کروڑوں اسٹوڈنٹس کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس

مرکزی وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کے ذریعے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو جاری ہدایت کے مطابق؛سبھی اسٹوڈنٹس کے ٹوئٹر / فیس بک / انسٹاگرام اکاؤنٹس کو وزارت کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے جوڑنا ہو‌گا۔ حالانکہ،اس پر تنازعہ ہونے کے بعد وزارت نے یہ واضح کیا کہ یہ ضروری نہ ہوکر اختیاری ہے۔

EP 299

جن گن من کی بات : میڈیا میں دلت لفظ کا استعمال اور سوشل میڈیا مانیٹرنگ

جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے مرکزی وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے میڈیا میں دلت لفظ کا استعمال نہ کرنے کی گزارش اور مختلف حکومتی اداروں کی جانب سے سوشل میڈیا مانیٹرنگ پر ونود دوا کا تبصرہ۔