حال ہی میں ہندوستانی خارجی خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالیسز ونگ یعنی راء سے وابستہ ایک آفیسر واپالا بالا چندرن نے اپنی کتاب میں دعویٰ کیا ہے کہ 1988میں جنرل ضیا نے محسوس کیا تھاکہ ہوشربا دفاعی اخراجات دونوں ممالک کی اقتصادیات پر ایک بوجھ ہیں اور اس کی وجہ سے وہ اپنی استعداد کے مطابق ترقی نہیں کر پا رہے ہیں۔اس لیے انہوں نے اردن کے اس وقت کے ولی عہد شہزادہ حسن سے ہندوستانی وزیر اعظم راجیو گاندھی کو پیغام پہنچانے اور ثالثی کی درخواست کی۔
سیلون الکٹرسٹی بورڈ کے چیئرمین ایم ایم سی فرڈیننڈو نے جمعہ کو ایک پارلیامانی کمیٹی کے سامنے کہا تھاکہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پاکسے کومنار کے ایک پاور پروجیکٹ کو اڈانی گروپ کو دینے کو کہاتھا۔ صدر کی تردید کے بعد انہوں نے بیان واپس لے لیا تھا۔
لگتا ہے وزارت خارجہ میں امریکہ نواز لابی کو مزید تقویت بخشنے کے لیے کواٹرا کی تقریری کی گئی ہے۔ کیونکہ نہ صرف وہ جے شنکر کے قریبی مانے جاتے ہیں، بلکہ جب مودی نے 2014میں وزارت عظمیٰ کا قلمدان سنبھالا، تو وہ ان کے لیے کئی ماہ تک بطور مترجم و معاون کار کے کام کرتے تھے اور ان کے لیے تقریریں لکھنے کا بھی کام کرتے تھے، جس کی وجہ سے وہ براہ راست مودی کے رابطہ میں رہتے تھے۔
سری لنکا کے آئین میں اس 13ویں ترمیم کو وہی حیثیت ہے، جو ہندوستانی آئین میں دفعہ 370اور 35اے کو حاصل تھی، جس کی رو سے ریاست جموں و کشمیر کو چند آئینی تحفظات حاصل تھیں۔ان دفعات کو اگست 2019میں ہندوستانیحکومت نے نہ صرف منسوخ کردیا بلکہ ریاست ہی تحلیل کردی۔ اب سری لنکا حکومت کو تامل ہند و اقلیت کے سیاسی حقوق کی پاسداری کرنے کا وعدہ یاد لانا اوروں کو نصیحت اور خود میاں فضیحت والا معاملہ لگتا ہے۔
صدر گوٹا بایا کے بھائی اور وزیر اعظم مہندا راجا پکشا نے کہا تھا کہ ہندوستان نے جموں و کشمیر میں جو اقدامات کیے ہیں، سر ی لنکا ان کو نظر انداز نہیں کر سکتا ہے۔ جو حکومت خود اپنے ملک میں اقلیتوں کے حقوق غصب کرکے ایک ریاست کو تحلیل کرسکتی ہے وہ ایک پڑوسی ملک کو کس طرح اقلیتوں کو حقوق دینے کے لیے مجبور کرسکتی ہے۔
وزیر اعظم کے طور پر نریندر مودی لگاتا ر دوسری بار حلف لیں گے ۔ حلف برداری کی اس تقریب میں پاکستان کے علاوہ تمام پڑوسی ملکوں کو مدعو کیا گیا ہے۔پاکستان نے اپنے ردعمل میں کہا نریندر مودی کو ہندوستان کی اندرونی سیاست اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ وہ عمران خان کو حلف برداری کی تقریب میں مدعو کریں ۔
منسٹریل سکیورٹی ڈیویزن (ایم ایس ڈی) نے پولیس کی یونٹ،پارلیامنٹ اور سکیورٹی سے جڑی ایجنسیوں کو لکھے خط میں یہ جانکاری دی ہے۔
سری لنکا اسٹیٹ منسٹر آف ڈیفنس نے کہا کہ اسلامک فنڈامنٹلسٹ گروپ نے ان حملوں کو انجام دیا حالانکہ انھوں نے اس پر کوئی ثبوت یا اطلاع کے ذرائع کے بارے میں نہیں بتایا۔
ایسا مانا جاتا ہے کہ ہندوستان میں کھو کھو کا آغاز بڑودہ میں ہوا۔گجرات، مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش میں اس کے مقابلے ہوتے رہتے ہیں اب کھو کھو لیگ کے شروع ہونے سے ہو سکتا ہے ہندوستان کے دوسرے شہرو ں میں بھی اس کھیل کو مقبولیت ملے اور لوگ کھو کھو کی جانب راغب ہوں۔
سری لنکا کرکٹ ٹیم پر حملہ ہونے کے بعد کوئی بھی کرکٹ ٹیم پاکستان میں میچ کھیلنا نہیں چاہتی۔اس حملہ کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنی طرف سے پوری کوشش کی اور دوسری ٹیموں کو مکمل حفاظت کی ضمانت دینے کا وعدہ کیا مگر اس کے باوجود بڑی ٹیمیں پاکستان میں کھیلنے کو تیار نہیں ہیں۔
میڈیکل جرنل ‘ لینسیٹ ‘ کے ایک مطالعے کے مطابق، صحت خدمات کے معیار اور لوگوں تک ان کی پہنچکے معاملے میں ہندوستان دنیا کے 195 ممالک میں 145ویں پائدان پر ہے۔
گزشتہ سال سے سری لنکا میں ان دو فرقوں کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے، بعض شدت پسند بودھ کے گروہوں نے مسلمانوں پر الزام لگایا ہے کہ یہ لوگوں کو زبردستی مذہب بدلنے پر مجبور کرتے ہیں اور بودھ کے آثار قدیمہکو نقصان پہنچا رہے ہیں۔