سپریم کورٹ نے بہار میں آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل ووٹر لسٹ رویژن کے عمل کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو آدھار کارڈ، ووٹر آئی ڈی اور راشن کارڈ جیسے دستاویزوں کو قبول کرنے پر غور کرنے کو کہا ہے۔
بہار میں الیکشن کمیشن کی جانب سے شروع کی گئی اسپیشل انٹینسو ریویژن کے عمل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ 2003 کی ووٹر لسٹ کو بنیاد بناکر دستاویز مانگنا کروڑوں ووٹروں کو ان کے حق رائے دہی سے محروم کرسکتا ہے۔ کیس کی سماعت 10 جولائی کو ہوگی۔
بہار اسمبلی انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن نے ووٹر لسٹ پر اسپیشل انٹینسو ریویژن شروع کیا ہے، جس میں 2003 کے بعد شامل ووٹروں سے شہریت کا ثبوت طلب کیا جا رہا ہے۔ اپوزیشن نے اسے ‘خفیہ این آر سی’ کہتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس عمل کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگوں کے نام ووٹر لسٹ سے کاٹے جا سکتے ہیں۔