جموں و کشمیر حکومت نے پونچھ ضلع میں محکمہ تعلیم کو اے بی وی پی کی ‘ترنگا ریلی’ میں دو اساتذہ اور 40-50 طالبعلموں کو بھیجنے کا حکم دیا تھا۔ اپوزیشن پی ڈی پی نے الزام لگایا ہے کہ نیشنل کانفرنس حکومت طلبہ کو اے بی وی پی کے ‘پروگرام’ میں شرکت کے لیے مجبور کر رہی ہے۔
ملک کی یونیورسٹیاں، بالخصوص مرکزی یونیورسٹیاں، ایک طرح سے مرکزی حکومت کے ‘توسیعی دفاتر’ میں تبدیل ہو چکی ہیں۔ کوئی بھی تعلیمی شعبہ انتظامیہ کے ‘فلٹر’ سے گزرے بغیر کسی قسم کی تقریب منعقد نہیں کر سکتا۔
دہلی کے مختلف علاقوں میں جے این یو کے اثاثوں کو پرائیویٹ اداروں کو دینے یا کرایہ پر اٹھانے کے منصوبے پر وائس چانسلر شانتی شری پنڈت کا کہنا ہے کہ وزارت تعلیم پوری طرح سے جے این یو کو سبسڈی دیتی ہے، لیکن یونیورسٹی کی اپنی کوئی آمدنی نہیں ہے۔ جے این یو کو اپنے فنڈ کمانے کی ضرورت ہے۔
ویڈیو: گرانٹ کے بجائے تنخواہ اور بقایہ کی ادائیگی کی مانگ کو لے کر گزشتہ 5 ستمبر سے بہار سکنڈری ٹیچرس ایسوسی ایشن کے اساتذہ دہلی کے جنتر منتر پر دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ان سے وشال جیسوال کی بات چیت۔
اساتذہ کے ساتھ توہین آمیز رویہ کوئی نئی بات نہیں۔گزشتہ 4 سالوں میں مرکزی حکومت نے ہندوستان کے فیڈرل اسٹرکچر کی تردید کرتے ہوئے جس طرح ٹیچرس ڈےکو ہڑپ لیا ہے کہ اس کے ذریعے وزیر اعظم کی امیج نکھاری جا سکے،بس اس کو یاد کر لینا کافی ہے۔