یہ لیڈر جلسوں میں سرمائے اور سرمایہ داروں کے خلاف زہر اگلتے ہیں صرف ا س لئے کہ وہ خود سرمایہ اکٹھا کر سکیں۔ کیا یہ سرمایہ داروں سے بدترین نہیں؟ یہ چوروں کے چور ہیں، رہزنوں کے رہزن۔ اب وقت آ گیا ہے کہ عوام ان پر اپنی بے اعتمادی ظاہر کر دیں۔
’ہندوستان کا کوئی مسلمان ایسا نہ تھا جس نے مولانا کے ناولوں کا مطالعہ نہ کیا ہو،یہاں تک کہ بعض علماء جن کو ناول کے نام سے نفرت تھی ،مولانا کی تصنیف کا دیکھنا باعث حسنات جانتے تھے۔‘
اگر کوئی مجھ سے کہے کہ اس کتاب کی خصوصیت کو ایک جملے میں بتائیں ، تو میں کہوں گا کہ اس کتاب میں شمس الرحمن فاروقی کو دوسروں کی زبان سے کم خود مرحوم کی اپنی زبان سے زیادہ یاد کیا گیا ہے ۔
مجھے اعتراف ہے کہ میں ان لوگوں میں شامل ہوں جنہیں فاروقی صاحب نے بھارت میں متعارف کروایا۔ میرے ناول’’مٹی آدم کھاتی ہے‘‘ کا دیباچہ لکھا۔ میرے افسانے ’’شب خون‘‘ میں شائع کیے۔ اور جب ایک درسی کتاب ’’انتخاب نثر اردو ‘‘ کو مرتب کرنے کا موقع نکلا تو پاکستان سے انہوں نے دو افسانہ نگاروں کے افسانے اس کا حصہ بنائے ؛ انتظار حسین کا ’’بادل‘‘ اور اس خاکسار کا ’’لوتھ‘‘۔
خصوصی تحریر: میرے الٰہ آباد کے اس مسلسل سفر میں فاروقی صاحب سے ہونے والی ملاقاتوں کا حاصل یہ ہے کہ میں نے انھیں ان مضامین کی فہرست تیار کرنے پر آمادہ کرلیا تھا، جو شائع نہیں ہوئے تھے۔ ان مضامین میں بڑی تعداد انگریزی تحریروں کی تھی […]
آج میرے سر سے ایک سایہ پھر سے اٹھ گیا، آج پھر سے یتیمی کا احساس شدید تر ہوتا چلاگیا۔ آج پھر کوئی ‘ بولو بیٹا’ کہنے والا نہیں رہا۔ ایک پھر میں اسی صدمے سے دوچار ہوں جب اپنے والد کی محبتوں سے محروم ہوئی تھی ۔
اردو شاعری خصوصاً جدید اردو شاعری میں دلچسپی رکھنے والوں کو یہ کتاب ضرور پڑھنی چاہیے ـ۔
آج میں ہر بدیسی حکومت کو برا سمجھتا ہوں اور ساتھ ہی ہندوستان کی ایسی غیر جمہوری حکومت کو بھی جس میں کمزوروں کا حق حق نہ سمجھا جائے یا جو حکومت سرمایہ داروں اور زمینداروں کے دماغوں کا نتیجہ ہو، یا جس میں مزدوروں اور کسانوں کا مساوی حصہ نہ ہو ، یا باہم امتیاز و تفریق رکھ کر حکومت کے قوانین بنائے جائیں ۔
سر سید کے رفیق مولوی سید اقبال علی نے اپنے سفرنامہ پنجاب میں اس دورے کی تفصیلات لکھی ہیں۔ وہ لکھتے ہیں کہ امرتسر میں یوروپی قومی تھیئٹر کے نام سے صاحبان و خانُمانِ افرنگ ایک ہال میں اپنا کھیل تماشا رچا رہے تھے جس پر ٹکٹ لگا تھا جس سے ہونے والی آمدن یورپیئن عوام کی بہبود کے لیے وقف تھی۔
افتخار عالم خاں کی کتاب –سرسید کی لبرل ،سیکولراور سائنسی طرز فکر’سرسید شناسی کے بالکل نئے امکانات کو سامنے لاتی ہے اور عہد حاضر میں سرسید کی معنویت کے نئے ابواب رقم کرتی ہے۔
عبد المعز شمس کی کتاب آنکھ اور اردو شاعری-آنکھ سے متعلق طبی اورپیشہ ورانہ معلومات کو ادبی ذریعہ اظہار کی مختلف صورتوں سے آمیز کرکے آنکھ اور اس کے متعلقات سے متعلق ایک نیا مخاطبہ (Discourse)قائم کرتی ہے۔
شمس بدایونی کی یہ کتاب سرسید فہمی کے تحقیقی تناظر کو خاطر نشاں کرتی ہے اور جدید طریقۂ تحقیق کے اصولوں یعنی مکمل حوالوں، کتابیات، اشاریوں اور عکسی نوادر کی شمولیت سے عبارت ہے جس کی پذیرائی ضروری ہے۔
تم کیسے مسلمان ہو کہ تمھاری بیوی برقعہ نہیں پہنتی اور تم اردو نہیں بولتے…۔یہ کہانیاں اتنی حقیقی اور جانی پہچانی سی ہیں کہ اسے پڑھتے ہوئے احساس ہی نہیں ہوتا کہ ہم فکشن پڑھ رہے ہیں۔
گھروں میں کام کرنے والوں کے ساتھ غیر قانونی اور غیر انسانی سلوک کو نظر انداز کرنا ان کے زخموں کو اور گہرا بنا رہا ہے۔
سنیما:اس سوچ کو قبول کرنے کا مطلب ہے گاندھی اور جناح کے نام پر ساورکر کو’ ویر‘ کہنا ۔بھلے آپ نے اس کو ہندو شدت پسند اور مسلم شدت پسند کہہ دیا ہے ۔لیکن اس شدت پسندی میں جہاں بہت سی باتوں کوسادہ بلکہ Generalizeکرنے کی کوشش کی […]
کانگریس نے کہا؛ حکومت نے فلم پدماوت کے سلسلے میں خاطر خواہ تیاری نہیں کی، جس کی وجہ سے ملک بھر میں ہوریا ہے تشدد ۔اسدالدین اویسی نے کہا؛ وزیر اعظم نے فلم ’’ پدماوت ‘‘ کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے لئے سرخ قالین بچھایا ۔
راجستھان،گجرات،مدھیہ پردیش اور ہریانہ کی سرکاروں سمیت راجپوت کرنی سینا پر توہین عدالت کی کارروائی کے مطالبہ کی عرضی پر پیر کو سماعت ہوگی ۔
فیک نیوزراؤنڈاپ:خبر کا بازار گرم ہو تو کیا نہیں بیچا جا سکتا ہے اور آج کے اس تکنیکی دور میں میڈیا سب کچھ بیچ رہا ہے۔ میڈیا کی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ حکومت اور سماج کے معاملات کو صحیح طریقےسے سماج کے سامنے رکھے ،اور اس […]
بھاجپا سے مایوس ہوچکے تیز مزاج پاٹیدار وں نے اقتصادی مورچوں پر حکومت کی ناکامیوں کو سامنے رکھنا شروع کر دیا ہے۔حالاں کہ شہروں میں ہندو بنام مسلم کی سیاست ابھی بھی پھل پھول رہی ہے۔ اگست، 2015 میں گجرات میں ہوئی پاٹیدار تحریک کا بڑا حصہ درج فہرست […]
ذات پات کے سوال پر اگر آپ سوچتے ہیں تو آپ کو یہ کتاب پڑھنی چاہیے اور علی انور کی دیگر تحریر و تقریر سے بھی آشنا ہونا چاہیے۔ علی انور بہار سے راجیہ سبھا کے ایم پی ہیں مگر عام لوگ انہیں پسماندہ تحریک سے وابستہ […]
نئے لکھنے والے یا لکھنے والیوں کی تعداد کم ہوتی جا رہی ہے،یہ مسٹری پیدا کر دی گئی ہے،کچھ ناقدین کے ذریعہ کیوں کہ وہ پڑھتے نہیں۔اردو کی خواتین قلمکاروں کو ہمیشہ سے حاشیے پر رکھا گیا۔ حال ہی میں بین الاقوامی نسائی ادبی تنظیم ’بنات‘ کا قیام […]
راجپوتانہ شان کی نمائش والے ٹریلر اورسیاسی ہنگاموں کے درمیان سب سے اہم سوال یہی ہے کہ جائسی کی پدماوت سے علاءالدین خلجی کا کیا لینا دینا ہے؟ ’چنتا کو تلوار کی نوک پر رکھے وہ راجپوت،ریت کی ناؤ لے کر سمندر سے شرط لگائے وہ راجپوت،اور جس […]
ہندوستان میں انگریزوں کے دیر سے آنے اور جلدی چلے جانے سے غمزدہ روحیں ذرا یہ بھی پتا لگائیں کہ ان ایک سو نوے سالوں میں انگلینڈ کی فی کس آمدنی میں کتنا اضافہ ہوا؟ ادھر دیکھنے میں آرہا ہے کہ مغل سے انگریزوں کا موازنہ کرتے ہوئے […]
اس طرح کی غلطیاں کرن بیدی سے پہلے بھی ہوتی رہی ہیں۔لوگوں کو یاد ہوگا کہ انہوں نے فوٹو شاپ کی گئی تصویروں کو اسی سال 27 جنوری کو ٹوئٹ کیا تھا ۔ گزشتہ ہفتے کی اہم فیک نیوز آئینی عہدے پر فائز ایک شخصیت سے تعلّق رکھتی […]
سرسید احمد خان کے دو سو سالہ جشن ولادت کی مناسبت سے بھی کچھ کتابیں اور رسالے حالیہ دنوں میں شائع ہوئے ہیں جن میں سہ ماہی ’فکر و نظر‘ علی گڑھ کا سرسید نمبر اور راحت ابرار کی کتاب ’سرسید احمد خاں اور ان کے معاصرین‘ قابل […]
ملک کے مختلف صوبوں میں اسمبلی انتخابات اور پھر اس کے بعد 2019 میں لوک سبھا کے انتخابات ہونے والے ہیں ۔ وقت سے پہلے ہی سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر افواہوں کا بازار گرم ہے۔ اے بی پی نیوز نے اپنی ویب سائٹ پر 30 اگست 2017 […]
اسلام میں مساوات ان کے ماننے والوں کے لئے مذہبی فریضہ ہے، لیکن اس سماج کو دیکھکردوسرے ہندوستانی سماج کی طرح ان کی سیرت بھی سمجھ میں آ جاتی ہے۔ بھارت کے دلت مسلمان(جلد 1،2013)ڈاکٹر ایوب راعین کی تحقیقی کتاب ہے ۔ اس میں پسماندہ مسلمانوں کی سماجی […]
پنکج ترپاٹھی بہار کے چھوٹے سے گاؤں سے جب پٹنہ پہنچے تو ان کو ڈاکٹر بننا تھا،لیکن وہ ایک اسٹوڈنٹ کے طور پر سیاست میں کود پڑے۔ ایک چھوٹی سی جیل سفر کے بعد وہ رنگین دنیاکی طرف مڑے اور اب ان کا سفر گلیمر کی دنیا تک […]
سدرشن نیوز کی یہ حرکتیں نئی نہیں ہیں، سدرشن نیوز کا کاروبارنفرت پر ہی چلتا ہے۔ گاندھی جینتی یعنی مہاتما گاندھی کے یوم ولادت 2 اکتوبر کے دوران ایک تصویر سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر بہت زیادہ شیئر کی گئ، جس میں ایک بچی مہاتما گاندھی کی تصویریں […]
نامورسماجی مفکر،دانشوراورکئی کتابوں کے مصنف کانچہ ایلیا شیفرڈکی کتاب ‘پوسٹ ہندو انڈیا’ (2009)کے کچھ حصے کا ترجمہ تیلگو میں شائع ہونے کے بعد بنیا کمیونٹی کی طرف سےان کو لگاتاردھمکیاں مل رہی ہیں اورگالی گلوچ کی جارہی ہے ۔پچھلے دنوں ان کی گاڑی پر کچھ لوگوں نے حملہ […]
میں نے تین پروڈیوسروں کی کہانی بیان کی ہے ۔فلم کی لائن میں پروڈیوسر اس طرح بھی کامیاب ہوتے ہیں ۔اپنی زبان سے صاف مکر جانا اور پیسہ نہیں دینا بمبئی میں عام ہے۔ میری ابتدائی فلمی زندگی کی کہانی عجیب و غریب ہے۔ اداکار کے طور پر […]